نیب نے آئی جی سندھ پولیس اور دیگر پولیس افسران کے خلاف مالی بے قا عدگیوں کی تحقیقا ت کا باضا بطہ طورپر آغاز کردیا ،سندھ پولیس،محکمہ دا خلہ اور اکا ؤ نٹنٹ جنرل سندھ اے جی سندھ سے تفصیلات طلب

منگل 8 مارچ 2016 09:41

کرا چی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 8مارچ۔2016ء)نیب نے سپریم کو رٹ کے حکم پر آئی جی سندھ پولیس اور دیگر پولیس افسران کے خلاف مالی بے قا عدگیوں کی تحقیقا ت کا باضا بطہ طورپر آغاز کر دیا ہے ذرائع کے مطا بق نیب نے سپریم کورٹ کے حکم پرپیر کے روز سندھ پولیس،محکمہ دا خلہ اور اکا ؤ نٹنٹ جنرل سندھ اے جی سندھ سے تفصیلات طلب کی ہیں کہ کس طرح ایک ہی دن میں پولیس کے اکا ؤنٹ سے40کروڑ رو پے کیش نکال کر مٹیاری،کشمور،مٹھی،ضلع غربی،اسپیشل برانچ سکھر،دادواور حیدرآباد کے ایس ایس پیز کو کیش میں ادا ئیگی کی گئی نیب نے تین سینئر پولیس افسران اے ڈی خواجہ،نثا اللہ عباسی اور سلطان خواجہ کی تحقیقا تی رپورٹ پر سندھ پولیس،محکمہ داخلہ سندھ اور اے جی سندھ سے تفصیلات طلب کر لی ہیں جس میں پو چھا گیا ہے کہ آئی جی سندھ پولیس کے گن مین اکبر کے اکا ؤنٹ میں پولیس کے اکاؤنٹ سے24کروڑ روپے کیوں اور کس نے منتقل کیے اور پھر اس سے کس نے یہ رقم نکال کر کہاں خرچ کی سکھر میں ایک پیٹرول پمپ پر7کروڑ روپے کی فرضی ادائیگی جس نے کی اور اس پیٹرول پمپ کے مالک نے رقم لینے یا پولیس کو تیل فراہم کر نے سے قطعی انکار کر دیا ہے پیر کے روز آئی جی سندھ پولیس،سیکر یٹری داخلہ سندھ اور چیف سیکر یٹری سند ھ کی صدارت میں الگ الگ اجلاس ہو ئے جس میں9مارچ کو سپریم کورٹ میں اس مسئلہ کی تحقیقا ت اور نیب کی تحقیقا ت کے بارے میں غور کیا گیا

متعلقہ عنوان :