وزیر اعظم کی قریبی کاروباری شخصیت ممبر گیس اوگرا عامرنسیم کو بچانے کیلئے سرگرم،نو مبر 2014ء میں فیڈرل پبلک سروس کمیشن نے تعیناتی کو خلاف ضابطہ اور اوگرا قوانین کے متصادم گردانتے ہوئے انکوائری کا حکم جاری کیا، ممبر گیس اوگرا کی تعیناتی اوگرا آرڈیننس کے سیکشن فائیو کے سب سیکشن ٹو اینڈ تھری کے متصادم،انکوائری آفیسر بھی خلاف فیصلہ دے چکے

منگل 8 مارچ 2016 09:33

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 8مارچ۔2016ء) وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کے قریب ترین سمجھی جانے والی ایک بڑی کاروبار ی شخصیت ممبر گیس اوگرا عامرنسیم کو بچانے کیلئے سرگرم ہوگئی ۔ عامر نسیم کی ممبر اوگرا کی حیثیت سے خلاف قانون تقرری کے کیس کا فیڈرل پبلک سروس کمیشن کئی ماہ گزر جانے کے باوجود فیصلہ نہ کرسکا۔ میجر جنرل (ر) نیاز محمد خٹک کی طرف سے 29 نومبر 2014ء کو جاری تحقیقاتی حکم کے مطابق ممبر گیس اوگرا کی تعیناتی اوگرا آرڈیننس کے سیکشن فائیو کے سب سیکشن ٹو اینڈ تھری کے متصادم ہے اس لیے ان کی تعیناتی کو کالعدم قرار دینے سے قبل تحقیقات کا حکم جاری کیا گیا جس کے تحت ممبر فیڈرل پبلک سروس کمیشن اخلاق احمد تارڑ کو انکوائری آفیسر مقرر کیا گیا ۔

ذرائع کے مطابق ممبر گیس اوگرا عامرنسیم سوئی ناردرن گیس میں سینئر جنرل منیجر کے عہدے پر خدمات سر انجام دے چکے ہیں ۔

(جاری ہے)

دسمبر 2013ء میں انہوں نے ممبر کے پُرکشش عہدے پر تعیناتی کے بعد سوئی ناردرن گیس سے استعفی دے دیا مگر فیڈرل پبلک سروس کمیشن کو ان کی تعیناتی کے خلاف درخواستیں موصول ہوئیں آخر کار نو مبر 2014ء میں فیڈرل پبلک سروس کمیشن نے ان کی تعیناتی کو خلاف ضابطہ اور اوگرا قوانین کے متصادم گردانتے ہوئے انکوائری کا حکم نامہ جاری کیا مگر کئی ماہ گزرنے کے باوجود وہ اپنی سیٹ پر براجمان ہیں ذرائع کے مطابق انکوائری آفیسر بھی ان کیخلاف فیصلہ دے چکے ہیں مگر ایک بااثر کاروباری شخصیت ان کی تعیناتی کو کالعدم قرار دینے کے راستے میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے