نوازشریف کے خلاف دائر12اہم کیسزکی تحقیقات ہونی چاہئیں ، عمران خان ،موجودہ حکومت نے اپنے ڈھائی سالہ دورحکومت کے دوران 6ہزارارب روپے کاقرضہ لیا،عالمی مالیاتی اداروں کے کہنے پرسیلزٹیکس اورنجکاری کی جارہی ہے ، چوہدری نثارکی بات پرحیرانگی ہوئی کہ اب بھی ان کوایم کیوایم کے حوالے سے ثبوت چاہئیں ،نجی ٹی وی سے گفتگو

پیر 7 مارچ 2016 10:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 7مارچ۔2016ء)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ وزیر اعظم نوازشریف کے خلاف دائر12اہم کیسزکی تحقیقات ہونی چاہئیں ،موجودہ حکومت نے اپنے ڈھائی سالہ دورحکومت کے دوران 6ہزارارب روپے کاقرضہ لیا،عالمی مالیاتی اداروں کے کہنے پرسیلزٹیکس اورنجکاری کی جارہی ہے ۔وزیرداخلہ چوہدری نثارکی بات پرحیرانگی ہوئی کہ اب بھی ان کوایم کیوایم کے حوالے سے ثبوت چاہئیں ۔

نجی ٹی وی چینل پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پنجاب میں دہشتگردوں کاپیچھاکرناچاہئے ،پنجاب حکومت نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمدنہیں کررہاہے ۔انہوں نے کہاکہ جب چیئرمین نیب خودبنائیں گے تواحتساب کیسے کریں گے وہ ان کوکیسے پکڑیگا۔ان کے مفادات ایک ہیں ،چاہتے ہیں کہ ان کے کسی قسم کے احتساب نہ ہو۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ دھاندلی نہ روکی توان کے بچوں کوبھی فلاحی کرنی پڑیگی ۔

الیکٹورل پراسس ٹھیک نہ ہواتوسزائین نہ ہوئیں توانصاف کیسے ہوگا۔ن لیگ نے این اے 122میں 2مرتبہ دھاندلی کرائی ،الیکشن کے دوران بے ضابطگیاں دھاندلی کادوسرانام ہے ۔انہوں نے کہاکہ رائیونڈعوام کے پیسوں سے چل رہاہے ،عوام پرٹیکس لگ رہے ہیں ،وہ ٹیکس ادانہیں کرتے پاکستان میں دوبڑے عذاب ہیں کرپشن اورٹیکس چوری ہے ،پنجاب میں اورنج ٹرین سمیت تمام منصوبے اصل لاگت سے زیادہ میں بن رہے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ نوازشریف کے خلاف بارہ کیسزکی تحقیقات ہونی چاہئے،موجودہ حکومت نے عالمی اداروں سے 6ہزارارب قرضہ لیا،2007تک پاکستان کے کل قرضے5ہزارارب روپے تھے ،موجودہ حکومت نے اپنی ڈھائی سالہ دورمیں 6ہزارارب روپے قرضے لئے ،ان کوپتہ ہے کہ قرضے واپس نہیں کرسکتے ،ملک میں مہنگائی ،بے روزگاری کی شرح بڑھ رہی ہے ،آئی ایم ایف کے کہنے پرسیلزٹیکس لگایاجارہاہے ،نجکاری کی جارہی ہے اس سے مزیدملک میں بے روزگاری بڑھے گی ۔

انہوں نے کہاکہ مصطفیٰ کمال جوکچھ کہہ رہے ہیں وہ پی ٹی آئی 2007ء میں کہہ رہی تھی ۔الطاف حسین نے بھارت میں پاکستان مخالف تقریرمیں جوکہاسب کوپتہ ہے ،الطاف حسین راہ کاایجنٹ ہے ۔انہوں نے کہاکہ مجھے چوہدری نثارکی بات پرحیرانگی ہوئی کہ اب بھی الطاف کے خلاف مزیدثبوت کی ضرورت ہے ۔مصطفیٰ کمال کی باتوں کوسنجیدگی سے لیناچاہئے ۔انہوں نے کہاکہ میں سمجھتاہوں کہ پاکستانی ٹیم کوبھارت نہیں جاناچاہئے ،سیکورٹی خدشات ہیں ،بھارتی تماشائی کچھ بھی کرسکتے ہیں ،بھارت میں سیاست چمکانے کیلئے نفرت پھیلانے سے مایوسی ہوئی ،انہوں نے کہاکہ پاکستان کی بیٹنگ لائن کوٹھیک کرنے کی ضرورت ہے ،پاکستان کی باوٴلنگ ایسی ہے کہ وہ ورلڈکپ جیت سکتے ہیں