ہسپانوی شہزادی کی بدعنوانی کے مقدمہ میں عدالت پیشی،عدالت نے شہزادی کو مقدمے سے خا رج کر نے کی استد عا مسترد کر دی ، اپنے شوہر سے یہ کبھی نہیں پوچھا کہ وہ اپنی جائیداد کی کمپنی، کس طرح چلاتے ہیں،شہزادی کرسٹینا

ہفتہ 5 مارچ 2016 08:27

میڈرڈ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5مارچ۔2016ء)سپین کی شہزادی کرسٹینا نے مبینہ دھوکہ دہی کے ایک مقدمے کی سماعت کے دوران پہلی بار عدالت میں پیش ہوئیں اور اپنا موقف پیش کرتے ہوئے بعض سوالات کے جوابات دیے۔شہزادی کرسٹینا نے ملورکا میں ایک عدالت کو بتایا کہ انھوں نے اپنے شوہر سے یہ کبھی نہیں پوچھا کہ وہ اپنی جائیداد کی کمپنی، جس کے وہ دونوں مشترکہ مالک ہیں، کس طرح چلاتے ہیں۔

سپین کی شہزادی کرسٹینا کو اپنے شوہر کے کاروباری لین دین سے منسلک دھوکہ دہی کے ایک معاملے میں ایک مقدمے کا سامنا ہے۔عدالت میں بیس منٹ تک پیشی کے دوران ان کے وکیل نے ان سے پوچھا کہ آخر انھوں نے اپنے شوہر سے یہ کیوں نہیں پوچھا کہ ان کی کمپنی نے کیا کیا ہے۔اس پر شہزادی کرسٹینا نے کہا ’یہ ایسے معاملات نہیں تھے جس میں میری کو?ئی دلچسپی ہوتی۔

(جاری ہے)

‘ان کا کہنا تھا ’اس وقت میرے بچے بہت چھوٹے تھے اور ہم بہت مصروف تھے۔ میں کبھی ان معاملات میں شامل ہی نہیں ہوئی۔شہزادی کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ چونکہ خود سرکاری وکیل ان پر الزامات عائد کرنا نہیں چاہتے اس لیے عدالت کو اس مقدمے کو خارج کر دینا چاہیے۔لیکن جج نے اس سلسلے میں انسداد بدعنوانی کے محکمہ کی جانب سے جو شواہد جمع کیے تھے اس کی بنیاد پر کیس کو جاری رکھنے کا فیصلہ کی ہے۔

یہ جدید سپین کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ کسی شاہی شخصیت کو مقدمے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔اس مقدمے کی ابتدا سنہ 2010 میں ہوئی تھی جس سے عوام میں یہ رائے پنپی کہ سپین کے اعلیٰ طبقے میں بدعنوانی کا چلن ہے۔سپین کے بادشاہ ہوآن کارلوس کی چھوٹی بیٹی ایفانتا کرسٹینا کے شوہر ڈیوک آف پالما اناکی اردنگارین پر اپنے سابق کاروباری ساتھی کے ساتھ مل کر مقامی حکومتوں سے مبینہ طور پر لاکھوں یورو لوٹنے کے الزامات ہیں۔

استغاثہ کا کہنا ہے کہ اردنگارین کی سپورٹس فاوٴنڈیشن نے عوام کے پیسے کا غلط استعمال کیا ہے۔الزام ہے کہ جب اردنگارین کھیلوں کے ایک خیراتی ادارے نووس انسٹیٹیوٹ کے انچارج تھے تو اس وقت وہاں سے 75 لاکھ ڈالر خرد برد کیے گئے جو کہ عوام کا پیسہ تھا۔شہزادی کرسٹینا، 49، اپنے شوہر کے کاروباری معاملات سے منسلک ہیں اور ان پر اس رقم میں سے 26 لاکھ یورو استعمال کرنے کا الزام ہے۔

وہ بادشاہ فلپ ششم کی بہن اور سابق بادشاہ ہوآن کارلوس کی چھوٹی بیٹی ہیں۔یہ الزامات سنہ 08-2007 کے کاروباری معاملات کے متعلق ہیں۔ اس سکینڈل کی وجہ سے شاہی خاندان کی شبیہ اور اعتماد کو نقصان پہنچا ہے۔توقع ہے شہزادی بھی 16 دیگر مشتبہ افراد کے ساتھ کٹہرے میں موجود ہوں گی۔ وہ اپنے شوہر کے ہمراہ ایک کمپنی ایڑون میں شراکت دار بھی تھیں۔انتہائی دائیں بازو کی مزدور یونین ’مانوس لمپیاس‘ نے اس معاملے پر مقدمہ کیا تھا اور وہ امید کرتی ہے کہ اس سلسلے میں شہزادی کو آٹھ سال جبکہ ان کے شوہر کو 26 سال قید کی سزا سنائی جائے۔حالیہ برسوں میں بادشاہت کی مخالفت میں اضافہ ہوا ہے۔ ہوآن کارلوس نے 18 جون کو کئی مہینے بیمار رہنے کے بعد تخت چھوڑ دیا تھا۔