خلیجی فیصلے کے باوجود حزب اللہ سے مذاکرات جاری رکھیں گے،سعد حریری،ملک کو فتنہ فساد سے بچانے کیلئے حزب اللہ سے بات کررہا ہوں ، وہ شام اور یمن میں دہشت گردی میں ملوث ہے،سابق لبنانی وزیراعظم

جمعہ 4 مارچ 2016 09:10

بیروت(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 4مارچ۔2016ء)لبنان کے سابق وزیراعظم سعد حریری نے کہا ہے کہ لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ ایک جرائم پیشہ اور خلاف قانون تنطیم ہے جو یمن اور شام میں دہشت گردی میں ملوث ہے مگر اس کے باوجود حزب اللہ سے بات چیت جاری رکھیں گے۔ عرب خبررساں ادارے کے مطابق سعد حریری نے خلیج تعاون کونسل کی جانب سے حزب اللہ کو ’دہشت گرد‘ تنظیم قرار دینے کے فیصلے کے بعد اپنے رد عمل میں کہا کہ وہ حزب اللہ کے ساتھ بات چیت جاری رکھیں گے۔

(جاری ہے)

بیروت میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سعد حریری کا کہنا تھا کہ میں خلیج تعاون کونسل کے فیصلے کی حمایت یا مخالفت نہیں کرتا۔ میں حزب اللہ سے اس لیے بات چیت کی حمایت کر رہا تاکہ ملک میں نیا فتنہ اور فساد برپا نہ ہو۔تاہم ساتھ ہی انہوں نے حزب اللہ کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ شام اور یمن میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہے۔ انہوں نے صحافیوں سے کہا کہ آپ اچھی طرح جانتے ہیں کہ ہم یمن اور شام میں دہشت گردی کے مخالف ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ میں حزب اللہ کو اس دہشت گردی میں ملوث ہونے کی وجہ سیغیرقانوی اور ایک دہشت گرد تنظیم سمجھتا ہوں۔