حکومت بھٹکے ہوئے لوگوں کو قومی دھارے میں شامل کرنیکی پالیسی بنائے،مصطفی کمال، نئی سیاسی جماعت کے قیام کا اعلان،قانون نافذ کرنے والے ادارے خدارا اردو بولنے والوں کو بھی اتنا ہی محب وطن سمجھیں جتنا پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے لوگ ہیں،الطاف حسین کے بھارتی خفیہ ایجنسی را سے تعلقات ہیں، آج الطاف حسین کی وجہ سے اردو بولنے والوں کو را کا ایجنٹ کہا جارہا ہے،الطاف حسین کیلئے لوگوں نے2نسلیں تباہ کردیں، اب کثرت شراب نوشی کی وجہ سے حالت یہ ہے انہیں کسی بات کا کوئی علم نہیں ہوتا،پہلے رابطہ کمیٹی مہینوں میں ذلیل ہوتی تھی اب منٹوں میں ذلیل ہوتی ہے۔ رات کو گالی دے کر صبح معافی مانگ لی جاتی ہے،اجمل پہاڑی کو قاتل کس نے بنایا،تعلیم ہمارا زیور تھا ہم 30سالوں میں جاہل ہوگئے،جمعرات کو کراچی میں ہنگامی پریس کانفرنس

جمعہ 4 مارچ 2016 09:22

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 4مارچ۔2016ء)سابق سٹی ناظم کراچی سید مصطفی کمال اور ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے سابق ڈپٹی کنوینر انیس احمد قائم خانی نے نئی سیاسی جماعت کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے خدارا اردو بولنے والوں کو بھی اتنا ہی محب وطن سمجھیں جتنا پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے لوگ ہیں۔

حکومت ایسی پالیسی یا لائحہ عمل تشکیل دے جس سے بھٹکے ہوئے لوگ راہ راست پر آجائیں اور انہیں بھی قومی دھارے میں شامل کیا جائے ۔یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ الطاف حسین کے بھارتی خفیہ ایجنسی را سے تعلقات ہیں۔ آج صرف الطاف حسین کی وجہ سے اردو بولنے والوں کو را کا ایجنٹ کہا جارہا ہے ۔الطاف حسین کوحقوق کے لئے لڑائی کرنی ہے تو پاکستان آئیں ہم بھی ساتھ کھڑے ہو کر لڑیں گے۔

(جاری ہے)

الطاف حسین کے لئے لوگوں نے اپنی 2نسلیں تباہ کردیں لیکن اب کثرت شراب نوشی کی وجہ سے ان کی حالت یہ ہے کہ ہفتے ہفتے انہیں کسی بات کا کوئی علم نہیں ہوتا۔ ایم کیو ایم کی پریس ریلیز رحمان ملک لکھوایا کرتے تھے، اسی دور میں شہر کا بیڑہ غرق ہوا، کراچی کی حالت ایک دن میں خراب نہیں ہوئی۔پہلے رابطہ کمیٹی مہینوں میں ذلیل ہوتی تھی اب منٹوں میں ذلیل ہوتی ہے۔

رات کو گالی دے کر صبح معافی مانگ لی جاتی ہے ۔ کیا صولت مرزا اپنی ماں کے پیٹ سے مجرم پیدا ہواتھا ، صولت مرزا کو شاہد حامد کا قاتل کس نے بنایا، کیا اجمل پہاڑی اپنی ماں کے پیٹ سے اجمل پہاڑی پیدا ہواتھا ، اسے قاتل کس نے بنایا۔ ہم محب وطن لوگ تھے اور یہ کمیونٹی محب وطن کمیونٹی تھی لیکن آج را کی ایجنٹ ہوگئی تعلیم ہمارا زیور تھا ہم 30سالوں میں جاہل ہوگئے۔

جمعرات کو ڈیفنس کراچی میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سید مصطفی کمال نے کہا کہ میں اور انیس قائم خانی آج ایک تنظیم یا پارٹی کا اعلان کررہے ہیں جس کا کوئی نام نہیں ہے ۔انہوں نے قومی پرچم دکھاتے ہوئے کہ یہ میری پارٹی کا پرچم ہے۔ موجودہ، سابقہ حکومت، اسٹلیشمنٹ سمیت سب کو پتہ ہے کہ الطاف حسین کے را کے ساتھ تعلقات ہیں، ان تمام اداروں اور حکومتوں کو کسی اور نے نہیں بلکہ پارٹی کے اندر سے ہی لوگوں نے اسکاٹ لینڈ یارڈ کو بتایا، ڈاکٹر عمران فاروق کی شہادت کے بعد لندن پولیس الطاف حسین کے گھرسے ٹرک بھر کر کاغذات لے گئی، لندن پولیس نے ان کاغذات کی چھان بین کی جس میں پارٹی کے دیگر کارکنان کے ساتھ الطاف حسین سے بھی 3روز تک پوچھ گچھ ہوتی رہی، بقول ان ہی لوگوں کے صرف 10سے 12منٹ کے بعد اسکاٹ لینڈ یارڈ نے ایک کے بعد ثبوت ان کے سامنے رکھنا شروع کئے اور جب ہم نے ان سے سوال کیا کہ آپ نے سب کچھ کیوں بتایا تو ہمیں کہا گیا کہ اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا، ابھی کسی کا نام نہیں لوں گا لیکن جب جب پارٹی کے لوگ جھوٹ بولیں گے تو پھرہم سچ بولیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم چھوڑی تو جائیداد اوراختیارات نہیں چھینے گئے تھے، ایم کیوایم چھوڑنے والوں کو لات مار کر نکالا جاتا ہے لیکن ہم واحد 2افراد ہیں جنہوں نے پارٹی کو خیرباد کیا، ہم نے پیپلز پارٹی کی سابق حکومت کو چار بار چھوڑا پھر اسی تنخواہ پر واپس بھی آئے، ایم کیوایم کی پریس ریلیز رحمان ملک لکھواتے رہے، یہی وجہ تھی کہ کراچی کا بیڑہ غرق ہوگیا۔

الطاف حسین نے کبھی اپنی غلطی کو نہیں مانا اوراپنی اصلاح اور لوگوں سے معافی مانگنے کے بجائے اپنی طبیعت میں تبدیلی نہیں لائے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے رابطہ کمیٹی مہینوں میں ذلیل ہوتی تھی اب منٹوں میں ذلیل ہوتی ہے، رات کو گالی دے کر صبح معافی مانگ لی جاتی ہے، ہم نے الطاف حسین کے لیے صحیح اورغلط نہیں دیکھا، ہم نے الطاف حسین کے لئے دشمن بنائے لیکن انہوں نے ہماری نسلیں تباہ کردیں، انہیں کسی ایک کارکن یا انسان کی فکر نہیں، کثرت شراب نوشی کی وجہ سے دن اوررات کافرق ہی ختم ہوگیا ہے۔

جب سے پارٹی میں آئے لوگوں کو مرتے ہی دیکھا اور 35برس پہلے جو بچے اپنے باپ کو دفناتے تھے آج وہ اپنے بچوں کو دفنا رہے ہیں۔سابق سٹی ناظم نے کہا کہ ہم محب وطن لوگ تھے اور یہ کمیونٹی محب وطن کمیونٹی تھی لیکن آج را کی ایجنٹ ہوگئی، تعلیم ہمارا زیور تھا ہم 30سالوں میں جاہل ہوگئے، شہر میں تہذیب تمدن ہم سے چھین لیا گیا، آج برائی کو روک نہیں سکتا تو میں کم ازکم اپنے آپ کو اس سے الگ کرسکتا ہوں، اصلاح کی گنجائش ختم ہوگئی، ایم کیو ایم کی تاریخ رہی ہے کہ اگر کسی نے پارٹی چھوڑی تو اسے لات مار کر نکالا گیا ہے لیکن میں اور انیس قائمخانی واحد ہیں جنہوں نے خود ایم کیو ایم کو چھوڑا، الطاف حسین کے لئے لوگوں نے اپنی 2نسلیں تباہ کردیں لیکن اب کثرت شراب نوشی کی وجہ سے ان کی حالت یہ ہے ہفتے ہفتے انہیں کوئی علم نہیں ہوتا،تحریک میں قربانیاں دینی پڑتی ہیں لیکن ان کا مقصد تو بتایا جائے، رات کو کہتے تھے ٹھوک دو اور صبح رابطہ کمیٹی ٹھوک دو کی وضاحتیں کرتی پھرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں الطاف حسین کی ہدایت پر ایم کیو ایم 4مرتبہ حکومت میں آتی اور جاتی رہی اور پیپلزپارٹی کی بدترین کارکردگی کے باوجود ایم کیو ایم 2008سے 2013تک حکومت میں آتی اور جاتی رہی اور عوام کی کوئی خدمت نہیں کی جس کا بدلہ 2013کے انتخابات میں اردو بولنے والوں نے تحریک انصاف کو بڑی تعداد میں ووٹ دے کرلیا جو الطاف حسین کو برا لگ گیا اور انہوں نے 19مئی 2013کو نشے کی حالت میں کارکنان کو نائن زیرو پر جمع ہونے کی ہدایت کی اور رابطہ کمیٹی اور تنظیمی کمیٹی کو کارکنوں سے ذلیل کرایا دراصل وہ کارکنان بھی نہیں بلکہ جرائم پیشہ افراد تھے، پہلے رابطہ کمیٹی مہینوں میں ذلیل ہوتی تھی لیکن اب ہفتوں میں ہوتی ہے۔

مصطفی کمال نے کہا کہ نائن زیرو پر مہمانوں کو پیش کیا جانے والا کھانا فرد واحد کی مرضی سے نہیں بنتا تو حکومت میں آنے جانے کا فیصلہ کس طرح کوئی اور کرسکتا تھا، رابطہ کمیٹی نے تحریک انصاف کے 8لاکھ ووٹ لینے پر الطاف حسین کا غصہ ٹھنڈا کرنے کے لئے الیکشن کمیشن کے باہر 5روز تک مظاہرہ کیا جس کی قطعا ضرورت نہیں تھی، ان سب کے باوجود ہم نے پارٹی نہیں چھوڑی، پارٹی چھوڑنا بہت مشکل فیصلہ تھا، ہم نے الطاف حسین صاحب کے لئے دشمنیاں کیں اور دشمن بنائے لیکن الطاف حسین کو دعوے سے کہتا ہوں کہ کسی ایک کارکن کی فکر نہیں، جب کارکن کی لاش پر سیاست کرنی ہو تو اس کا لاشا جناح گرانڈ میں رکھ کر اس پر مرثیہ پڑھا جاتا ہے، جب سے پارٹی میں ہوش سنبھالا ہے آج تک لوگ مرتے چلے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کی پریس ریلیز رحمان ملک لکھوایا کرتے تھے، اور اسی دور میں شہر کا بیڑہ غرق ہوا، کراچی کی حالت ایک دن میں خراب نہیں ہوئی۔سابق سٹی ناظم نے کہا کہ اب سے 24گھنٹے پہلے تک میں اورانیس قائمخانی پرآسائش زندگی گزاررہے تھے، ہمارے بچے ہمارے سامنے اسکول جاتے اور ہم آزادانہ زندگی گزار رہے تھے لیکن ہم اپنا دل دماغ اپنی روح پاکستان سے، کراچی سے، سندھ سے اور خاص طور پر اردو بولنے والوں کی مشکلات سے اپنے آپ کو الگ نہیں رکھ سکے، ہم سیاست سے دور تھے لیکن اس کے باوجود ہمیں ایک ایک دن کی خبر ملتی تھی، کسی انسان کے لئے نہیں بلکہ اپنے رب کو راضی کرنے کے لئے یہ سب باتیں کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں میں جتنے لوگ محب وطن ہیں اتنے ہی اردو بولنے والے ہیں، خدارا اردو بولنے والوں کو بھی اتنا ہی محب وطن سمجھیں جتنا پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے لوگ ہیں۔پریس کانفرنس کے دوران مصطفی کمال آبدیدہ ہوگئے اور متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ حقوق کے لئے لڑائی کرنی ہے تو پاکستان آئیں ہم بھی ساتھ کھڑے ہو کر لڑیں گے لیکن آپ تو آئندہ نسلوں کو بھی تباہ کرکے جانا چاہتے ہیں، اردو بولنے والوں اور مہاجر کمیونٹی پر رحم کریں، پارٹی ایسی ہونی چاہئے تھی کہ مجرم آتا تو اسے انسان بناتے۔

اانہوں نے کہا کہ ہماری واپسی کا مقصد یہی سچ سب کو بتانا ہے، کسی کو لگتا ہے میں غلط بیانی کررہا ہوں توبتائے ،میں ثابت کروں گا۔مصطفی کمال نے کہا کہ ہمیں پارٹی کا سسٹم پتا تھا ،جانتا تھا پارٹی چھوڑی تو جان کوخطرہ ہوسکتا ہے،ہم نے موت اور ذلت دینے کاٹھیکہ الطاف صاحب کو دے رکھا تھا،الطاف صاحب مسلسل جھوٹ بولتے چلے آرہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ الطاف حسین کو سات، آٹھ ہزار لاشیں چاہئیں جن پر وہ سیاست کرسکیں۔

میں سب سے کہہ رہاہوں کہ کیا صولت مرزا اپنی ماں کے پیٹ سے مجرم پیدا ہواتھا ، صولت مرزا کو شاہد حامد کا قاتل کس نے بنایا، کیا اجمل پہاڑی اپنی ماں کے پیٹ سے اجمل پہاڑی پیدا ہواتھا ، اسے قاتل کس نے بنایا۔انہوں نے الطاف حسین کا نام لئے بغیر کہا کہ آج اس شخص کی وجہ سے اردو بولنے والوں کو را کا ایجنٹ کہا جارہا ہے، صولت مرزا اور اجمل پہاڑی جیسے لوگ اس پارٹی میں آکر را کے ایجنٹ بنے۔

مصطفی کمال نے پاکستان کے لوگوں سے اپیل کی کہ صرف ایک شخص کی وجہ سے پوری اردو بولنے والی قوم سے نفرت نہ کریں اور انہیں بھی اتنا ہی محب وطن سمجھیں جتنا کسی اور صوبے کا رہنے والا ہے۔ اسٹبلشمنٹ بھی ایسا لائحہ عمل بنائے کہ آئندہ کوئی را کا ایجنٹ نہ بنے۔انہوں نے کہا کہ الطاف حسین توبہ کریں اور میری دعا ہے کہ اللہ تعالی الطاف صاحب کو نیک ہدایت دے۔