پنجاب میں ہرپانچویں عورت کا” نشئی شوہرکے تشدد“ کا شکار ہونے کا انکشاف،طلاقوں کے حوالے سے صوبہ پنجاب پہلے اور سندھ دوسرے نمبر پر ہے، لومیرج کرنے والوں میں طلاق کے رحجان میں بھی اضافہ ہوا،پڑھی لکھی لڑکیاں گھریلو تشدد، شوہروں کی بدسلوکی اور ازدواجی زندگی میں تلخیوں کے سبب طلاق لینے پر مجبور ہو رہی ہیں، میڈیا ڈور سروے رپورٹ

منگل 1 مارچ 2016 01:19

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 1مارچ۔2016ء)مذہبی،سیاسی،سماجی اور سیاسی واقعات کے اعداد و شمار فراہم کرنے والی عالمی شہرت یافتہ ایجنسی ”میڈیا ڈور“ کی طرف سے خواتین سے بدسلوکی اور طلاق کے حوالے سے خصوصی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان میں طلاق کی شرح میں گزشتہ دس سالوں میں 21 فیصد اضافہ ہواجبکہ پاکستان میں 92 فیصد پڑھی لکھی خواتین گھریلو تشدد کا شکار ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سندھ اور بلوچستان میں اکثر واقعات طلاق کے مطالبے پر خواتین کوجان ہی سے مار دیا جاتاہے یا اسے خودکشی کا رنگ دے دیا جاتا ہے۔پاکستان کے خوش حال اور ترقی یافتہ صوبہ پنجاب میں ہرپانچویں عورت نشئی شوہر کے تشدد سے تنگ ہے ۔صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں گزشتہ چھ ماہ میں لگ بھگ چار ہزارخواتین نے اپنے مجازی خداوٴں سے طلاق حاصل کر نے کے لئے عدالتوں کا رخ کیا جو علیحدگی اختیار کرنے میں کامیاب ہوئیں جو گزشتہ سال کے مقابلہ میں زیادہ ہے۔

(جاری ہے)

ملک بھر میں طلاقوں کے حوالے سے صوبہ پنجاب پہلے اورصوبہ سندھ دوسرے نمبر پر ہے،بلوچستان،خیبر پی کے،گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر بالترتیب تیسرے،چوتھے،پانچویں اور چھٹے نمبر پر ہیں۔ مسلم معاشرہ میں طلاق حاصل کرنا معیوب تصور ہوتا ہے لیکن طلاق حاصل کرنے کا رجحان نہ صرف پاکستان میں بلکہ بھارت، برطانیہ، امریکہ میں بھی تیزی سے سر اٹھا رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :