”گرین لائن“ مٹا کر بیت المقدس کو ”یہودیانے“ کی صہیونی سازش بے نقاب ، اسرائیل ”راموت“ کالونی میں مشرقی بیت المقدس کے لفتا، بیت اکسا اور بیت حنینا قصبوں کا مزیدرقبہ شامل کرناچاہتا ہے، رپورٹ

پیر 29 فروری 2016 09:39

مقبوضہ بیت المقدس(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 29فروری۔2016ء)فلسطین میں سرکاری سطح پر جاری ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت ایک سازش کے تحت مقبوضہ بیت المقدس اور 1948 ء کی جنگ میں قبضے میں لیے گئے فلسطینی علاقوں کے درمیان کھینچی گئی فرضی لکیر”گرین لائن“ کو مٹا کر پورے بیت المقدس کو یہودیانے کی کوشش کررہا ہے۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق تنظیم آزادی فلسطین کے شعبہ دفاع اراضی کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل گرین لائن کی دوسی جانب واقع ”راموت“ کالونی میں مشرقی بیت المقدس کے لفتا، بیت اکسا اور بیت حنینا قصبوں کا مزید 419 دونم رقبہ شامل کرکے اس کالونی کو مزید وسعت دینا چاہتا۔

یہ سازش گرین لائن کوپامال کرکے آگے بڑھائی جاسکتی ہے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ گرین لائن فلسطین سنہ 1948 ء کے مقبوضہ علاقوں اور سنہ 1967 ء کے مقبوضہ علاقوں کے درمیان ایک عارضی حد بندی کا نام ہے تاہم صہیونی حکومت اپنی مرضی سے اس حد بندی کی خلاف ورزی کرتی رہے ہے۔ گرین لائن کی دوسری جانب 1948 ء کے علاقے صہیونی ریاست کا حصہ قرار دیتے جاتیہیں جب کہ مشرقی بیت المقدس، غرب اردن اور دوسرے فلسطینی علاقے جو 1967 ء کی جنگ میں اسرائیل کے قبضے میں چلے گئے تھے متنازع قرار دیے جاتے ہیں۔

اسرائیل ایک سازش کے تحت ان علاقوں کو بھی یہودیت میں تبدیل کرنے کی گھناوٴنی سازشیں کرتا رہا ہے۔تازہ رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ یہودی کالونی راموت کی توسیع کے لیے بیت المقدس میں دیوار فاصل سے متصل الولجہ، شعفاط اور عناتا کالونیوں کے 45 دونم رقبہ بھی اس کالونی میں ضم کیا جا رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :