حماس اور مصر کے درمیان تعلقات میں غیرمعمولی پیش رفت کی تصدیق،حماس فلسطین کی حمایت اورعوام کی خدمت کرنیوالے ہر ملک کیساتھ دوستانہ تعلق قائم رکھنے کی خواہاں ہے، اسامہ حمدن

پیر 29 فروری 2016 09:37

غزہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 29فروری۔2016ء)اسلامی تحریک مزاحمت ”حماس“ اور مصرکی حکومت نے سرد مہری کا شکار دو طرفہ تعلقات میں بہتری کے لیے دو طرفہ رابطے بحال کیے ہیں۔ حماس کی قیادت کا کہنا ہے کہ جماعت کے قاہرہ کے ساتھ روابط میں غیرمعمولی بہتری آئی ہے۔ مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ اسامہ حمدان نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ حماس اور قاہرہ کے درمیان دو طرفہ تعلقات اور روابط میں غیر معمولی پیش رفت ہوئی ہے اور دونوں فریقین مزید بہتر تعلقات کی طرف مرحلہ وار آگے بڑھ رہے ہیں۔

اسامہ حمدان نے کہا کہ حماس ہراس ملک کے ساتھ دوستانہ تعلق قائم رکھنے کی خواہاں ہے جو مسئلہ فلسطین کی حمایت پریقین رکھتا ہو اور فلسطینی قوم کی خدمت کرنے میں پیش پیش رہا ہو۔

(جاری ہے)

ایک دوسرے سوال کے جواب میں حماس رہ نما کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت اور مصر ی حکومت کے درمیان تعلقات میں بہتری کے غزہ کی پٹی میں انسانی بحران کے حل میں مدد ملے گی اور غزہ میں انسانی صورت حال بہتر ہوگی۔

خیال رہے کہ مصر میں سنہ 2013 ء کو اخوان المسلمون کے منتخب صدر محمد مرسی کا الٹنے کے بعد ملک میں برسراقتدار آنے فوجی حکومت اور غزہ کی پٹی میں حکمراں حماس کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔ اخوان صدر محمد مرسی کے دور میں مصر اور غزہ کے درمیان رفح گذرگاہ مسلسل کھلی رہے تاہم قاہرہ میں فوجی حکومت کے آنے کے بعد رفح گذرگاہ بند کردی گئی تھی۔

متعلقہ عنوان :