بغداد میں دو خود کش حملوں اور عراقی جیل ابو غریب پر داعش کے حملے میں 60 افراد ہلاک،60 زخمی ہو گئے

پیر 29 فروری 2016 09:20

بغداد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 29فروری۔2016ء) عراق کے دارالحکومت بغداد میں اتوار کی شام ہونے والے دو خود کش حملوں اور بدنامِ زمانہ عراقی جیل ابو غریب پر داعش کے حملے میں کم سے کم 60 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ امریکی ذرائع ابلاغ نے عراقی حکام کے حوالے سے بتایا کہ دو موٹر سائیکل سوار خود کش بمباروں نے اتوار کی شام دارالحکومت کی ایک پرہجوم موبائل مارکیٹ میں خود کو دھماکے سے اڑالیا جس سے 30 افراد ہلاک ہو گئے۔

دھماکے بغداد کے شمال مشرقی ضلعے الصدر سٹی میں ہوئے جو ماضی میں بھی کئی بار دہشت گرد حملوں کا نشانہ بن چکا ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دھماکوں میں 60 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق حملوں کی ذمے داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کر لی ہے۔

(جاری ہے)

عراقی حکام کے مطابق گاڑیوں پر سوار کئی درجن حملہ آوروں نے بغداد سے 25 کلومیٹر مغرب میں واقع ابو غریب جیل پر دھاوا بول دیا۔

عراقی پولیس اور فوج کے مطابق حملہ آور داعش کے زیرِ قبضہ نزدیکی علاقے فلوجہ کی طرف سے آئے تھے تاہم عراقی فوجی حکام نے دعویٰ کیاکہ سکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی کرکے جنگجووں سے نزدیکی پولیس اسٹیشن اور کئی چوکیوں کا قبضہ چھڑالیا ہے جس کے بعد جنگجووں نے جیل کے نزدیک واقع اناج ذخیرہ کرنے کے ایک گودام اور قریبی قبرستان میں مورچے سنبھال لئے۔

حملے کے بعد علاقے میں کرفیو نافذ کردیا گیا جبکہ بغداد سے عراقی فوج کے خصوصی دستے طلب کرلیے گئے جنہوں نے کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والے مقابلے کے بعد جنگجووں کا حملہ پسپا کردیا۔ عراقی فوج کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ گودام اور قبرستان میں پناہ لیے ہوئے جنگجووں پر فوجی ہیلی کاپٹروں سے بمباری بھی کی گئی۔ عراق کی وزارتِ داخلہ کے ترجمان یوسف العبادی نے مقامی ذرائع ابلاغ کو بتایا ہے کہ ابو غریب جیل پر جنگجووں کے حملے میں 30 سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔ ترجمان کے مطابق سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی اتوار کی سہ پہر تک جاری رہی جس میں جیل پر حملہ کرنے والے تقریباً تمام جنگجو مارے گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :