چیئرمین نیب کی تقرری پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے چارٹر آف مک مکا میں شامل تھا ،عمران خان،خیبر پختونخوا میں آزاد احتساب کمیشن بنا کر شفاف احتساب کا عمل شروع کیا، انٹر پارٹی انتخابات سے تحریک انصاف انتخابات سے جمہوریت کا آغاز کر رہی ہے ، ملک میں تحریک انصاف واحد جمہوریت پسند جماعت باقی جماعتوں میں بادہشات ہے اور وڈیروں کا راج ہے،ممبر شپ مہم سے خطاب

پیر 29 فروری 2016 09:43

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 29فروری۔2016ء ) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف ملک کی واحد جمہوریت پسند جماعت ہے ملک میں بادہشات اور سیاسی جماعتوں میں وڈیروں کا راج ہے ، چیئرمین نیب کی تقرری پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے چارٹر آف مک مکا (میثاق جمہوریت) میں شامل تھا ، خیبر پختونخوا میں آزاد احتساب کمیشن بنا کر شفاف احتساب کا عمل شروع کیا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں ممبر شپ مہم سے خطاب کرتے ہوئے کیا عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف کی ممبر شپ مہم ایک ماہ تک جاری رہے گی اور اس کے بعد انٹر پارٹی الیکشن کرائے جائیں گے ، پی ٹی آئی واحد سیاسی جماعت ہے جو موبائل کے ذریعے ممبر شپ کرے گی ، انٹر پارٹی انتخابات سے تحریک انصاف انتخابات سے جمہوریت کا آغاز کر رہی ہے ، ملک میں تحریک انصاف واحد جمہوریت پسند جماعت باقی جماعتوں میں بادہشات ہے اور وڈیروں کا راج ہے ، عمران خان نے کہ کہ سیاسی جماعتوں میں میرٹ کی بحالی صرف انٹر پارٹی الیکشن کی وجہ سے ہی ممکن ہے ، ملک کی دیگر سیاسی جماعتیں بھی ،عمران خان نے کہا کہ جب سیاسی جماعتوں کے قائدین پر کرپشن کے الزمات ہوں تو وہ احتساب کے عمل کو کھبی بھی موثر نہیں بنے دیتے انہیں خوف ہوتا کہ اپنے گلے میں ہاتھ پڑ جائے گائے ،خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف نے آزاد احتساب کمیشن بنا کر احتساب کے عمل کو موثر بنائے ، خیبر پختونخوا کے علاوہ کسی بھی صوبے میں احتساب کو نظام نہیں ، انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے صوبائی احتساب کمیشن میں جو ترامیم کی گئی ہیں نکا از سر نو جائزہ لینے کے لیے وکلاء سے مشاورت کا عمل جاری ہے ، احتساب کے راہ میں کوئی بھی رکاوٹ ہو گی اسے ہٹا دیں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چیئر مین نیب کا تقرر ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے چارٹر آف مک مکا میں شامل تھا اور انہوں نے میثاق جمہوریت کے وقت یہ فیصلہ کر لیا تھا کہ اپنی مرضی کا چیئرمین احتساب کمیشن اور صوبائی الیکشن کمشنر لگائیں گے ، انہوں نے کہا کہ جب تک نیب پر حکومت کا اثر روسوخ ختم نہیں ہو جاتا احتساب کے عمل میں بہتری نہیں آسکتی ۔