نیب ملک سے بلا امتیاز احتساب کیلئے پرعزم ہے،چیئرمین نیب، نیب نے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے جامع اینٹی کرپشن حکمت عملی ترتیب دی ہے جس کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں، نیب 2016ء میں اینٹی کرپشن سٹریٹجی پر عمل جاری رکھے گا،پولیس ٹریننگ کالج سہالہ میں نیب کے زیر تربیت افسران کی گریجویٹ تقریب سے خطاب

ہفتہ 27 فروری 2016 09:49

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 27فروری۔2016ء) چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے زیرو ٹالرینس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے بلا امتیاز احتساب کے لئے پرعزم ہے۔ نیب نے ملک بھر سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے جامع اینٹی کرپشن حکمت عملی ترتیب دی ہے جس کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں، قومی احتساب بیورو 2016ء میں بھی اینٹی کرپشن سٹریٹجی پر عمل جاری رکھے گا تاکہ ملک سے بدعنون عناصر کے خاتمہ میں مدد مل سکے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پولیس ٹریننگ کالج سہالہ میں نیب کے زیر تربیت افسران کی گریجویٹ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا کہ نیب کو تفتیشی افسران کی بھرتی کیلئے ملک بھر سے 42 ہزار درخواستیں موصول ہوئیں جن میں سے ہم نے میرٹ پر 104 تفتیشی افسران کا انتخاب کیا جو آج سات ماہ کی ٹریننگ مکمل کرچکے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ افسران ملک کے تمام علاقوں سے منتخب کئے گئے ہیں۔

ان کا انتخاب اور ٹریننگ کورس میں شرکت ہمارے ملک کی وفاقی اکائی کا اظہار ہے۔ انہوں نے تربیت مکمل کرنے والے افسران کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سخت محنت کی ہے اور سات ماہ کے کورس میں تمام پہلوؤں کا احاطہ کیا گیا ہے۔ ٹریننگ کورس کے نمایاں پہلوؤں میں جسمانی تربیت، تعلیم، لاء اینڈ کریمنالوجی، غیر نصابی سرگرمیاں، جذبہ یگانگت اور مضبوط کردار سازی شامل ہیں۔

زیر تربیت افسران نے ان تمام سرگرمیوں میں بھرپور طریقے سے حصہ لیا۔ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے، اس سے اقرباء پروری سمیت کثیر الجہتی مسائل پیدا ہوتے ہیں، اس سے میرٹ، شفافیت اور احتساب کا عمل متاثر ہوتا ہے۔ نیب شکایات کی بنیاد پر بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے کام کرنے والا قومی ادارہ ہے۔ مقدمات کو نمٹانے کے لئے پروسیسنگ کے انتخاب کے لئے جامع طریقہ کار وضع کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب نے اپنے قیام سے لے کر اب تک 266 ارب روپے بدعنوان عناصر سے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب کے تمام شعبوں نے بالخصوص گزشتہ دو سال 2014-15ء کے دوران اپنے قومی فرض کی ادائیگی کے لئے سخت محنت کی ہے، اس کو اس کا سخت انتخاب اور تربیتی عمل ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے ہماری کوششوں کے عزم کا مظہر ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب نے ملک بھر سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے ایک جامع اینٹی کرپشن سٹریٹجی بنائی ہے جس کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں، قومی احتساب بیورو 2016ء میں بھی اینٹی کرپشن سٹریٹجی پر عمل جاری رکھے گا تاکہ ملک سے بدعنون عناصر کے خاتمہ میں مدد مل سکے۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کو بڑے پیمانے پر بدعنوانی کے برے اثرات سے آگاہ کرنے کے لئے آگہی اور تدارک کی سرگرمیوں پر بھی بھرپور توجہ دی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کے موثر روک تھام کے لئے ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں کردار سازی کی انجمنیں قائم کی جا رہی ہیں۔ اس سلسلے میں اکتوبر 2014ء میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے۔ نیب کا ہر علاقائی بیورو اپنے علاقے میں کردار سازی کی انجمنوں کے قیام کے لئے تمام تعلیمی اداروں، کالجوں اور یونیورسٹیوں سے رابطے میں ہے۔

یہ نوجوان انسداد بدعنوانی کا پیغام اپنے گھروں، گلیوں اور محلوں تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری دفاتر میں کام کرنا صرف فائلوں پر دستخط کرنا نہیں بلکہ یہ ریاست کی جانب سے آپ پر ڈالی گئی بھاری ذمہ داری ہے اس لئے عوام کے مفاد کے لئے کوششیں کرنی چاہئیں۔ اس کے لئے غیر جانبداری، شفافیت، منصفانہ رویہ بالخصوص جب آپ نیب میں کام کر رہے ہوں تو آپ کا کام ایمانداری، محنت اور پروفیشنل بنیادوں پر ہونا چاہئے،اس لئے آپ کو سات ماہ کی تربیت دی گئی ہے تاکہ آپ مستقبل میں بہترین پیشہ ورانہ انداز میں اپنے فرائض سرانجام دے سکیں۔

انہوں نے ان تربیت حاصل کرنے والے افسران سے کہا کہ پوری قوم کی نظریں قومی احتساب بیورو پر لگی ہیں جو ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے سنجیدہ کوششیں کر رہا ہے ، میں امید کرتا ہوں کہ آپ قوم کی امیدوں پر پورا اترین گے تاکہ بدعنوانی سے پاک پاکستان کا خواب شرمندہ تعبیر ہوسکے۔

متعلقہ عنوان :