سیاستدانوں نے دوبئی میں جائیدادوں کی خریداری میں صنعتکاروں کو پیچھے چھوڑ دیا،قیمتی جائیدادوں کی خریداری میں 20فیصد اضافہ دیکھنے میں آیاہے ،پراپرٹی کی خریداری میں پہلے نمبر پر برطانوی شہری ، دوسرے نمبر پر بھارتی جبکہ تیسرے نمبر پر پاکستانی شہری و سیاستدان رہے

ہفتہ 27 فروری 2016 10:18

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 27فروری۔2016ء)پاکستانی سیاستدانوں نے دوبئی میں قیمتی جائیدادوں کی خریداری میں صنعتکاروں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے ، رواں برس قیمتی جائیدادوں کی خریداری میں 20فیصد اضافہ دیکھنے میں آیاہے ،پراپرٹی کی خریداری میں پہلے نمبر پر برطانوی شہری ، دوسرے نمبر پر بھارتی جبکہ تیسرے نمبر پر پاکستانی شہری و سیاستدان رہے ۔

سرمایہ کاری سے متعلق ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے دبئی میں اب تک پاکستانیوں نے 2کھرب 50 ارب روپے کی خریداری کی ہے جبکہ صنعت کار طبقہ سیاستدانوں سے اس مقابلے میں بہت پیچھے رہ گیا ہے ۔ رپورٹ کے مطا بق 2013 سے اب تک 6 ارب 60 کروڑ ڈالر پاکستانیوں نے دبئی میں جائیداد کی خریداری پر خرچ کر ڈالے۔سال 2015 میں پاکستانیوں نے دبئی میں پراپرٹی کی خریداری کے 6106 سودے کیے جو 2014 کے مقابلے میں 20 فیصد زائد ہیں۔

(جاری ہے)

مالی اعتبار سے پاکستانیوں نے دبئی میں 2014 کے نسبت 2015 میں 10 فیصد زائد یعنی 2 ارب 20 کروڑ ڈالر کی زمین ، گھر ، فلیٹ اور دکانیں خریدیں۔اعداد شمار کے مطابق دبئی میں پراپرٹی کی خریداری میں پہلے نمبر پر برطانوی شہری ، دوسرے نمبر پر بھارتی جبکہ تیسرے نمبر پر پاکستانی شہری رہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ سال 2013 سے لیکر اب تک جتنی رقم پاکستان نے آئی ایم ایف سے قرض نہیں لی اس سے زائد رقم کی پراپرٹی جس کی مالیت 6 ارب 60 کروڑ ڈالر بنتی ہے پاکستانیوں نے دبئی کے ریل اسٹیٹ سیکٹر میں خرچ کرڈالی۔ واضح رہے کہ پچھلے دس سال سے پاکستانی سیاستدانوں اور صنعتکاروں میں زیادہ تر سرمایہ کاری دوبئی میں کرنے کا رحجان ہورہا ہے اس کی بنیادی وجہ پاکستان میں ہونیوالی بدامنی ہے

متعلقہ عنوان :