سپریم کورٹ، فوجی عدالتوں کے فیصلوں کیخلاف حکم امتناعی برقرار،ریکارڈ کامکمل جائزہ اور تما م اپیلوں کوایک ساتھ سن کر فیصلہ کریں گے،چیف جسٹس،سماعت7مارچ تک ملتوی

جمعرات 25 فروری 2016 09:22

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 25فروری۔2016ء )سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کے فیصلوں کے خلاف دائراپیلوں کی سماعت کے دوران سزائے موت کے خلاف حکم امتناعی برقرار رکھتے ہوئے کہاہے کہ فوجی عدالتوں سے متعلق تمام اپیلوں کو ایک ساتھ سنا جائے گا۔ اور عدالت نے فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ آرمی پبلک سکول کے حملہ آور اور دیگر ملزمان کی اپیلوں پر سماعت سات مارچ تک ملتوی کردی۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کی اس دوران عدالت میں پیش ہونے پر چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے اٹارنی جنرل سلمان بٹ سے چیف جسٹس نے استفسارکیاکہ جیک برانچ سے جو ریکارڈ طلب کیا تھا وہ کہاں ہے؟اس پر اٹارنی جنرل نے بتایاکہ عدالت کوبتایاکہ جیک برانچ کا ریکارڈ موصول ہو چکا ہے۔عدالت نے کہاکہ ریکارڈ کامکمل جائزہ لیں گے اور تما م اپیلوں کوایک ساتھ سن کر فیصلہ کریں گے اس وقت تک فوجی عدالتوں کی جانب سے جاری کردہ سزائے موت کے فیصلوں پر عملدرآمد رکا رہے گابعدازاں عدالت نے فوجی عدالتوں کے فیصلوں سے متعلقہ تمام درخواستوں کی سماعت سات مارچ تک ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :