بے ایمانی سے الیکشن جیتنے والے کبھی کرپشن نہیں چھوڑ سکتے، عمران خان،کرپشن کے خاتمے تک ملک کا کوئی مستقبل نہیں،دھاندلی روکنا چیلنج ہے،مسلم لیگ (ن) کا کپتان کھیل کے دوران ایمپائر کو ساتھ ملا لیتا ہے، نواز شریف کی سٹیل مل فائدے میں پاکستان اسٹیل مل بند پڑی ہے یہ اداروں کو تباہ کرنے کیلئے ان میں کرپشن کرتے ہیں بعد میں نجکاری کردیتے ہیں،کشمیر کی عوام کے مسائل بلدیاتی سطح پر حل ہوں گے،کے پی کے میں بلدیاتی اداروں کو 144 ارب دیئے، زراعت کی تحقیق پر جتنا بھی پیسہ خرچ کیا جائے وہ کم ہے، پاکستان گلوبل وارمنگ کے دس ملکوں میں شامل ہے‘ کسانوں کی مدد کرکے ملک سے غربت کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے، کوٹلی آزاد کشمیر میں جلسے سے خطاب،آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب

جمعرات 25 فروری 2016 09:22

کوٹلی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 25فروری۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کہا ہے کہ بے ایمانی سے الیکشن جیتنے والے کبھی کرپشن نہیں چھوڑ سکتے۔ کرپشن کے خاتمے تک ملک کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی دھاندلی روکنا ایک چیلنج ہے ۔ مسلم لیگ (ن) کا کپتان کھیل کے دوران ایمپائر کو اپنے ساتھ ملا لیتا ہے۔ جب تک ملک میں بلدیاتی انتخابات صحیح نہیں ہوتے تب تک ملک ترقی نہیں کرے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز کوٹلی آزاد کشمیر میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ چیئرمین عمران خان نے کہا کہ دھاندلی کرنا ن لیگ کی عادت ہے دھاندلی ان کے خون میں شامل ہے یہ اپنے بچوں کو بھی دھاندلی کرنے کا درس دیتے ہیں انہوں نے کہا کہ حکمران چوری کا پیسہ ملک سے باہر لے کر جارہے ہیں۔

(جاری ہے)

جو پیسہ عوام پر لگانا ہے وہ سیاستدانوں کی جیبوں میں جائے تو کوئی فائدہ نہیں ہے انہوں نے کہا کہ دھاندلی سے اقتدار میں آنے والے کبھی کرپشن تو نہیں چھوڑ سکتے ہیں جب تک اس ملک سے کرپشن ختم نہیں ہوگی تب تک اس ملک کا کوئی مستقبل نہیں ہے بیون ملک رہنے والے کشمیری کرپشن کی وجہ سے ملک میں واپس نہیں آرہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ وزیراعظم نواز شریف کے خلاف نیب میں بارہ کیسز ہیں ان کو ڈر ہے کہ اگر ان کی حکومت ختم ہوگئی تو وہ سیدھا جیل میں جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کی چھ چھ بار باریاں آئی ہیں لیکن انہوں نے اس ملک میں آکر اپنی جائیدادیں بڑھائی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جدہ میں نواز شریف کی سٹیل مل فائدے میں جارہی ہے جبکہ پاکستان مین اسٹیل مل بند پڑی ہے یہ اداروں کو تباہ کرنے کیلئے پہلے ان میں کرپشن کرتے ہیں بعد میں ان کی نجکاری کردیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کے پی کے میں سب سے کم کرپشن ہوئی ہے ہم نے کے پی کے ہسپتال سکول سب کو بہتر کیا ہے کے پی کے میں اگر کوئی احتساب کے سامنے رکاوٹ ہے تو اس کو دور کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ جب تک اس ملک میں بلدیاتی انتخابات صحیح نہیں ہوتے یہ ملک ترقی نہیں کرے گا۔ اسی طرح آزاد کشمیر کو بھی ایک بلدیاتی نظام کی ضرورت ہے۔ کشمیر کی عوام کے مسائل بلدیاتی سطح پر ہی حل ہوں گے ہم نے کے پی کے میں بلدیات کے 144 ارب دیئے اس طرح کشمیر کی عوام کے مسائل بھی حل کریں گے۔

ادھرپاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ زراعت کی تحقیق پر جتنا بھی پیسہ خرچ کیا جائے وہ کم ہے‘ کسانوں کیلئے پانی بہت بڑا مسئلہ ہے‘ پاکستان گلوبل وارمنگ کے دس ملکوں میں شامل ہے‘ کسانوں کی مدد کرکے ملک سے غربت کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔ یہ بات انہوں نے کسانوں کی طرفسے بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

عمران خان نے کسانوں کے چارٹر آف ڈیمانڈ پر سب سے پہلے دستخط کرنے کے بعد کہا کہ چھوٹے کسانوں کی حالت کو بہتر کیا جائے۔ چین نے ثابت کیا ہے کہ امیر اور غریب میں فرق ختم کریں گے تو ترقی ہوگی۔ کسانوں کی ڈیمانڈ بالکل درست ہے لیکن کسانوں نے اپنی ڈیمانڈ پیش کرنے میں دیر کردی ہے۔ دیہات کی غربت کسان سے وابستطہ ہے دیہات خوشحال ہوں گے تو اس کے اثرات پورے مکل پر پڑیں گے۔

امریکہ میں کسانوں کو 380 ارب ڈالر کی سبسڈی دی جاتی ہے۔ زراعت کے فروغ سے بے روزگاری کا خاتمہ ہوگا۔ پاکستان میں کسانون کجیلئے زراعت کی تحقیق سے بہت بڑا فائدہ حاصل ہوگا۔ عمران خان نے کہا کہ کسانوں کو اپنے حق کیلئے سنجیدہ ہونا چاہیے پاکستان ایک زرعی ملک ہے لیکن زراعت کے حوالے سے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے گئے۔ چائنہ نیسب سے پہلے چھوٹے کسانوں کو سپورٹ کیا جس سے ان کی زراعت میں بہتری ہوئی اور معیشت میں بہتری آئی ہے۔ دنیا میں دو نظام ہیں ایک میں صرف 62 لوگوں کے پاس اتنا پیسہ ہے جتنا ساڑھے تین ارب لوگوں کے پاس ہے۔