بھارتی ہائی کمشنرکی وزیر اعظم محمد نواز شریف سے ملاقات،دو طرفہ تعلقات ،پٹھا ن کوٹ حملہ ، پاک بھارت مذاکرات سمیت اہم امور پر تبالہ خیال، پاکستان بھارت سمیت تمام پڑوسی ممالک سے خوشگوار تعلقات کی پالیسی پر عمل پیر اہے ، نواز شریف، وزیراعظم سے افغان سپیکر عبدالراوٴف ابراہیمی کی ملاقات ،دہشت گرد دونوں ممالک کے مشترکہ دشمن ہیں، افغانستان میں امن خطے کے مفاد میں ہے، پائیدار امن اور ترقی کے لیے جامع اور پائیدار شراکت داری ضروری ہے، نواز شریف

جمعرات 25 فروری 2016 09:19

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 25فروری۔2016ء ) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ پاکستان بھارت سمیت تمام پڑوسی ممالک سے خوشگوار تعلقات کی پالیسی پر عمل پیر اہے ،باہمی تعاون سے پاک بھارت کو سماجی اور اقتصادی فوائد حاصل ہوں گے ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے بدھ کے روز بھارتی ہائی کمشنر گوتم بمباوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ہے ،وزیراعظم نے بھارتی ہائی کمشنر کا وزیراعظم ہاؤس آمد پر زبردست انداز میں استقبال کیا اور انکی تعیناتی کا خیر مقدم کرتے ہوئے ان سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے کردار ادا کرنے کی امید کا اظہار بھی کیا ، وزیراعظم اور بھارتی ہائی کمشنر کے درمیان ملاقات 30منٹ تک جاری رہی جس میں دو طرفہ تعلقات ،پٹھا ن کوٹ حملہ ، پاک بھارت مذاکرات سمیت دیگر اہم امور پر تبالہ خیال کیا گیا ہے ، وزیرا عظم نے کہا کہ خطے میں امن کے لیے پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں بہتری ناگزیر ہے ، دونوں ممالک کو مسائل کے حل کا راستہ مذاکرات کے زریعے ڈھو نڈنا ہوگا ،مسائل کے حل کا واحد راستہ مذاکرات ہیں پاکستان بھارت سے تمام تصفیہ طلب مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتاہے ، موجود حکومت بھارت سمیت تما م پڑوسی ممالک سے خوشگوار تعلقات کا کی خوہاں ہے ، اور امن کی پالیسی پر عمل پیرا ہے ، باہمی تعاون سے دونوں ممالک سماجی اور اقتصادی ،فوائد حاصل کر سکتے ہیں ،اس موقع پر گوتم بمباوالے نے وزیراعظم کا پر جوش انداز میں استقبال کرنے اور مصروفیت سے وقت نکال کر ملاقات کرنے پر شکریہ ادار کیا اور کہا دنوں ممالک کے تعلقات مستحکم بنانے اور معمول پر لانے میں اپنا کردار ادا کروں گا ۔

(جاری ہے)

وزیراعظم میا ں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن خطے کے مفاد میں ہے پائیدار امن اور ترقی کے لیے جامع اور پائیدار شراکت داری ضروری ہے ،پاکستان اور افغانستان کو خطے میں امن کے لیے ملکر کام کرنا ہو گا ،دہشت گرد دونوں ممالک کے مشترکہ دشمن ہیں ،ان خیالا کا اظہار انہوں نے یہاں وزیراعظم ہاؤس میں افغانستان کے سپیکر عبدالراؤف ابراہیمی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے اور امن اور مفاہمت کے لیے مخلصانہ کوشش کر رہا ہے اور افغانوں پر مشتمل مفاہمتی عمل کی مکمل حمایت کرتا ہے ، چار فریقی گروپ افغان طالبان اور قیادت کے درمیان مفاہمت کے لیے درست سمت پر کام کر رہا ہے ، وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان افغانستان کی ترقی میں خصوصی دلچسپی لے رہا ہے اور افغانستان کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے تعاون کرنے کو تیار ہیں اور باہمی اعتماد کو فروغ دے کر افغانستان کے ساتھ سلامتی ،انسداد دہشت گردی ، تجات ،اور معاشی ترقی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانا چاہتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ حکومت افغان مہاجرین کی باعزت اور وقار کے ساتھ واپسی کی خواہاں ہے اور اسے یقینی بنائیں گے ۔

اس موقع پر افغانستان کے سپیکر عبدالراؤف ابراہیمی نے وزیراعظم کی بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے تعاون کی پیش کش کا خیر مقدم کرتے ہوئے شکریہ ادا کیا ہے ،انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہر مشکل وقت میں افغانستان کا ساتھ دیا افغانستان کی عوام پاکستان کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں،پاکستانی قوم نے افغان مہاجرین کو مجت کے ساتھ رکھا،گزشتہ 30سال سے افغان مہاجرین کی میزبانی پر پاکستان کے مشکور ہیں ، انہوں نے کہا کہ پاکستا ن نے 1978میں بیرونی جارحیت کیخلاف افغانستان کا ساتھ دیا ، وزیراعظم کی افغانستان میں امن عمل کے لیے ویژن اور پالیسی قابل تعریف ہے ، وزیراعظم کا نقطہ نظر اور پالیسی واضح ہے ،افغان سپیکر کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان کی عوام کے لیے دوسرا گھر ہے ہمیں ہر حال میں ایک دوسرے کا مضبو ط دوست رہنا ہے ، افغانستان کے دوست پاکستان کے دوست افغانستان کے دشمن پاکستان کے دشمن ہیں ،دہشت گرد ی سمیت تمام چیلجز کا ملکر مقابلہ کرنا ہوگا۔