پی ایس ایل دوسرے ایڈیشن کے کچھ میچ پاکستان میں کرانے کی بھرپورکوشش کرینگے،نجم سیٹھی، آئندہ سال پی ایس ایل کے کچھ میچز پاکستان میں بھی ہوں گے ، شہریار خان

اتوار 21 فروری 2016 10:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 21فروری۔2016ء) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ پی ایس ایل کے دوسرے ایڈیشن کے کچھ میچ پاکستان میں کرانے کی سرتوڑ کوشش کریں گے۔تفصیلات کے مطابق نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل میں کھیلنے والے غیر ملکی کھلاڑیوں نے خطوط لکھے ہیں جس میں انہوں نے مثبت رائے کا اظہار کرنے کیساتھ ساتھ ٹورنامنٹ کی کامیابی کیلئے بھرپور تعاون کیا اور وہ بہت خوش بھی ہیں کیونکہ ان کو رقوم کی ادائیگی وقت پر کی گئی ہے، اعلیٰ معیار کی کرکٹ کھیلنے کو مل رہی ہے اور انہیں جو خدشہ تھا کہ سٹیڈیم خالی ہوں گے وہ بھی دور ہو گیا ہے جبکہ پاکستانی لڑکوں نے بہترین کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے انہیں ٹف ٹائم دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل میں حصہ لینے والے غیر ملکی کھلاڑی یقینی طور پر واپس جا کر ہمارے گیت گائیں گے اور بڑے فخر کے ساتھ یہ بتانا چاہتا ہوں کہ آئندہ ایڈیشن کیلئے جب ان کھلاڑیوں کو کچھ میچ پاکستان میں کھیلنے کیلئے کہا جائے گا تو زیادہ تر کھلاڑی رضامندی ظاہر کریں گے۔

(جاری ہے)

نجم سیٹھی نے کہا کہ فی الوقت پورا ٹورنامنٹ پاکستان میں نہیں کرایا جا سکے گا تاہم سرتوڑ کوشش کریں گے کہ دوسرے ایڈیشن کے ایک دو میچ کراچی اور ایک دو میچ لاہور میں کرائے جائیں گے البتہ اس کیلئے کھلاڑیوں کو سیکیورٹی کی بھی بھرپور یقین دہانی کرانا ہو گی۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کا تیسرا ایڈیشن ہر صورت پاکستان میں کرانے کی کوشش کریں گے۔ ادھرپاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل کے اچھے نتائج حاصل ہوئے ہیں اورآئندہ سال کچھ میچز پاکستان میں بھی ہوں گے۔ لاہورمیں میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ شہریار خان کا کہنا تھا کہ پاکستان سپر لیگ پوری طرح سے کامیاب ہوئی ہے اوراس نے بہترین نتائج حاصل کیئے ہیں۔

پی ایس ایل میں نوجوان کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتیں منوانے کا بھرپور موقع ملا ہے اور آئندہ سال کچھ میچز پاکستان میں بھی کھیلے جائیں گے۔ اس موقع پر چیئرمین پی سی بی نے کوئٹہ ، فاٹا اور آذاد کشمیر میں بھی کرکٹ اکیڈمیاں بنانے کا اعلان کیا۔شہریار خان کا کہنا تھا کہ بھارت اور پاکستان کے کھلاڑیوں کو ایک دوسرے کی لیگ کا حصہ بننا چاہئیے۔ لیکن بھارت میں پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کیا جارہا ہے اور وہ نہیں چاہتے کہ ان کے کھلاڑی پاکستان یا پاکستانی کرکٹرز بھارت جائیں۔

اگر حکومت نے بھارت میں ہونے والے ورلڈ ٹی 20 کپ میں شرکت کی اجازت دی تو جائیں گے بصورت دیگر نہ جانے کا فیصلہ ہی کیا جائے گا کیونکہ حتمی فیصلہ حکومت کے ہاتھ میں ہے ، ان کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان ورلڈ کپ میں شریک نہ ہوا تو کھلاڑی بڑی ٹیموں کے ساتھ کھیلنے سے محروم رہیں گے۔