دانش کنیریا پر الزام لگانے والے باؤلر مارون ویسٹ فیلڈ کو کھیلنے کی اجازت مل گئی ، انگلینڈ اینڈ ویلز نے اسپاٹ فکسنگ میں سزا یافتہ باؤلر کو خصوصی تعاون پر پروفیشنل کرکٹ کھیلنے کی اجازت دی ،ویسٹ فیلڈ نے دعویٰ کیا تھا کہ انھیں پاکستانی لیگ اسپنر دانش کنیریا نے’18 سال کی عمر سے فکسنگ کے لیے اکسایا‘تھا، ای سی بی نے جس طرح ویسٹ فیلڈ سے برتاوٴ کیا ہے وہ ان کے ساتھ روا رکھے گئے رویے کے متعصبانہ ہونے کی شہادت ہے، دانش کنیریا، میں چھوٹے کلبوں اور چھوٹی ٹیموں کی جانب سے کھیلنے کے لیے بہت خوش ہوں اگر کوئی مجھے کھیلنے کا موقع دے، ویسٹ فیلڈ

جمعہ 19 فروری 2016 09:14

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 19فروری۔2016ء) انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے پاکستانی لیگ اسپنر دانش کنیریا پر الزام لگانے والے اسپاٹ فکسنگ میں سزا یافتہ فاسٹ باوٴلر مارون ویسٹ فیلڈ سے خصوصی تعاون کرتے ہوئے پابندی ختم ہونے سے ایک سال قبل ہی پروفشنل کرکٹ کھیلنے کی اجازت دے دی۔ویسٹ فیلڈ کو ڈرہم کے خلاف 2009 میں ایک میچ میں 6 ہزار پاوٴنڈ کے عوض ایک اوور میں 12 سے زیادہ رنز دینے کے اعتراف پر 2012 میں 8 ہفتے قید اور 5 سال پابندی کی سزا دی گئی تھی۔

فاسٹ باوٴلر ویسٹ فیلڈ نے دعویٰ کیا تھا کہ انھیں پاکستانی لیگ اسپنر دانش کنیریا نے '18 سال کی عمر سے فکسنگ کے لیے اکسایا' تھا جس کی تفتیش کبھی بھی نہیں کی گئی لیکن ای سی بی نے کنیریا پر تاحیات پابندی لگادی تھی۔

(جاری ہے)

اس صورتحال پر حال پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے دانش کنیریا نے کہا کہ ای سی بی نے جس طرح ویسٹ فیلڈ سے برتاوٴ کیا ہے وہ ان کے ساتھ روا رکھے گئے رویے کے متعصبانہ ہونے کی شہادت ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کنیریا نے کہا کہ یہ میرے ساتھ روا رکھے گئے تعصبانہ رویے کی واضح شکل ہے اور حیران کن طور پر ایک ایسے آدمی کو جس نے اپنے جرم کا اعتراف کیا اس کے لیے لچک دکھائی گئی جبکہ میرے نقطہ نظر کو مسلسل نظرانداز کیا گیا"۔"میں ابھی بھی حیران ہوں کہ کیسے ایک آدمی کو جس نے اسپاٹ فکسنگ کا اعتراف کیا تھا اس کو کرکٹ کھیلنے کی اجازت دی گئی جبکہ مجھے کسی ثبوت کے بغیر محض ایک شخص کے دیے گئے بیان پر تاحیات پابندی کا سامنا ہے"۔

کنیریا نے گزشتہ ماہ ایک انٹرویو میں دعویٰ کیا تھا کہ ان پر لگائے گئے الزامات کے خلاف انھیں شہادتیں پیش کرنے کا موقع نہیں دیا گیا اور ای سی بی نے صرف ویسٹ فیلڈ کو بچانے کے لیے مجھے قربانی کا بکرا بنایا۔ انہوں نے کہا کہ اس تمام صورت حال سے نمٹنے کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ نے ان سے کوئی تعاون نہیں کیا لیکن کنیریا بدستور حیران تھے کہ جس آدمی نے ان پر الزام لگایا اور اپنے جرم کا اعتراف کیا وہ زندگی کا نیا سفر شروع کرنے جارہا ہے۔

دوسری جانب ای سی بی نے اب ویسٹ فیلڈ کو خصوصی تعاون کرتے ہوئے کاونٹی کی دوسرے درجے کی ٹیموں یا ایک سال تک چھوٹے کلبوں کی نمائندگی کی اجازت دی ہے۔انھیں تاحال پابندی کا آخری سال مکمل ہونے تک فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ویسٹ فیلڈ کا کہنا تھا کہ” میں چھوٹے کلبوں اور چھوٹی ٹیموں کی جانب سے کھیلنے کے لیے بہت خوش ہوں اگر کوئی مجھے کھیلنے کا موقع دے”۔

میں کچھ ٹھیک نہیں تھا، میرا جسم تھکا ہوا ہے جو پہلے ایسا نہیں تھا لیکن میں سخت ٹریننگ کررہا ہوں اور اپنی فٹنس دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کررہا ہوں، میں اس سیزن میں رنز کرنے اور وکٹوں کے حصول کی کوشش کروں گا'۔انھوں نے اعتراف کیا کہ "میں نے غلط کام کیا تھا، اب میں اس کو ٹھیک کرنے کی کوشش کررہا ہوں اور میں کرکٹ میں واپسی پر خوش ہوں ۔

متعلقہ عنوان :