شام کی صورت حال پر تمام دھڑوں کو مل کر مسئلہ حل کرنا چاہیے ،پاکستان ، کشمیر یوں پربھارتی مظالم باعث تشویش ہیں ، بھارت انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے، بھارتی ہائی کمشنر کے بیان کے بعد سیکرٹری خارجہ سطح کے مذاکرات جلد ہونے چاہیں پاکستان کا دفاعی نظام محفوظ ہاتھوں میں ہے،افغان امن عمل کا چوتھا اجلاس کابل میں 23 فروری کو ہوگا، ترجمان دفترخارجہ کہ ہفتہ وار بریفنگ

جمعہ 19 فروری 2016 09:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 19فروری۔2016ء ) پاکستان نے کہاہے کہ کشمیریوں نے کبھی بھی افضل گورو کی سزائے موت کو تسلیم نہیں کیا اور مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم پر تشویش ہے بھارت کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے ،سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کے بہت گہرے تعلقات ہیں جب کہ 34 رکنی فوجی اتحاد سمیت دہشت گردی کے خلاف ہراقدام کو سراہتے ہیں تاہم فوجی اتحاد کی تکنیکی تفصیلات طے کی جارہی ہیں اورطریقہ کار کو ایکسپرٹ لیول کے اجلاس میں طے کیا جا ئے گا ،شام کی خودمختاری اورعلاقائی سلامتی کا مکمل احترام کرتے ہیں، شام میں تمام دھڑوں کو مل کر مسئلہ حل کرناچاہیے جب کہ روس کے ساتھ بھی پاکستان کے تعلقات بہتر ہورہے ہیں۔

ان خیالا ت کا ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریہ نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کیا ، انہوں نے کہا کہ پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو ہر فورم پر اٹھایا اور کشمیری عوام پر ڈھائے جانے والے بھارتی مظالم پر تشویش ہے جب کہ کشمیری عوام نے کبھی افضل گورو کی سزائے موت کو تسلیم نہیں کیا، بھارت کشمیر یوں پر کئی سالوں سے ظلم ڈھا رہا جو انسانی حقو ق کی سنگین خلاف ورزی ہے ،نفیس زکریہ نے کہا کہ پاک بھارت سیکرٹری خارجہ مذاکرات جلد ہوں گے اور بھارتی ہائی کمشنر کے بیان کے بعد سیکرٹری خارجہ لیول کے مذاکرات جلد ہونے چاہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کے بہت گہرے تعلقات ہیں جب کہ 34 رکنی فوجی اتحاد سمیت دہشت گردی کے خلاف ہراقدام کو سراہتے ہیں تاہم فوجی اتحاد کی تکنیکی تفصیلات طے کی جارہی ہیں اورطریقہ کار کو ایکسپرٹ لیول کے اجلاس میں طے کیا جا ئے گا۔ ترجمان نے کہاافغان امن عمل کا چوتھا اجلاس کابل میں 23 فروری کو ہوگا، چاروں ممالک طالبان کے تمام دھڑوں کو مذاکرات کی میز پر لانا چاہتے ہیں اور سابق افغان گورنر کی بازیابی کے لیے کوششیں کی جاری ہیں۔

انہوں کہا کہ امریکا نے پاکستان کے جوہری پروگرام کی سیفٹی اور سکیورٹی پراطمینان کا اظہارکیا اور پاکستان کا دفاعی نظام محفوظ ہاتھوں میں ہے۔ ترجمان نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ شام کی خودمختاری اورعلاقائی سلامتی کا مکمل احترام کرتے ہیں، شام میں تمام دھڑوں کو مل کر مسئلہ حل کرناچاہیے جب کہ روس کے ساتھ بھی پاکستان کے تعلقات بہتر ہورہے ہیں۔ترجمان دفترخارجہ نے ترکی میں بم دھماکوں میں شہید ہونے والوں کے لئے دعائے مغفرت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ترکی کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں اور بم دھماکوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔