فیصل آباد، رانا محمد افضل اور نورالامین مینگل کے مابین سرد جنگ کا ڈراپ سین،وفاقی حکومت نے ڈی سی او فیصل آباد کو چار ماہ کے کورس کیلئے بھیج دیا ،ایڈیشنل کلکٹر راؤ اعجاز خالق نے عہدہ سنبھال لیا

بدھ 17 فروری 2016 08:29

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 17فروری۔2016ء) وفاقی پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ رانا محمد افضل اور ڈی سی او فیصل آباد نورالامین مینگل کے مابین گزشتہ ایک سال سے جاری سرد جنگ کا ڈراپ سین ہو گیا ۔ حکومت کی ہدایت پر ڈی سی او فیصل آباد نورالامین مینگل کو چار ماہ کے کورس کے لئے بھیج دیا گیا ۔ ڈی سی او نے اپنے عہدے کا چارج چھوڑ کر فیصل آباد سے روانہ ہو گئے ۔

خبر رساں ادارے کے مطابق وفاقی پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ رانا محمد افضل اور ڈی سی او فیصل آباد کے مابین اس وقت معاملہ طول پکڑ گیا جب رانا محمد افضل نے چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹر فیصل آباد ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے ایم ڈی امجد اعوان کو نہ صرف ان کے عہدہ سے ہٹا دیا بلکہ ان سے سرکاری گاڑی وغیرہ بھی چھین لی گئی ۔

(جاری ہے)

ایم ڈی امجد اعوان ڈی سی او فیصل آباد کے دست راست تھے ۔

ڈی سی او فیصل آباد نورالامین مینگل نہ ایم ڈی کی بحالی چاہتے تھے بلکہ انہوں نے رانا محمد افضل ایم این اے کو ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹر کی چیئرمین شپ سے علیحدہ کرانے کی بھرپور کوشش کی اور اس سلسلہ میں وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف اور حمزہ شہباز شریف سے بھی رابطہ قائم کیا چنانچہ ناکامی کے بعد ڈی سی او نے رانا محمد افضل ایم این اے کی ملکیتی پرائیویٹ ساحل ہسپتال میں قائم دوکانات کو ناجائز تجاوزات قرار دے کر گرا دیا بلکہ رانا محمد افضل کو کروڑوں روپے کے نوٹس بجھوا دیئے گئے ۔

جس میں کہا گیا کہ انہوں نے سرکاری اراضی کو ٹرسٹ کی بجائے کمرشل کے طور پر استعمال کیا ۔ چنانچہ اس صورت حال کے پیش نظر وفاقی پارلیمانی سیکرٹری رانا محمد افضل نے ڈی سی او فیصل آباد کے خلاف قومی اسمبلی کی سٹینڈنگ کمیٹی میں تحریک استحقاق پیش کر دی ۔ جس پر کمیٹی کے چیئرمین چودھری اسد رحمان ایم این اے اور دیگر ممبران قومی اسمبلی نے ڈی سی او کو تین بار طلب کر کے ان کی باز پرس کی ابھی یہ سلسلہ جاری تھا کہ ڈی سی او نے چند یوم قبل رانا محمد افضل ایم این اے کے ساحل ہسپتال کو ایک اور نوٹس اسسٹنٹ کمشنر سٹی کے دستخطوں سے جاری کرا دیا جس میں فوری طور پر کروڑوں روپے جمع کرانے کا حکم دیا گیا تھا خبر رساں ادارے کو ذرائع نے بتایا کہ اس صورت حال کے پیش نظر رانا محمد افضل ایم این اے اور ان کی بیگم ڈاکٹر نجمہ افضل ایم پی اے نے مستعفی ہونے کی دھمکی دی اور کہا کہ ڈی سی او فیصل آباد ان کی کردار کشی کر رہا ہے لہذا ان کو فوری تبدیلکر کے ان کے خلاف فیصل آباد کے میگاپراجیکٹ اور دیگر تعمیراتی کام میں ہونے والے گھپلوں کی تحقیقات کی جائے چنانچہ وفاقی حکومت نے اس صورت حال کے پیش نظر ڈی سی او فیصل آباد کو ڈی سی او کا چارج چھوڑنے کا حکم دیتے ہوئے انہیں چار ماہ کے کورس کے لئے بھیج دیا چنانچہ ڈی سی او نے گزشتہ روز اپنے عہدہ کا چارج ایڈیشنل کلکٹر راؤ اعجاز خالق کو دے دیا اس طرح گزشتہ ایک سال سے ڈی سی او اور رانا محمد افضل کے مابین ہونے والے جھگڑے کا ڈراپ سین ہو گیا ۔

متعلقہ عنوان :