قبائلی علاقوں سے اسلحہ سمگل ہو کر پنجاب آتا ہے، رانا ثناء اللہ کا اعتراف، اسلحہ کی نقل و حرکت اور اسمگلنگ روکنے کی پوری کوشش کررہے ہیں ،عوام کی جان و مال کے تحفظ پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائیگا ‘عوام ،سول سوسائٹی اور میڈیا پولیس کیساتھ تعاون کریں، جرائم کے خاتمہ کیلئے پولیس پر کسی قسم کا کوئی دباؤ نہیں ہے،صوبائی وزیر قانون

منگل 16 فروری 2016 09:26

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 16فروری۔2016ء) صوبائی وزیرقانون رانا ثناء الله خاں نے کہا ہے کہ قبائلی علاقہ جات سے اسلحہ اسمگلنگ ہو کر آتاہے ،پنجاب میں ہر قسم کے اسلحہ پر پابندی لگائی جاسکتی لیکن ہم اسلحہ کی نقل و حرکت اور اسمگلنگ روکنے کی پوری کوشش کررہے ہیں ،عوام کی جان و مال کے تحفظ پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائیگا ‘عوام سول سوسائٹی اور میڈیا کو چاہیے کہ وہ پولیس کیساتھ تعاون کریں جرائم کے خاتمہ کیلئے پولیس پر کسی قسم کا کوئی دباؤ نہیں ہے خبر رساں ادارے کے ان خیالات کااظہار صوبائی وزیرقانون رانا ثناء الله خاں نے گزشتہ ہفتے پیپلز کالونی نمبر 1میں واقع مون ٹیکسٹائل ملز کے مالک شیخ امجد علی کے گھر ہونیوالی تقریباًچار کروڑ روپے کی ڈکیتی پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ملزمان جتنے بھی چالاک کیوں نہ ہو انہیں جلدازجلد پکڑ کر قانون کے کٹہرے میں لائینگے اور ان سے برآمدگی کروا کرآپ کے تمام نقصان کا ازالہ کیا جائیگا یہاں‘صوبائی وزیر قانون رانا ثنا ء الله خاں نے گفتگوکرتے کہا کہ پنجاب میں ہر قسم کے اسلحہ پر پابندی لگائی جاسکتی لیکن ہم اسلحہ کی نقل و حرکت اور اسمگلنگ روکنے کی پوری کوشش کررہے ہیں جس میں ہم بڑی حد تک کامیاب ہو چکے ہیں اس پر مکمل قابو نہ پانے کی بڑی وجوہات میں سے ایک وجہ پاکستان کیساتھ لگنے والا سولہ سو میل طویل قبائلی علاقہ جات ہیں جہاں سے اسلحہ وغیرہ آتا ہے انہوں نے کہاکہ مختلف وارداتوں کے بعد موبائل انفارمیشن اور ڈیٹا کے حصول کیلئے مشکلات درپیش ہوتی ہیں ‘ان تمام مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے اور پولیس کو تفتیشی سرامل میں مزید آسانیاں پیدا کرنے کیلئے وفاقی حکومت سے مل کر موبائل ڈیٹا اور انفارمیشن سسٹم دینے جیسے معاملات زیر غور ہیں ‘اس موقع پر پولیس افسران کی جانب سے صوبائی وزیر قانون رانا ثناء الله خان کو کیس بارے ہونیوالی پیش رفت اور تمام تر تفتیش سے آگاہ کیا گیا ‘جس پر صوبائی وزیر قانون نے جلد ازجلد ملزمان کو گرفتار کرنے اور ان سے برآمدنی کروا کر متاثرہ افراد کانقصان کے ازالے کے احکامات جاری کئے ۔