نئے ڈی جی ایف آئی اے کا تقرر، حکومت اور اپوزیشن میں بیک ڈوررابطے اورمشاورت نام پر ”معاملات طے“ کیے جانے کاانکشاف، اے آئی جی پنجاب نسیم الزمان کوچارج دینے کافیصلہ ،ن لیگ اور پیپلز پارٹی میں اتفاق ، وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے اپنے ناموں کی سمری واپس منگوا لی

منگل 16 فروری 2016 10:18

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 16فروری۔2016ء)نئے ڈی جی ایف آئی اے کی تقرری پر حکمران جماعت اور پیپلزپارٹی کے درمیان بیک ڈوررابطے اورمشاورت کے بعد نام پر ”معاملات طے“ کیے جانے کاانکشاف ہواہے،ایف آئی اے کے نئے ڈی جی کی تقرری پر دونوں جماعتوں نے اتفاق کرلیاہے اور وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان کے بھجوائے گئے ناموں کوبھی ایک طرف رکھتے ہوئے موجودہ اے آئی جی پنجاب نسیم الزمان کوچارج دینے کافیصلہ کیاچوہدری نثارعلی خان نے معاملات طے ہونے کی خبرملنے پر اپنی بھجوائی گئی سمری احتجاجا واپس منگوالی ہے اور قائم مقام ڈی جی ایف آئی اے عابد قادری کو تاحکم ثانی کام کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔

ذرائع نے اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 16فروری۔2016ء کوبتایاہے کہ کرپشن الزامات میں اہم رہنماؤں کے خلاف زیر تفتیش مقدمات کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی اور حکمران جماعت نے بیک دوڑ رابطوں کے تحت اے آئی جی پنجاب پولیس نسیم الزمان کو فورٹ قرار دینے پر وزارت داخلہ نے وزیر اعظم سیکرٹریٹ سے ڈی جی ایف آئی اے کی سمری واپس منگوالی ہے ۔

(جاری ہے)

وزیراعظم سیکرٹریٹ میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان کی منظوری سے وزارت داخلہ کی طرف سے بھجوائی گئی سمری میں شامل ناموں کے بجائے لاہور کے ایک پولیس افسر کو عہدے پر تعینات کرنے کافیصلہ کرلیاہے جس کی اطلاع ملنے پر وزارت داخلہ نے سمری واپس منگوالی ہے اور قائم مقام ڈی جی ایف آئی اے عابد قادری کو تاحکم ثانی قائم مقام ڈی جی ایف آئی اے کام کرنے کی اجازت دے دی ہے ۔

وزارت داخلہ ذرائع کے مطابق وزیراعظم سیکرٹریٹ کو بھجوائے گئے ناموں میں اقبال محمود کوفیورٹ قرار دیا تھا جو کہ اس وقت پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے او ایس ڈی بنائے گئے ہیں جبکہ حکومت مبینہ طورپر طے شدہ معاملات کو مدنظر رکھتے ہوئے اے آئی جی آپریشن نسیم الزمان ڈی جی ایف آئی اے نامزدکردہ نام کو وزارت داخلہ نے مسترد کرتے ہوئے احتجاجاسمری واپس منگوالی ہے ۔

ایف آئی اے پاکستان پیپلز پارٹی کے اہم رہنماؤں سابق وزیراعظم پاکستان سید یوسف رضاگیلانی ،وزیر خوراک نذر محمد گوندل کے بھائی ظفر اقبال گوندل ، سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف ،اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ ،اطلاعات ونشریات کے سابق وزیر قمرزمان کائرہ اور وفات پانے والے وفاقی وزیر مخدوم امین فہیم کے خلاف جاری کیسز میں تحقیقات پر ان کی ممکنہ گرفتاری کے خدشات پائے جاتے ہیں تاہم مفاہمتی پالیسی کے تحت لیت ولعل سے کام کیاجارہاہے اور بیک دوڑ پالیسی کے تحت موجودہ حکومت اور پاکستان پیپلز پارٹی نئے ڈی جی ایف آئی اے کے لیے اپنی پسند کی معتد ل شخصیت لانے کے لیے راضی ہوگئے ہیں ۔