اسلحہ اپنے وسائل سے خریدیں،ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ راولپنڈی کی تعلیمی اداروں کو ہدایت،تعلیمی اداروں کی جانب سے اسلحہ لائسنز کیلئے 7 ہزار فی کس پہلے ہی جمع کرائے جا چکے ہیں،گن کی خریداری بھی خود ہی کرنا پڑیگی،محکمہ تعلیم کے حکام نے حساس تعلیمی اداروں کے سربراہان کو گارڈز کی تعیناتی کے لیٹر دیدیئے،گارڈز سکولوں کی چھتوں پر تعینات ہونگے

پیر 15 فروری 2016 09:51

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 15فروری۔2016ء) ڈسٹرکٹ ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ راولپنڈی نے حساس تعلیمی اداروں کے سکیورٹی گارڈز کو دیئے جانے والے اسلحہ کی خریدار ی پر آنیوالے اخراجات تعلیمی اداروں پر ڈال دیئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز ڈی او ہائرسکینڈری سکولز شازیہ بی بی کی زیر صدار ت اجلاس ہوا ہے جس میں محکمہ تعلیم کے حکام نے حساس تعلیمی اداروں کے سربراہان کو گارڈز کی تعیناتی کے لیٹر دیدیئے ۔

ذرائع کے مطابق محکمہ تعلیم نے حساس تعلیمی اداروں کے لیے ریٹائرڈ فوجیوں کو ہائیر کیا ہے جو سکولوں کی چھتوں پر تعینات ہونگے ،ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ اجلاس میں حساس تعلیمی اداروں کے سربراہوں کو بتایا گیا ہے کہ انہیں سیکیورٹی گارڈز کے لیے گن کی خریداری پر آنے والے اخراجات کا انتظام اپنے وسائل سے کرنا پڑے گا محکمہ کی جانب سے اسلحہ نہیں دیا جائے گا،یاد رہے کہ تعلیمی اداروں کے سربراہان کی جانب سے اسلحہ لائسنز کے حصول کے لیے پہلے سے ہی سات ہزار فی کس کے 7ہزار جمع کرائے جا چکے ہیں اور اسلحہ کے حصول کے لیے محکمہ تعلیم اور پاکستان آرڈیننس فیکٹری کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے۔

(جاری ہے)

پنجاب ٹیچر یونین کی رولپنڈی چپٹر کے صدر امیتاز عباسی نے کہا کہ سکول کے سربراہان کی جانب سے محکمہ کو فروغ تعلیم فنڈز جو طلبہ سے وصول کیا جات ہے سے اسلحہ خریدنے کی تجویز دی ہے ، سکول کے سربراہ کے لیے اسلحہ خریداری کے لیے ایک لاکھ دس ہزار کا انتظام مشکل ہے،انہوں نے کہا کہ فروغ تعلیم فنڈز طلبہ کی ویلفیئر کے لیے ہوتا ہے ، اور اس سے سکولوں کے چھوٹے موٹے اخراجات پورے کیے جاتے ہیں یا اس فنڈز سے ضرورت مند طلبہ کے لیے یونیفارم سے خریدے جاتے ہیں ،امتیاز عباسی نے کہا کہ انہوں نے کہاکہ حساس ترین سکولوں میں بعض ایسے سکول ہیں جو جن کے پاس اتنے فنڈز نہیں کہ وہ اپنی مد د آپ اسلحہ خرید سکیں ،ای ڈی او ڈسٹرکٹ راولپنڈی ظہور الحق نے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں کو سکیورٹی گارڈز کی تعیناتیوں کے لیٹر جاری کر دیئے ہیں حساس ترین تعلیمی اداروں میں ریٹائرڈ فوجیوں کو تعینات کیا گیاہے ،انہوں نے کہا سکول اپنے وسائل کو استعمال کرتے ہوئے سکول میں سی سی ٹی وی کیمرے ، میٹل ڈٹیکٹر ،بانڈری وال ، اور سکیورٹی گارڈز کے اسلحہ کی خریداری او ر دیگر ضروریات پوری کریں ، ضلعی حکومت ان اخراجات کا کچھ حصہ سکولوں کو واپس کر دے گی ، انہوں نے کہا کہ جن سکولوں وسائل موجود نہیں انہیں اسلحہ فراہم کرنے کے لیے متعلقہ حکام سے بات کی جائے گی ، فنڈز کی قلت کے باعث سکیورٹی میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے ،تعلیم اداروں کے لیے ایس ایم جیز گن یقینی بنائیں گے ۔

متعلقہ عنوان :