خیبر پختونخواہ میں کشمیر ڈے کی تقریب میں بچے کے بیہوش ہونے کا واقعہ، سینیٹر حمد اللہ کا سینٹ میں صوبائی حکومت کیخلاف تحریک پیش کرنے کا فیصلہ

پیر 15 فروری 2016 09:43

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 15فروری۔2016ء) خیبر پختونخواہ میں حکومت کی جانب سے کشمیر ڈے پر منعقدہ تقریب میں مسلسل چار گھنٹے پاکستانی جھنڈا لہرانے والا بچہ بے ہوش ہوکر گر پڑا ‘ صوفوں ‘ اعلیٰ کرسیوں پر بیٹھے سیاستدان بیورو کریٹ میں سے ایک بھی بچے کو سنبھالنے کیلئے نہ اٹھا۔ انتظامیہ نے ایک بچے کو ہسپتال پہنچا کر دوسرے کے ہاتھ میں جھنڈا تھما دیا۔

جمعیت علماء اسلام (ف) کے سینیٹر حمد الله نے آئندہ سینیٹ اجلاس میں کے پی کے حکومت کے اراکین کے خلاف تحریک پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ خبر رساں ادارے کو معلوم ہوا ہے کہ چار فروری کو کے پی کے میں کشمیر ڈے منایا گیا جس میں حکومت کے وزیراعلیٰ ‘وزراء سمیت سینکڑوں بیورو کریٹس نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر ایک سکول کے بچے کو پاکستانی جھنڈا تھمایا گیا جو مسلسل چار گھنٹے تک تقریب میں کھڑے ہوکر جھنڈے کو بلند رکھے ہوئے لہراتا رہا تاہم مسلسل کھڑا ہونے کے باعث چکر آیا تو بچہ زمین پر گر پڑا ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق بچہ جب زمین بوس ہوا تو عالیشان کرسیوں و صوفوں پر بیٹھے سیاستدانوں ‘ بیورو کریتس میں سے ایک بھی اپنی نشست سے نہ اٹھا تاہم انتظامیہ نے اس بچے کو ہسپتال پہنچا کر دوسرے کو کھڑا کردیا۔ اس حوالے سے جمعیت علمائے اسلام (ف) گروپ کے سینیٹر حمد الله نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ حکومت کی اس بے حسی پر وہ آئندہ سینیٹ اجلاس میں تحریک پیش کریں گے۔