شام کے حوالے سے ریاض کے ساتھ تعاون پر تیار ہیں:ایران

اتوار 14 فروری 2016 10:32

میونخ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 14فروری۔2016ء )ایرانی وزیر خارجہ محمد جوادظریف نے کہا ہے کہ ان کا ملک شام کے حوالے سے سعودی عرب کے ساتھ تعاون اور خطے کے مسائل کے تصفیے کے لیے تیار ہے،دونوں ممالک کو تعلقات بہتر کرنے چاہیں،النصرہ فرنٹ، داعش اور بقیہ تمام دہشت گرد سعودی عرب اور دیگر ممالک میں ہمارے برادران کے لیے خطرہ ہیں، خطے میں ہمارا مسئلہ مشترکہ ہے اور وہ ہے خطرے کا سامنا، ممکن ہے یہ خطرہ ترکی، سعودی عرب، پاکستان، افغانستان اور ایشیا کے وسطی ممالک میں ہمارے بھائیوں کے لیے مشکلات کا سبب بن جائے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق میونخ میں عالمی امن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جوا د ظریف نے کہاکہ ایران اور سعودی عرب کو کئی سالوں سے تناوٴ کا شکار تعلقات کو بہتر کرنا چاہیئے اور شام اور مشرق وسطیٰ میں استحکام کے لیے کام کرنا چاہیے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ ایران اور سعودی عرب دونوں کے شام میں مشترکہ مفادات ہیں، تہران اورریاض کو اس سلسلے میں تعاون کرنا چاہیے اور ہم اس تعاون کے لیے تیار ہیں۔

ظریف نے باور کرایا کہ النصرہ فرنٹ، داعش اور بقیہ تمام دہشت گرد سعودی عرب اور دیگر ممالک میں ہمارے برادران کے لیے خطرہ ہیں،خطے میں ہمارا مسئلہ مشترکہ ہے اور وہ ہے خطرے کا سامنا، ممکن ہے کہ یہ خطرہ ترکی، سعودی عرب، پاکستان، افغانستان اور ایشیا کے وسطی ممالک میں ہمارے بھائیوں کے لیے مشکلات کا سبب بن جائے۔ایرانی وزیر خارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ سعودی عرب اور ترکی میں اپنے بھائیوں کے ساتھ تعاون کے ذریعے ہمارے لیے علاقائی مسائل اور مشکلات کا تصفیہ کرنا ممکن ہے۔

۔ظریف نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ شام کے بحران میں مرکزی بین الاقوامی کھلاڑیوں کی میونخ میں حالیہ بات چیت سے اس عرب ملک کے مسائل اور تکالیف کا بھی خاتمہ ہوجائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں امید رکھتا ہوں کہ میونخ بات چیت سے شامی بحران کا منطقی حل مل جائے گا اور اس انسانی المیے کے خاتمے کے لیے تصفیے کی کوئی صورت نکل آئے گی ۔