القاعدہ ،لشکر جھنگوی اور طالبان کا گٹھ جوڑ توڑ دیا،ترجمان پاک فوج، کراچی سے القاعدہ برصغیر کے نائب امیر سمیت97 رکنی بڑا گینگ پکڑ لیا،حیدر آباد جیل میں دہشت گرد ی کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا، جیل کانسٹیبل بھی حملے منصوبہ بندی میں ملو ث تھا ،گرفتار دہشت گرد مناوا پولیس اسٹیشن، آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹرز ، مہران نیول بیس ، نیوی بسوں، کامرہ ایئر بیس ،کراچی جیل توڑنے ،کراچی ایئرپورٹ سمیت پولیس افسر چوہدری اسلم پر حملوں میں ملوث تھے،ملک میں قیام امن فوج کی کمٹمنٹ ہے جو ہر صورت پوری کریں گے ،کراچی معاشی حب آپریشن ہر صورت جاری رہے گا ،عاصم سلیم باجوہ،ہماری انٹیلی جنس دنیا کی بہترین ایجنسیوں میں سے ایک ہے،60 سے زیادہ ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں،میڈیا کو بریفنگ

ہفتہ 13 فروری 2016 09:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 13فروری۔2016ء پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آرکے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوا نے کہا ہے کہ کراچی سمیت ملک بھر میں دہشت گری کے واقعات میں ملوث تین بڑے گروہوں کا گٹھ جوڑ توڑ دیا ہے ،کالعدم القاعدہ برصغیر، لشکر جھنگوی اور تحریک طالبان پاکستان کے گروپس کراچی سمیت ملک بھر میں ملکر کارروائیاں کرتے تھے ، تینوں گروپ پکڑے گئے ہیں ، کراچی کو پر امن بنانے کے لیے کوششیں جاری ہیں آپریشن کے ختم ہونے کا کوئی ٹائم فریم نہیں دے سکتے ، کراچی آپریشن کے مثبت نتائج برآمد ہوئے مکمل امن تک جاری رہے گا ،ان خیالات کا اظہار ڈی جی آئی ایس پی آر نے جمعہ کے روز کراچی میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہویئے کیا ، انہوں نے کہا کہ کراچی سے القاعدہ برصغیر،تحریک طالبان پاکستان اور لشکر جھنگوی کے 97 افراد پر مشتمل ایک بہت بڑا گینگ پکڑا ہے، گرفتار افراد کالعدم تحریک طالبان کے تعاون سے متعدد دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث تھے اور ان میں سے 26 کی گرفتاری پر کروڑوں روپے کی انعامی رقم بھی رکھی ہوئی تھی، گرفتار ملزمان میں القاعدہ بر صغیر کا نائب امیر، لشکر جھنگوی کا امیر نائب امیر اور سہولت کار بھی شامل ہیں، یہ لوگ 2009 سے اب تک بڑے بڑے دہشت گرد حملوں جیسے لاہور میں مناوا پولیس اسٹیشن حملہ، آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹرز پر حملوں، مہران نیول بیس حملے، نیوی کی بسوں پر حملے، کامرہ ایئر بیس پر حملے، کراچی جیل توڑنے کی کوشش اور کراچی ایئرپورٹ حملے سمیت پولیس افسر چوہدری اسلم اور حیدرآباد جیل توڑنے کی کوشش میں ملوث تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کراچی میں جرائم کی شرح انتہائی عروج پر تھی اغواء ، بھتہ خوری ، ٹارگٹ کلنگ شاہراہ فیصل پر دن دہاڑے قتل کی وارداتیں معمول بن چ کی تھی جس پر ستمبر 2014میں رینجزز کا ٹارگٹڈ آپریشن شروع کیا گیا، رینجزز نے 2014سے اب تک 7ہزار کے قریب آپریشن کئے 12ہزار جرائم پیشہ افراد کو گرفتار کیا گیا،،6ہزار کے قریب ملزمان کو پولیس کے حوالے کیا جبکہ دوران آپریشن مختلف مقامات سے بھاری مقدار میں اسلحے کے زخیرے برآمد ہوئے ،9ہزار سے زائد اقسام کا اسلحہ برآمد کیا گیا4لاکھ کے قریب گولیاں برآمد ہوئی ، آپریشن کے بعد کراچی میں بھتہ خوری کی وارداتوں میں 85ف ٹارگٹ کلنگ میں 70فیصد اغوا ء برائے تاوان کی وارداتوں میں 90فیصد تک کمی آئی ہے ، ہزار سے زائد اقسام کا اسلحہ برآمد کیا گیاکراچی میں تین دہشت گردوں کا گروپ گٹھ جوڑ کر کے دہشت گردی کی کارروئیاں کر رہا تھا ، عاصم سلیم باجوا نے کہا کہ حید را ٓباد جیل پرحملے کا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا ہے ،، دہشت گرد حیدرآباد جیل سے عمر شیخ سمیت 100کے قریب دہشت گردوں کو چھڑانے چاہتے تھے ، خالد عمر شیخ امریکی صحافی ڈینٹل پرل کے قتل میں جیل میں سزا کاٹ رہا تھا ،حیدرآباد جیل توڑنے کا منصوبہ 90فیصدمکمل ہو گیا ، دہشت گردوں نے پلاسٹک کے سامان میں بارودی مواد چھپایا تھا اور ان میں 6خودکش حملہ آور بھی تھے ،تمام دہشت گرد پکڑے گئے ، 97دہشت گرد ایسے گرفتار کر لیئے ہیں جودہشت گردی کے اہم واقعات میں ملوث تھے ، دہشت گروں نے حیدر آباد کے مقام پر لطیف آباد میں گھر کرائے پر لیا گیا کاروبار کا ڈھونگ بھی رچایا گیا ، منصوبہ بندی میں حیدر آباد جیل کا کانسٹیبل بھی ملوث تھا ، اور دہشت گردوں کو اندر کے حالات سے آگاہ کرتا تھا ، کانسٹیبل سمیت دہشت گروں کے سارے نیٹورک گرفتار کر لیا گیا ہے ،انہوں نے کہا 47دہشت گرد ایسے پکڑے گئے جو تینوں گروپس کے لیے کام کرتے تھے ، مثنیٰ اور نعیم نامی دہشت گرد منصوبہ بندی کرتے تھے ، کراچی ائر پورٹ پر حملے کی تمام تر منصوبہ بندی میران شاہ میں ہوئی ، کامرہ ائئر بیس ، کراچی ائیر پورٹ ، جی ایچ کیو میں بھی حملے انہیں گروپس نے کئے ،26دہشت گرد ایسے پکڑے گئے ہیں جن کے سروں کی قیمت مقرر تھی ، 97دہشت گردوں پر مشتمل گروہ کراچی میں دہشت گردی کرتا رہا، یہ گروہ کراچی میں بیٹھ کر پورے ملک میں دہشت گردی کی وارداتیں کررہا تھا، لشکر جھنگوی کے 15ایسے دہشت گرد گرفتار کئے جو بارودی مواد بناتے تھے ، دہشت گرد مساجد میں بھی منصوبہ بندی کرتے رہے ہیں ، القاعد کے برصغیرکے نائب امیر سمیت 12ہشت گرد پکڑے گئے ہیں ، دہشت گردوں کے ہاتھوں سے بنایا گیا نقشہ بھی برآمد کیا گیا ، مثنیٰ القاعدبرصغیر کا نائب امیر تھا، القاعدہ برصغیر اور لشکر جھنگوی کراچی سمیت ملک بھر میں دہشت گردی کرتے تھے اور انکوں کالعدم تنظیم تحریک طالبان بھی انکی شراکت دار تھی ، میران شاہ میں خودکش حملہ آورکئے جاتے تھے ، دہشت گردوں کو مالی معاونت بیرون ملک سے کی جاتی تھی ، مثنیٰ نعیم بخاری ، سمیت 97افراد پر مشتمل دہشت گردوں کے گروپس کو گرفتار کر لیا ہے ، القاعد ہ برصغیر ،لشکر جھنگوی 2بڑے گروپ ہیں ، نعیم بخاری کراچی ائیر پورٹ پر حملے کا ماسٹر مائنڈ تھا، لاہور میں حملہ کراچی میں بیٹھ کر دہشت گردوں نے کرایا ، کراچی میں امن کی بحالی تک آپریشن جاری رہے گااور شہر قائدکو مکمل طور پر پرامن بنائیں گے،آپریشن ختم ہونے کا کوئی ٹائم فریم نہیں دے سکتے تھے ، کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے ،کراچی میں تین دہشت گردوں کا گروپ گٹھ جوڑ کر کے دہشت گردی کی کارروئیاں کر رہا تھا ، دہشت گرد مساجد میں بھی بیٹھ کر منصوبہ بندی کرتے رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ کراچی ایئرپورٹ حملے میں10دہشت گرد مارے گئے اس حملے کی تمام تیاری اورمنصوبہ بندی میران شاہ میں ہوئی۔

، آپریشن کے دوران القاعدہ برصغیر کے نائب امیر سمیت 94 خطرناک دہشت گردوں کو پکڑا گیا جن میں سے 26 کے سر کی قیمت مقرر تھی۔لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ نے کہا کہ دہشت گردوں کے سہولت کاروں کے خلاف بھی کارروائی کی جارہی ہے اور شہر میں القاعدہ کو مالی مدد فراہم کرنے والے 12 ملزمان گرفتار کرلیے گئے ہیں، جبکہ کالعدم لشکر جھنگوی کے 15 ایسے کارندوں کو پکڑا گیا جو دھماکا خیز مواد کے ماہر تھے،، 15جون 2015میں ملک بھر میں دہشتگردوں کیخلاف شروع کیے گئے آپریشن ضرب عضب سے فاٹا سمیت جہاں جہاں دہشتگردوں کی پناہ گاہیں تھی ختم کر دی ہیں او رپورے ملک میں دہشت گردوں کا نیٹ ورک توڑ دیئے ہیں ۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے دہشت گردوں کو ملک بھر میں پھیلنے سے روکنے کے لیے انٹیلی جن بیس آپریشن کیے سکیورٹی فورسز نے اب تک 13ہزار212انٹیلی جنس بیس آپریشن کئے جس سے بے مثال کامیابی ملی ،ملک بھر میں پھیلے دہشت گردوں کے سہولت کاروں کیخلاف کارروائیاں کی گئی ہیں اور سینکڑوں سہولت کار اپنے انجام تک پہنچ چکے ہیں ، آپریشن ضرب عضب سے برآمد ہونے والے نتائج کے پاکستان سمیت پورے خطے میں پڑے ہیں اور خطے میں امن کی فضاء بحال ہو رہی ہے ،آپریشن کی کامیابی کو ساری دنیا مانتی ہے ، آپریشن ضرب عضب میں تیزی سے جاری ہے ،افغانستان کی سرحد کے قریب دہشت گردوں کی چند پناہ گاہیں باقی رہے گئی ہیں جن کیخلاف کارروائی جاری ہے ،بریفنگ کے اختتام پر تین دہشت گردوں کو میڈیا کے سامنے بھی پیش کیا گیا جو ملک میں دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی کررہے تھے،