اورنج لائن ٹرین منصوبہ 1998ء میں بنا تھا ،مجتبیٰ شجاع الرحمن، جی ٹی روڈ پر اور منصوبے کے روٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی،صوبائی وزیر

جمعہ 12 فروری 2016 09:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 12فروری۔2016ء) صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے انکشاف کیا ہے کہ اورنج لائن ٹرین منصوبہ 1998ء میں بنا تھا جس کی تکمیل 2017ء میں ہوگی۔ گزشتہ روز الحمراء ہال میں مقامی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میڈیا بغیر کسی تصدیق کے ان کے آبائی گھر کے حوالے سے منصوبہ بارے خبرمیں شائع کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جی ٹی روڈ پر اورنج لائن ٹرین منصوبے کے روٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے گڑھی شاہو پل کی تعمیر کے حوالے سے پہلے بھی اپنے آبائی گھر کی 20فٹ جگہ بغیر کسی معاوضے کے دی تھی اور اگر اورنج لائن ٹرین منصوبے کے لیے اراضی کا مطالبہ کیا گیا تو اس منصوبے کو بھی دیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جی ٹی روڈ پر اورنج لائن ٹرین منصوبے کا روٹ ان کے کہنے پر شامل کیا گیا تھا جس کا مقصد شمالی لاہور کے مکینوں کو بھی سفر کی سہولتیں فراہم کرنا تھی۔

اب اس منصوبے کی تکمیل کے بعد شہر کے دیگر علاقوں میں بھی مختلف کلرز کے حساب سے ٹرینیں چلائی جائیں گی۔ دوسری طرف پنجاب حکومت نے چوبرجی کے قریب تین مختلف گراؤنڈز کو اورنج لائن ٹرین منصوبے کے ٹھیکیداروں کے سپر کردیا ہے جس کی وجہ سے علاقے کے لوگوں کی بڑی تعداد کھیلوں سے محروم ہوگئی ہے۔ ان گراؤنڈوں کو میٹروبس منصوبے کے وقت تباہ کیا گیا تھا جن کی بحالی پر کروڑوں روپے خرچ کیے گئے اور اب دوبارہ گراؤنڈوں کو دوبارہ تباہی کے دھانے پر پہنچا دیا گیا ہے۔ ان گراؤنڈوں میں یونیورسٹی گراؤنڈ جی سی گراؤنڈ اور چوبرجی کوارٹرز گراؤنڈ شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :