سعودی عرب کی قیادت میں قائم عسکری اتحادامن کیلئے مفیدنہیں ، ایرانی سفیر،پاک ایران دوطرفہ تجارتی حجم27کروڑڈالررہ گیا،تجارتی حجم5ارب ڈالرتک پہنچ سکتاہے،کچھ علاقائی ممالک کودہشتگردی کے مددسے ہاتھ کھینچناپڑیگا،تنازعے کے حل کیلئے گیندسعودی عرب کے کورٹ میں ہے،مہدی ہنددوست کی نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو

جمعہ 12 فروری 2016 10:06

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 12فروری۔2016ء)پاکستان میں متعین ایرانی سفیرمہدی ہنددوست نے کہاہے کہ سعودی عرب کی قیادت میں قائم عسکری اتحادامن کیلئے مفیدنہیں ،پاکستان اورایران کے درمیان دوطرفہ تجارتی حجم27کروڑڈالررہ گیا،تجارتی حجم5ارب ڈالرتک پہنچ سکتاہے ۔نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے پاکستان میں ایرانی سفیرمہدی ہنددوست کاکہناتھاکہ پڑوسی ممالک میں پاکستان ایران کیلئے سب سے زیادہ اہم ہے ،دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم پریشان کن ہے ،اسے بڑھایاجاسکتاہے ۔

انہوں نے کہاکہ امریکہ دہشتگردی کے خلاف واضح موٴقف نہیں رکھتا،دہشتگردی کے پنپنے کی بڑی وجہ عالمی طاقتوں کادہرامعیارہے ،عالم اسلام کودہشتگردی کے خلاف تقسیم پراتحادکی ضرورت ہے ،کچھ علاقائی ممالک کودہشتگردی کے مددسے ہاتھ کھینچناپڑیگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ سعودی عرب کی قیادت میں قائم درجنوں ممالک پرمحیط عسکری اتحادخطے میں امن کیلئے مفیدنہیں ہے ،سعودی عرب اورایران کے درمیان تنازعات مختصروقت میں حل نہیں ہوسکتا،تنازعے کے حل کیلئے گیندسعودی عرب کے کورٹ میں ہے ،ایران عراق اورشام دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثرممالک ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ایران پاکستان پائپ لائن کی تکمیل کیلئے دونوں ممالک معاہدے کے پابندہیں ،معاہدے کے مطابق آگے بڑھناہوگا

متعلقہ عنوان :