حکومت کی جارحانہ کارروائی،پی آئی اے ایکشن کمیٹی خوف زدہ ہوگئی، شہبازشریف سے ملاقات میں معاملات طے پاگئے،مسائل کے حل کیلئے ذاتی کوششوں سے متعلق بھی یقین دہانی کرائی،ایکشن کمیٹی،معاملات بند کمروں میں مذاکرات سے حل ہورہے ہیں،سینکڑوں ورکرز کی برطرفیاں انسان دشمنی کے مترادف ہونگی،عہدیداروں کی استدعا

جمعہ 12 فروری 2016 10:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 12فروری۔2016ء)حکومت کی جانب سے دی جانے والی دھمکی آمیز اور جارحانہ کارروائی کے باعث پی آئی اے ایکشن کمیٹی خوف زدہ ہوگئی ہے اور سینکڑوں ملازمین کی برطرفی رکوانے کیلئے حکومت سے اپیل کردی ہے۔خبر رساں ادارے کو ملنے والی معلومات کے مطابق پی آئی اے ایکشن کمیٹی کے کیپٹن سہیل،صفدر انجم ،نصراللہ اور عبیداللہ نے استدعا کی ہے کہ انکی وزیراعلیٰ میاں شہبازشریف سے ملاقات کے دوران تمام تر معاملات طے پاگئے ہیں اور مسائل کے حل کیلئے انہوں نے ذاتی کوششوں سے متعلق بھی یقین دہانی کرائی ہے جبکہ دوسری جانب حکومت کی 165 ملازمین سے زائد کوشوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں نوکریوں سے برخاست کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

درخواست کے مطابق جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے استدعا کی ہے کہ جب معاملات سڑکوں کی بجائے بند کمروں مذاکرات کے ذریعے حل ہورہے ہیں تو سینکڑوں ورکرز کی برطرفیاں انسان دشمنی کے مترادف ہونگی۔

(جاری ہے)

ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی درخواست باضابطہ طور پر وزیراعظم کے بیرون ملک دورہ سے واپسی پر پیش کی جائے گی اور پھر پی آئی اے حکام کو اگلے احکامات صادر فرمائے جانے کا امکان ہے جبکہ انتہائی معتبر ذرائع سے معلوم ہوا کہ حکومت3سے زائد سرکردہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ورکرز کو برطرف کرنیکا حتمی فیصلہ کرچکی ہے

متعلقہ عنوان :