پی آئی ملازمین پر فائرنگ :تحقیقات میں حیران کن انکشاف،پولیس افسر نے مظاہرین کو دھمکانے کے لیے رینجرز کے نام سے کال کی، سائیں سرکار کے قریبی افسر نے شناخت چھپانے کے لیے نو آئی ڈی نمبر استعمال کیا، ذرائع

بدھ 10 فروری 2016 09:35

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10فروری۔2016ء) کراچی میں پی آئی اے کے احتجاجی ملازمین پر فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات میں حیران کن انکشاف ہوا ہے۔ سندھ پولیس کے اعلیٰ افسر نے مظاہرین کو دھمکانے کے لیے رینجرز کے نام سے کال کی اور شناخت چھپانے کے لیے نو آئی ڈی نمبر استعمال کیا۔کراچی ائیرپورٹ پر پی آئی اے کے احتجاجی ملازمین پر فائرنگ اور ہلاکتوں کی تحقیقات کے دوران ایک اعلیٰ پولیس افسر کی جانب سے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کو رینجرز کے نام پر دھمکانے کا انکشاف ہوا ہے۔

(جاری ہے)

تحقیقاتی ذرائع کے مطابق اندرون سندھ تعینات سائیں سرکار کے قریبی افسر نے دھمکی آمیز کال میں شناخت چھپانے کے لیے نو آئی ڈی نمبر استعمال کیا۔ تحقیقاتی حکام کا ماننا ہے کہ کال رینجرز اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے درمیان تلخی بڑھانے کی کوشش تھی۔دوسری جانب احتجاجی ملازمین سے نپٹنے کے معاملے میں سندھ پولیس کے غیر ذمہ دارانہ رویے کی قلعی بھی کھل گئی۔ ذرائع کے مطابق ایس ایس پی ڈاکٹر نجیب ایکشن کمیٹی سے پہلے مذاکرات جبکہ موقع پر موجود پولیس اہلکار پہلی جھڑپ کے بعد موقع سے غائب ہو گئے تھے۔

متعلقہ عنوان :