پی آئی اے کے متعدد ملازمین کی ایئر پورٹس میں داخلے پر پابندی عائد ،پی آئی اے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا عارضی فلائٹ آپریشن بحال کرنے کا باضابطہ اعلان،کمیٹی کا نجکاری اور مطالبات کی منظوری تک احتجاج بھی جاری رکھنے کا فیصلہ ، کراچی اور اسلام آباد ایئرپورٹس کی حدود میں دفعہ 144 نافذ،ملک کے مختلف انٹرنیشنل ایئرپورٹس پر بھی فلائٹس آپریشن جزوی طور بحال ہوگیاہے،ترجمان پی آئی اے

منگل 9 فروری 2016 09:14

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 9فروری۔2016ء) قومی ایئرلائن پی آئی اے کے متعدد ملازمین کی ملک بھر کے تمام ایئر پورٹس میں داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ایئرپورٹس میں داخلہ پر پابندی کے زمرے میں آنیوالے پی آئی اے وہ ملازمین ہیں جو پی آئی اے ملازمین کے احتجاج کے دوران لازمی سروس ایکٹ کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتے ہیں۔

یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سول ایوی ایشن حکام نے ایسے ملازمین کی فہرستوں کی تیاری کا کام شروع کردیا ہے۔ فہرستیں مکمل کیے جانے کے بعد ان ملازمین کو ملازمتوں سے برطرف کیا جاکستا ہے جبکہ دوسری طرف پی آئی اے کے احتجاجی ملازمین کی ایکشن کمیٹی نے خبردار کیا ہے کہ اگر پی آئی اے انتظامیہ یا حکومت نے ملازمین کے خلاف تادیبی کارروائی کی تو بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

حکومت کی ثابت قدمی کی پالیسی رنگ لے آئی ،پی آئی اے کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے بھی عارضی فلائٹ آپریشن بحال کرنیکا باضابطہ اعلان کر دیا ، نجکاری اور مطالبات کی منظوری تک احتجاج بھی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ مقامی انتظامیہ نے کراچی اور اسلام آباد میں ایئرپورٹ کی حدود میں دفعہ 144 نافذ کر کے جلسے جلوس اور ریلیاں نکالنے پر پابندی عائد کردی ۔

پیر کے روز چیئرمین جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین سہیل بلوچ کی صدارت میں اہم اجلاس ہوا جس میں پی آئی اے کی نجکاری کیخلاف جاری احتجاج ،پی آئی اے کی عارضی فلائٹ آپریشن،عمرہ زائرین کی مشکلات سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ،اجلاس میں عمرہ زائرین کی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے فلائٹ آپریشن کو عارضی طور پر بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ پی آئی اے کی نجکاری اور مطالبات کی منظوری تک احتجاج بھی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ۔

جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین سہیل بلوچ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عمرہ زائرین کی مشکلات کے پیش نظر فلائٹ آپریشن کو بحال کر رہے ہیں اس حوالے سے متعلقہ ملازمین کو فلائٹ آپریشن جزوی بحال رکھنے کیلئے ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے انہوں نے کہا کہ صرف عمرہ زائرین کیلئے فلائٹ آپریشن بحال کیا گیا ہے اس کے علاوہ کسی دوسرے طیارے کو اترنے یا چڑھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی کراچی میں پھنسے 300 عمرہ زائرین کو جدہ پہنچانے کیلئے ملازمین کو ہدایت کی ہے کہ وہ ان کی مشکلات کو فوری حل کریں ۔

فلائٹ آپریشن کی بحالی کے بعد جدہ سے آنے والی پرواز PK-732 عمرہ زائرین کو لے کر گزشتہ روز تقریباً تین بجے کراچی میں لینڈ کر گئی تھی یہ سات دن کی ہڑتال کے بعد کراچی ایئرپورٹ پر لینڈ کرنے والی پہلی پرواز تھی ۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے یہ فیصلہ صرف عمرہ زائرین کی مشکلات کے پیش نظر کیا ہے اس کے علاوہ کسی میں طیارے کو لینڈنگ کی اجازت نہیں دی جائے گی اس حوالے سے متعلقہ ملازمین کو ہدایت کی ہے کہ وہ عمرہ زائرین کی مشکلات دور کرنے کے لئے فلائٹ آپریشن بحال کرنے کے لئے ہر ممکن مدد فراہم کریں اس کے علاوہ احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا ۔

دوسری جانب حکومتی کوششوں سے پی آئی اے کے فلائٹ آپریشن کے بعد دفتری امور بھی جزوی طور پر بحال ہو گئے ہیں،پی آئی اے کی نجکاری کے خلاف کے خلاف ملازمین کی ہڑتال 15 ویں روز میں داخل ہو چکی ہے جبکہ قومی ایئر لائن کے فلائٹ آپریش کے بعد دفتری امور بھی جزوی طور پر بحال ہو گئے ہیں۔ کراچی میں پی آئی اے کا چیرمین سیکرٹریٹ اور اسلام آباد میں دفاتر 6 روز بعد کھل گئے ہیں۔

کراچی اور اسلام آباد میں ایئرپورٹ کی حدود میں دفعہ 144 نافذ کر کے جلسے جلوس اور ریلیاں نکالنے پر پابندی عائد کردی ہے، ایئرپورٹ کے اطراف میں پولیس کی بھاری نفری کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ قومی ایئر لائن کا فلائٹ آپریشن بحال ہو چکا ہے اور پی آئی اے کی 6 پروازیں آج معمول کے مطابق اڑان بھریں گی۔پی آئی اے لازمی سروس ایکٹ پر عمل درآمد کیلئے قائم خصوصی کمیٹی کی ہدایت پر 225 ہڑتالی ملازمین کو نوٹسز جاری کر دیئے گئے ہیں۔

جن ملازمین کو نوٹسز جاری کئے گئے ہیں ان میں کراچی کے 64، اسلام آباد کے 84، لاہور کے 60 اور پشاور کے 45 ملازمین شامل ہیں، تمام ملازمین کو 72 گھنٹے میں نوٹس کا جواب دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔پشاور میں پی آئی اے ملازمین کی ہڑتال کے خلاف مسافروں کی جانب سے بھی احتجاج کیا جا رہے اور مظاہرین نے سڑک بلاک کر دی ہے۔ مسافروں کا کہنا ہے کہ ہمارے ٹکٹس کی معیاد ختم ہوتی جا رہی ہے لیکن کوئی بات سننے کو تیار ہی نہیں ہے۔

ادھرپاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کے ترجمان دانیال گیلانی کا کہنا ہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور کراچی میں پی آئی اے کے ہیڈ آفس کھول دیئے گئے۔دوسری جانب ملک کے مختلف انٹرنیشنل ایئرپورٹس پر بھی فلائٹس آپریشن جزوی طور بحال ہوگیا۔کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پیر کو پی آئی اے کا فلائٹ آپریشن جزوی طور پر بحال ہوا، جہاں فلائٹ نمبر پی کے 732 تقریباً 12 گھنٹے کی تاخیر کے بعد دوپہر 1 بجکر 50 منٹ پر جدہ سے زائرین عمرہ کو لے کر وطن پہنچی ۔

یاد رہے کہ پی آئی اے کی مجوزہ نجکاری کے خلاف ملازمین کی ہڑتال کے باعث تقریبا6 دن تک فلائٹ سروس کی بندش کے بعد گذشتہ روز (یعنی اتوار) کو فلائٹ سروس جزوی طور پر بحال ہوئی تھی،جب دو بوئنگ طیارے سعودی عرب میں پھنسے 725پاکستانیوں کو لے کر وطن واپس پہنچے تھے۔یاد رہے کہ قومی اسمبلی میں گذشتہ ماہ 21 جنوری کو 6 بل پیش ہوئے تھے، جس میں پی آئی اے کو پبلک لمیٹڈ کمپنی میں تبدیل کرنے کا بل بھی شامل تھا، اس بل کے تحت پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کارپوریشن کو پاکستان انٹرنیشل ایئر لائن کمپنی لمیٹڈ میں تبدیل کیا جائے گا۔

یہ بل سامنے آتے ہی ملک بھر میں پی آئی اے کے ملازمین کی تنظیموں نے احتجاج شروع کر دیا، جس سے پی آئی اے کے امور متاثر ہونے لگے تھے ۔منگل 2 فروری کی صبح فضائی آپریشن معطل کرنے کی دھمکی کے بعد حکومت نے 1952 کا لازمی سروسز ایکٹ نافذ کر دیا ، جس کے تحت تمام یونینز تحلیل ہو گئیں اور حکومت کو یہ اختیار حاصل ہوگیا کہ وہ ہڑتال یا احتجاج کرنے والے ملازمین کو ملازمت سے فارغ کردے۔

مذکورہ ایکٹ کے نفاذ کے بعد ملازمین مزید مشتعل ہو گئے اور مزدور تنظیموں کے اتحاد نے کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر ریلی نکالنے کی کوشش کی، لیکن رینجرز اور پولیس کی فائرنگ، آنسو گیس شیلنگ اور لاٹھی چارج کے دوران 2 ملازمین ہلاک ہوگئے تھے ملازمین کی ہلاکت کے بعد ملک بھر میں پی آئی اے کا فلائٹ آپریشن بند ہونا شروع ہوگیا،جس کی وجہ سے ادارے کو ایک اندازے کے مطابق 2 ارب 50 کروڑ روپے تک کا نقصان ہوا۔

جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے صدر کیپٹن سہیل بلوچ نے کہا ہے کہ عمرہ زائرین کی مشکلات کے باعث پی آئی اے کاآپریشن جزوی طور پر بحال کر دیا ہے۔ وزیر اعظم کے تائید کردہ نمائندے سے مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔کراچی میں پی ائی اے ہیڈ افس پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے صدر کیپٹن سہیل بلوچ نے کہا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری کسی صورت نہیں ہونے دیں گے۔

وزیر اعظم اپنی مصروفیت کے باعث اپنے تائید کردہ شخص کو مذاکرات کیلئے نامزد کریں۔سہیل بلوچ نے کہا کہ ڈیلی ویجز ملازمین کو نوٹس جاری کرنا ان میں مزید اشتعال پیدا کرنے کے مترادف ہے عمرہ زائرین کیلئے جزوی آپریشن بحال کیا۔ کیپٹن سہیل بلوچ نے کہا کہ ہڑتال کی وجہ سے مسافر پریشان ہوئے ہیں جس پر دلی دکھ ہے۔ حکومت کو بلیک میل نہیں کر رہے چاہتے ہیں کہ پی آئی اے کو آئی ایم ایف کے حوالے نہ کیا جائے ۔