عمران خان نے حکومت کے سامنے پانچ اہم مطالبات رکھ دیئے،پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں کمی ،سوئی گیس انفراسٹرکچر ٹیکس کا خاتمہ ، بجلی ٹیکس واپس ، ایف بی آر کو خود مختار ادارہ ، پی آئی اے اور سٹیل ملز سمیت قومی اداروں کے ملازمین کو تنخواہو ں کی ادا ئیگی ور اداروں میں اصلاحات لائی جائیں،عمران خان،ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو پھر فیصلے سڑکوں پر ہوں گے ، نوازشریف خود ”دستی بم پر لات“ مارتے ہیں، حکومت نے عوام سے دھوکہ کیا ،اقتصادی راہداری لاہور کی بجائے پسماندہ علاقوں سے گزرتی تو اچھا ہوتا ،موجودہ حکومت2018ء تک چلتی نظر نہیں آتی، بلوچستان کے عوام کو حقوق دلانے کیلئے میدان میں آیا ہوں،حق مانگنے والے بلوچوں کیخلاف فوجی آپریشن نہیں کرینگے ،حکومت میٹروز پر پیسہ خرچ کرنے کی بجائے نہروں پر خرچ تو تین لاکھ ایکڑ زمین قابل کاشت ہو جاتی،چیئرمین پی ٹی آئی کا ڈیرہ مراد جمالی میں جلسہ عام سے خطاب

پیر 8 فروری 2016 09:02

ڈیرہ مراد جمالی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 8فروری۔2016ء)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے حکومت کے سامنے پانچ اہم مطالبات رکھتے ہوئے کہا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں کمی کی جائے ،سوئی گیس پر انفراسٹرکچر ٹیکس کا فوری طور پر خاتمہ کیا جائے ، بجلی پر نافذ کئے گئے نئے ٹیکس واپس لئے جائیں ، ایف بی آر کو خود مختار ادارہ بنایا جائے ، پی آئی اے اور سٹیل ملز سمیت قومی اداروں کے ملازمین کو تنخواہیں ادا اور اداروں میں اصلاحات لائی جائیں،ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو پھر فیصلے سڑکوں پر ہوں گے ، نوازشریف خود ”دستی بم پر لات“ مارتے ہیں ، حکومت نے عوام سے دھوکہ کیا ،اقتصادی راہداری لاہور کی بجائے پسماندہ علاقوں سے گزرتی تو اچھا ہوتا ، نوازشریفجمہوری حکومت نہیں بادشاہت کرتے ہیں،موجودہ حکومت2018ء تک چلتی نظر نہیں آتی ، بلوچستان کے عوام کو حقوق دلانے کیلئے میدان میں آیا ہوں،حق مانگنے والے بلوچوں کیخلاف فوجی آپریشن نہیں کرینگے ،حکومت میٹروز پر پیسہ خرچ کرنے کی بجائے نہروں پر خرچ تو تین لاکھ ایکڑ زمین قابل کاشت ہو جاتی۔

(جاری ہے)

ڈیرہ مراد جمالی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سردار یار محمد رند آپ کے لوگ آپ سے پیار کرتے ہیں ، اللہ ان کو عزت دیتا ہے جو عوام کی عزت کرتے ہیں ، یار محمد رند نے مجھ سے وعدہ لیا تھا کہ بلوچستان کے عوام کو حقوق دیں گے ، میں بطور ایک مسلمان آپ سے وعدہ کرتا ہوں اللہ کا ارشاد ہے کہ میں نے تمہیں پیدا کیا میری زمین پر انصاف کرو ، اللہ نے ہمیں ایک مقصد کیلئے پیدا کیا اور وہ مقصد ہے کہ ہم انصاف کریں ، میں بلوچستان کے لوگوں سے وعدہ کرتا ہوں کہ میں آپ کے ساتھ ہوں اورآپ کو ان ظالموں کا مقابلہ کر کے دکھاؤں گا۔

عمران نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 2018 بہت دور کی بات ہے ، نواز حکومت اتنی دیر نہیں چل سکتی ، مجھے اندازہ نہیں تھا کہ چھوٹے صوبوں میں کتنا ظلم ہوتا ہے ، آپ لوگوں کو پانی کا حق نہیں ملا ، پختونخوا کے لوگوں کو پانی نہیں ملتا ، نواز شریف نے میٹرو کی بجائے نہر بنائی ہوتی تو اس سے لوگوں کو زراعت میں فائدہ ہوتا۔ انہوں نے دو سو ارب روپے اس پر ضائع کر دیا اور لوگوں کو پاگل بنایا۔

عمران خان نے کہا کہ پرامن احتجاج جمہوریت کا حق ہے ، ہم نے 2013 کے انتخابات میں دھاندلی کیخلاف آواز اٹھائی ، جب ہمیں انصاف نہیں ملا تب ہم نے دھرنا دیا ، ایک سال تک سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کیا ، انہوں نے کہا کہ آج پی آئی اے کے لوگ احتجاج کر رہے ہیں تو یہ ان کا حق ہے ، ان پر کوئی گولی نہیں چلا سکتا ، ان کا مستقبل خطرے میں ہے۔ نجکاری کیوں کی جا رہی ہے ، جب بھی کسی ادارے کی نجکاری کی جاتی ہے تو اس میں سو بار احتیاط کی جاتی ہے۔

حکومت نے پی آئی اے کی مینجمنٹ میں کیوں بہتری پیدا نہیں کی ، پاکستان سٹیل مل تو حکومت نے بند کروا دی مگر ان کی اپنی ذاتی سٹیل مل جدہ میں منافع کمارہی ہے ، اسے کیوں بند نہیں کیا جا رہا۔ عمران خان نے کہا کہ دس سال قبل سٹیل مل منافع میں تھی اور پیسے کما رہی تھی ، حکمرانوں کی پالیسی ہے کہ پہلے کسی ادارے میں اپنے بندے بٹھاتے ہیں ، اس کو لوٹتے ہیں اور اس کے بعد اس کو بند کر دیتے ہیں۔

پختونخوا میں بھی ہم نے دو سال تک اداروں کی بہتری کیلئے کوششیں جاری رکھیں اور ہسپتالوں کو نجی شعبے میں دینے کی بجائے انتظامی تبدیلیاں کیں تاکہ لوگوں کو بہتر علاج مل سکے ، میرا آجآپ لوگوں سے وعدہ ہے کہ ہم صوبے کے وسائل آپ پر خرچ کریں گے تاکہ آپ کے مسائل کا خاتمہ ہو۔ عمران خان نے کہا کہ ہم اقتدار کو نچلی سطح پر منتقل کریں گے تاکہ عوام کا پیسہ کوئی ہڑپ نہ کرسکے۔

ان کی رقم ان پر ہی خرچ ہو۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری کی بجائے حکومت کو چاہیئے تھا کہ وہ بلوچستان تک سڑک بناتے تاکہ پورے ملک کے شہروں سے بلوچستان کا رابطہ جڑجاتا ، میں مطالبہ کرتا ہوں کہ نواز شریف لوگوں کو بتائیں کہ اصل روٹ کیا ہے،پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے حوالے سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، دونوں بھائی کسی کواعتماد میں لئے بغیر خود ہی فیصلے کرلیتے ہیں، ان کی وجہ سے ہی ملک کے دیگر حصوں میں پنجاب کے خلاف نفرت بڑھتی ہے، سی پیک منصوبے پر تمام لوگوں کو اعتماد میں لیا جائے۔

انھوں نے کہا کہ حکومت نے سی پیک کے نام پر 44 ارب کے قرضے لئے ہوئے ہیں جس میں سے 80 فیصد رقم توانائی کے منصوبوں کے لئے ہے، حکومت نے عوام پر 51 فیصد سیلز ٹیکس لگایا ہوا ہے، نواز شریف کے عوامی منصوبوں میں ذاتی فائدے ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں آپ کو پانچ مطالبات دیتا ہوں ، سب سے پہلے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے حساب تیل کی قیمتوں میں کمی کی جائے، پٹرول 5 اور ڈیزل 20 روپے کم کیا جائے ، سوئی گیس پر انفراسٹرکچر ٹیکس کا فوری طور پر خاتمہ کیا جائے ، بجلی پر لگائے گئے تینوں نئے واپس لئے جائیں جس سے بجلی تین روپے یونٹ کم ہوگی ، فوری طور پر اداروں کی مینجمنٹ ٹھیک کی جائے پیشہ ورانہ افراد کو سامنے لائیں ، جو مزدور سٹیل مل میں ہیں اور ان کو تنخواہیں نہیں ملیں ان کو فوری طور پر تنخواہیں دی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی اصلاح سے قوم کو ٹیکسوں کی مد میں اربوں کی بچت ہوگی۔