تہران:شام میں فوجی مداخلت کی مکمل حمایت کرتے ہیں،آیت اللہ علی خامنہ ای،شام میں ہمارے بہادر سپاہیوں اور افسروں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے

اتوار 7 فروری 2016 10:42

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 7فروری۔2016ء)ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے شام میں فوجی مداخلت کی حمایت کرتے ہوئے بشار الاسد کے دفاع میں لڑتے ہوئے اپنی جانیں قربان کرنے والے پاسداران انقلاب کے افسروں اور سپاہیوں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی’ کے مطابق سپریم لیڈر نے ان خیالات کا اظہار شام میں مارے جانے والے فوجیوں کے اہل خانہ سے ملاقات کے دوران کیا۔

خیال رہے کہ ایران میں شام میں لڑائی میں حصہ لینے والوں کو“مدافعین حرم اہل بیت” کی اصطلاح سے پکارا جاتا ہے۔ اس موقع پر خامنہ ای کا کہنا تھا کہ شام میں ہمارے بہادر سپاہیوں اور افسروں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے تاکہ وہاں کا دشمن ہمارے ملک میں نہ پہنچ پائے۔

(جاری ہے)

اگر ہمارے یہ سپوت شام جا کر نہ لڑتے تو ہمیں دشمن کا مقابلہ ایرانی شہروں کرمان شاہ، ہمدان اور دوسرے علاقوں میں کرنا پڑتا۔

واضحرہے کہ شام میں بشارالاسد کے دفاع میں داد شجاعت دیتے ہوئے ہلاک ہونے والے ایرانی فوجیوں کی تعداد 700 بتائی جاتی ہے جب کہ غیر سرکاری جنگجو اس کے علاوہ ہیں۔ایرانی سپریم لیڈر کی جانب سے شام میں فوجی مداخلت کی حمایت اور وہاں ہلاک ہونے والے پاسداران انقلاب کے فوجیوں کی تعریف پہلی بارنہیں کی۔ ایران کی شہداء فاوٴنڈیشن کے ڈائریکٹرنادر نصیر نے اس سے قبل بھی خامنہ ای کا ایک بیان نقل کیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ شام میں حرم اہل بیت کے دفاع میں لڑتے ہوئے مارے جانیوالوں کے لیے دو اجر ہیں۔ ایک اجران کی ہجرت کا دوسرا ان کی شہادت ہے۔