فرانس میں مسلمانوں سے امتیازی سلوک جاری ،پگڑی پر پابندی ختم ،برقعہ پہننے پر پابندی برقرار،ایسے اقدامات فرانس کے دوہرے معیار کی عکاسی کرتے ہیں،مسلم کمیونٹی کا احتجاج

جمعرات 4 فروری 2016 08:45

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4فروری۔2016ء)فرانس نے سکھ کمیونٹی کے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر واضح کیا ہے کہ فرانس میں عوامی مقامات پر سکھوں کے پگڑی پہننے پر نہیں بلکہ برقعہ کے استعمال پر پابندی لگائی گئی ہے ،نئی دہلی میں فرانسیسی سفارت خانے کی جانب سے جاری کئے گئے ایک وضاحتی بیان میں کہاگیاہے کہ فرانس میں مکمل مذہبی آزادی ہے اس حوالے سے اطلاعات درست نہیں کہ عوامی مقامات پر سکھوں کے پگڑی پہننے پر پابندی لگا دی گئی ہے اس پابندی کا اطلاق سکیورٹی وجوہات کی بناء پر صرف برقعہ پہننے پر کیا گیا ہے،ترجمان کا کہنا تھا کہ پگڑی کے حوالے سے پابندی صرف تعلیمی اداروں تک محدود ہے ،عوامی مقامات پر اس کا اطلاق نہیں ہے کیونکہ پگڑی سے ایسے کوئی عوامل پیدا نہیں ہوتے جس سے سکیورٹی خطرات ہوں ،ادھر فرانس کی جانب سے پگڑی کو پابندی سے استثنیٰ اور مسلمان خواتین کے برقعہ پہننے پر پابندی کے فیصلے کو امتیازی سلوک قرار دیتے ہوئے مسلم کمیونٹی کا کہنا ہے کہ ایسے اقدام کا مقصد صرف مسلمانوں کو نشانہ بنانا ہے ،اگر چہ فرانس کا یہ دعوی ہے کہ ان کے ملک میں مذہبی آزادی ہے توپھر خواتین کے برقعہ اوڑھنے پر پابندی کیوں لگائی جارہی ہیں۔

متعلقہ عنوان :