دہشت گردی کا خطرہ:پیرس کے سکولوں میں تمباکو نوشی کی اجازت،طلباء کا گلیوں میں اکٹھا ہوناتمباکونوشی سے کہیں زیادہ خطرناک ہے،یہ بڑے خطرات سے تحفظ کے تناظر میں ضروری تھا، ڈپٹی سیکرٹری جنرل سکول یونین

جمعرات 4 فروری 2016 08:43

پیرس(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4فروری۔2016ء)فرانس میں سکولوں کی ایک یونین نے کہا ہے کہ طالب علموں کو دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر سکولوں میں تمباکو نوشی کی اجازت دینا شروع کر دیدی ہے۔سکول ایڈمنسٹریٹز کی یونین نے اس سے قبل نومبر میں پیرس حملوں کے بعد اس اقدام کا مطالبہ کیا تھا تاہم یہ وزارت صحت کی جانب سے منظور نہ کیا گیا۔ایس این پی ڈی ای این یونین نے گذشتہ ہفتے ازسرنو مطالبہ کیا تھا لیکن یونین کے ایک اہکار کے مطابق کچھ سکولوں نے اس پر پہلے ہی عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔

حکومتی اعداد و شمار کے مطابق ایک تہائی فرانسیسی نوجوان تمباکو نوشی کرتے ہیں۔ایس این پی ڈی ای این یونین کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل مچل رچرڈ نے ایک ویب سائٹ کو بتایا کہ طالب علموں کا گلیوں میں اکٹھا ہونے سے بہت زیادہ خطرہ ہے جو کہ تمباکو نوشی سے کہیں زیادہ ہے۔

(جاری ہے)

مچل رچرڈ کا کہنا ہے کہ یونین تمباکو نوشی سے منسلک خطرات کو چھپانے کی کوشش نہیں کر رہی تاہم ان کا کہنا تھا یہ بڑے خطرات سے تحفظ کے تناظر میں یہ ضروری تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کچھ سکولوں نے سرکاری طور پر اجازت کے بغیر ہی اس پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔مچل رچرڈ کا کہنا تھا کہ فرانس کی وزارت صحت نے یونین کی جانب سے ابتدائی طور پر سکولوں کے میدان میں تمباکو نوشی کی اجازت دینے کی درخواست مسترد کردی تھی۔انھوں نے کہا کہ وزارت کا کہنا تھا کہ فرانس میں نافذ ہنگامی حالات ’تمباکو نوشی کے بارے میں اصول و ضوابط کو متاثر نہیں کریں گے۔خیال رہے کہ پیرس میں نومبر میں ہونے والے حملوں کے بعد سے ملک میں ایمرجنسی نافذ ہے۔ ان حملوں میں 130 افراد ہلاک ہوگئے تھے اور اس کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ نے قبول کی تھی۔