پاکستان ریلوے میں 92 کروڑ کرپشن کا سکینڈل ، وزیر ریلوے سیکرٹری ریلوے کیخلاف اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات شروع ، کرپشن کی نشاندہی آڈٹ حکام نے کی تھی

بدھ 3 فروری 2016 08:52

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 3فروری۔2016ء) پاکستان ریلوے میں 92 کروڑ کرپشن اور مالی بدعنوانی کا ایک نیا سکینڈل سامنے آگیا ہے ، سکینڈل کے دستاویزی ثبوت ہونے پر چیئرمین ریلوے اور وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور سیکرٹری ریلوے کیخلاف کرپشن تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے ۔ خبر رساں ادارے کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق پاکستان ریلوے کا خانیوال رائے ونڈ ریلوے ٹریک کی ازسرنو تعمیر اور بحالی کے دوران ریلوے افسران کے 92 کروڑ روپے کی مالی بدعنوانی کی ہے رپورٹ کے مطابق منصوبہ کے تحت خانیوال سے رائے ونڈ ریلوے ٹریک کے راستے میں 159کمزور پلوں کی تعمیر اور بحالی کے لئے ایک پی سی ون تیار کیا گیا ہے پلوں کی بحالی کے منصوبہ کے لئے 277 ملین روپے رقم مختص کی گئی تھی جس کا ٹھیکہ بھی متعلقہ کمپنیوں کو دے دیا گیا پروجیکٹ ڈائریکٹر نے اعلیٰ حکام کو اعتماد میں لیتے ہوئے ٹھیکیداروں کو 92 کروڑ روپے اضافی ادا کردیئے ۔

(جاری ہے)

پاکستان ریلوے حکام کی طرف سے 92 کروڑ روپے کی اضافی ادائیگی کرنے کی نشاندہی آڈٹ حکام نے اپنی رپورٹ 2014ء میں کی ہے رپورٹ کے مطابق پی سی ون کے تحت موجودہ پلوں کی بحالی پر 234 ملین جبکہ سگنل پر 43ملین خرچ ہوتے تھے لیکن کرپٹ افسران نے پلوں کی تعمیر پر اضافی 787 ملین جبکہ سگنلز کی تعمیر پر اضافی 130ملین کی ادائیگی کردی بھاری رقوم کی ادائیگی سے قبل وزارت منصوبہ بندی سے اجازت بھی طلب نہیں کی گئی ذرائع کے مطابق وزیر ریلوے سیکرٹری چیئرمین ریلوے اور پراجیکٹ ڈائریکٹر کیخلاف شروع ہیں

متعلقہ عنوان :