گیس منصوبے آدھی قیمت پر لگ رہے ہیں،کم قیمت پر لگنے والے ان پاور پلانٹ سے عوام کو سستی بجلی ملے گی،1320میگاواٹ کاساہیوال کول پاورپراجیکٹ تاریخ میں ریکارڈ مدت میں مکمل ہوگا:شہبازشریف،چین سمیت دنیا بھر میں اتنی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کے منصوبے 5سال سے کم مدت میں مکمل نہیں ہوتے ، ساہیوال کول پاورپلانٹ اڑھائی سال کی ریکارڈ مدت میں مکمل ہوگااور مقررہ مدت 25دسمبر2017ء سے کہیں پہلے بجلی فراہم کریگا، دھرنوں نے ملک کی معاشی حالت کا دھڑن تختہ کیا،توانائی کے منصوبوں میں تاخیر پیدا کی ، چینی صدر کی آمد پر معاہدے طے ہوئے،وزیراعلیٰ کاقادر آباد ،ساہیوال میں 1320میگاواٹ کول پاور پلانٹ پر پیش رفت کا جائزہ لینے سے متعلق منعقدہ تقریب سے خطاب

بدھ 3 فروری 2016 08:43

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 3فروری۔2016ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ساہیوال کول پاورپلانٹ کے منصوبے پردن رات کام کیا جارہا ہے اوریہ منصوبہ مقررہ مدت 25دسمبر2017ء سے کہیں پہلے مکمل ہوگا اور نیشنل گرڈ کو 1320میگاواٹ بجلی فراہم کرے گا۔چین سمیت دنیا بھر میں اتنی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کے منصوبے 5سال سے کم مدت میں مکمل نہیں ہوتے لیکن ساہیوال کول پاورپلانٹ اڑھائی سال کی ریکارڈ مدت میں مکمل ہوگا۔

وزیراعظم محمدنوازشریف کی قیادت میں وفاقی حکومت، پنجاب حکومت اورتمام متعلقہ ادارے منصوبے پر دیوانہ وار کام کررہے ہیں اورجس ریکارڈ مدت میں یہ منصوبہ مکمل کیا جارہا ہے ،شایددنیا کی تاریخ میں ایسا ریکارڈ ممکن نہ ہو۔25دسمبر2017ء سے پہلے ساہیوال کول پاور پلانٹ سے بجلی کا حصول شروع ہوجائے گا ۔

(جاری ہے)

توانائی کے شعبے میں اس سے بڑھ کر کامیابی کا اور کوئی جھنڈا نہیں گاڑھا جاسکتا۔

پنجاب میں گیس کی بنیاد پر 3600میگاواٹ کے بجلی کے منصوبوں پر بھی کام کا آغاز ہوچکا ہے ۔عصر حاضر کی تاریخ میں سب سے کم نرخوں پر یہ منصوبے حاصل کیے گئے ہیں اوران منصوبوں کی تکمیل سے عوام کو سستی بجلی حاصل ہوگی۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز قادر آباد ،ساہیوال میں 1320میگاواٹ کول پاور پلانٹ پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

وزیراعظم پاکستان محمد نوازشریف نے تقریب میں خصوصی طورپر شرکت کی ۔وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف،صوبائی وزراء ،اراکین قومی و صوبائی اسمبلی، منصوبے پر کام کرنے والی چینی کمپنی کے صدروینگ وین ژونگ،چین کے قونصلر جنرل یوبورن،پنجاب کے اعلی حکام اور ماہرین توانائی نے تقریب میں شرکت کی۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف کے بے حد مشکور ہیں کہ وہ ساہیوال کول پاور پلانٹ کے معائنے کیلئے تشریف لائے،ان کی آمد سے ہمیں مزید حوصلہ ملتا ہے اورکام کو مزید تیزرفتاری سے آگے بڑھانے کیلئے سپورٹ ملتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم منصوبے پر کام کرنے والی چین کی کمپنی کے حکام کے بھی شکرگزار ہیں کہ وہ اپنے نئے سال کے تہوار کی تقریبات کو چھوڑ کر یہاں موجود ہیں ۔چین میں آج کل ان کے قومی تہوار کی دس روزہ تقریبات جاری ہیں اوران تقریبات کے دوران چین میں مکمل چھٹیاں ہوتی ہیں لیکن چین کی کمپنی کے صدر اوران کی پوری ٹیم کی ساہیوال میں موجودگی ان کی منصوبے کے ساتھ لگن اور اسے تیزرفتاری سے پایہ تکمیل تک پہنچانے کے عزم کی عکاسی کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چینی کمپنی کے حکام کی اپنی تقریبات کو چھوڑ کر یہاں موجودگی چینی عوام ،حکومت اور قیادت کی پاکستان کے عوام کے ساتھ والہانہ محبت کی عکاس ہے ۔انہوں نے کہاکہ بھارت ،چین اور دنیا کی دیگر ممالک میں اس استعدادکارکے منصوبے چار سے پانچ سال میں مکمل ہوئے ہیں جبکہ ساہیوال کول پاور پلانٹ پانچ سال کے بجائے اڑھائی سال کی ریکارڈ مدت میں مکمل ہوگا۔

مئی2014ء میں منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔جولائی2015ء میں منصوبے پر کام کے آغاز کیلئے زمین کی کھدائی شروع ہوئی اورچھ ماہ میں یہ منصوبہ آسمان کی بلندیوں کو چھو رہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں منصوبوں پر تیزرفتاری سے دن رات کام کرنے کا کلچرمتعارف ہوا ہے ۔منصوبے پر تیزرفتاری سے کام میں معاونت پر وفاقی وزیرپانی و بجلی خواجہ محمد آصف،متعلقہ وفاقی و صوبائی اداروں ،چیف سیکرٹری،پنجاب حکومت کے اداروں ،انتظامی و ضلعی افسران ،ایڈیشنل سیکرٹری توانائی ندیم چوہدری کے شکرگزار ہیں اوران لوگوں کا جذبہ لائق تحسین ہے جس پر انہیں مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف نندی پور پاور پلانٹ کا منصوبہ ہے جس کی مشینری تین سال تک کراچی پورٹ پر گلتی سڑتی رہی جبکہ دوسری طرف ساہیوال کول پاور پراجیکٹ ہے جس پر جولائی 2015ء میں کام شروع ہوا اوریہ منصوبہ آج آسمان کی بلندیوں کو چھو رہا ہے ۔وہی افسران،وہی ادارے اوروہی ملک ہے۔فرق صرف منصوبے پر کام کرنے کی تڑپ، جذبے،عزم اورلگن کا ہے اورسب سے بڑی بات وزیراعظم محمد نوازشریف کی ولولہ انگیز قیادت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مئی2014ء میں جب اس منصوبے پر کام شروع ہوا تو اس کے فوراً بعد دھرنے دےئے گئے جس نے ملک کی معاشی حالت کا دھڑن تختہ کیا۔توانائی کے منصوبوں میں تاخیر پیدا کی جب دھرنے ختم ہوئے ، غیر یقینی کی صورتحال دور ہوئی تو چین کے صدر پاکستان کے دورے پر آئے اورتوانائی سمیت متعدد معاہدوں پر دستخط ہوئے ۔ چھ ماہ کے دھرنوں سے ضائع ہونے والے وقت کی تلافی کیلئے دن رات ایک کیا گیااور توانائی کے منصوبوں پر دیوانہ وار کام کا آغاز کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ساہیوال کول پاور پلانٹ پر 1.8ارب ڈالر خرچ ہورہے ہیں جو 100فیصد چین کی سرمایہ کاری ہے ۔انہوں نے کہا کہ منصوبے کو مقررہ مدت سے پہلے مکمل کرلیاجائے گا۔تاہم منصوبے کی تکمیل کے ثمرات سے پوری طرح فائدہ اٹھانے کیلئے کوئلے کی ترسیل کے حوالے سے بھی تمام انتظامات مکمل کرنا ہوں گے۔محکمہ ریلوے کوئلے کی ترسیل کے حوالے سے بھر پور تعاون کررہا ہے تاہم اسے وقت سے پہلے کوئلے کی ترسیل کے حوالے سے اپنے تمام انتظامات کو مکمل کرنا ہے جبکہ این ٹی ڈی سی ٹو بجلی کے ترسیل کیلئے اپنے انتظامات مکمل کرنے ہیں،اسی طرح پورٹ قاسم اتھارٹی کو بھی کوئلے کی ہینڈلنگ کے حوالے سے انتظامات کرنے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی اداروں اور پنجاب حکومت کا چولی دامن کا ساتھ ہے اور ہم سب کو ملکر ملک سے بجلی کے اندھیرے دور کرنے کیلئے اپنا کردارادا کرناہے لیکن یہ امر بھی افسوسناک ہے کہ وفاقی ادارے نیپرا نے ابھی تک ٹیرف کا اعلان نہیں کیا ۔چھ ماہ گزرنے کے بعد نیپراکاسٹ پلس ٹیرف کی بات کررہا ہے ۔ نیپرا اس وقت کہا تھا جب سولر منصوبوں کے لئے17سینٹ ٹیرف دیا گیا۔

ہماری وجہ سے نیپرا ٹیرف کو 14سینٹ پر لایا ہمیں خوشی ہے کہ اس طرح عوام کو سستی بجلی میسر آئے گی۔پنجاب میں گیس کی بنیاد پر پاور پلانٹ ماضی میں لگائے گئے منصوبوں سے آدھی قیمت پر لگ رہے ہیں ۔کم قیمت پر لگنے والے ان پاور پلانٹ سے فائدہ ملک کے غریب عوام کو پہنچے گا۔انہوں نے کہا کہ منصوبوں کے تمام معاملات شفاف انداز میں طے ہوئے ہیں یہی وجہ ہے کہ کوئی عدالت میں نہیں گیا۔

لیکن نیپرا ٹیرف کیلئے کاسٹ پلس کی بات کررہا ہے جس سے چھ ماہ مزید تاخیر ہوسکتی ہے جو کسی طورپر بھی عوام کے مفاد میں نہیں۔وزیراعظم نوازشریف کی قیادت میں ملک سے اندھیروں کو دور کرنے اور ترقی و خوشحالی کے سفر کو تیزی سے طے کرنے کیلئے مثالیں قائم کی جارہی ہیں لیکن نیپرا اس میں رکاوٹ ڈال رہا ہے۔ نیپرا اپنی ناکامیوں کو چھپانے کیلئے بہانے تراش رہا ہے لیکن میں ایسا نہیں ہونے دوں گا۔

10کرو ڑ عوام کا پیسہ ہے اسے کسی قیمت پر ضائع نہیں ہونے دیا جائے گا۔ میری وزیراعظم سے درخواست ہے کہ وہ نیپرا کو توانائی منصوبوں کے لئے ٹیرف کے اعلان کا پابند کریں۔پاکستان انرجی کمپنی لمیٹڈ کے چیف ایگزیٹو آفیسرسونگ تاچی نے ساہیوال کول پاور پلانٹ پر پیش رفت کے حوالے سے بریفنگ دی اور کہا کہ منصوبے پر جس تیزرفتاری سے کام جاری ہے اسے مقررہ مدت سے پہلے مکمل کرلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کے وزیراعلیٰ شہبازشریف منصوبے کی مانیٹرنگ کررہے ہیں ،ان کی ذاتی دلچسپی وفاقی اور پنجاب حکومت کے بھر پور تعاون کی بدولت منصوبے کے حوالے سے اہم سنگ میل عبورکیے ہوئے ہیں ۔چینی کمپنی ہیوانینگ شین ڈونگ پاور (Hauneng Shandong)کے صدر وینگ وین ژونگ (Mr. Wang Wen Zong) نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف ، وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف،وفاقی اور پنجاب حکومتوں کے تعاون سے منصوبے پر تیزرفتاری سے کام جاری ہے ۔

تمام متعلقہ اداروں کی سخت محنت کا نتیجہ ہے کہ منصوبے کے حوالے سے بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ توانائی کے شعبہ میں سنگ میل ثابت ہوگا۔منصوبے کی تکمیل سے علاقے میں خوشحالی آئے گی،تعمیر،آپریشن،مینٹینس اورمینجمنٹ کی ٹیکنالوجی پاکستان کو منتقل ہوگی۔لاہور میں چین کے قونصلر جنرل یوبورن نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ساہیوال کول پاور پلانٹ2017ء میں آپریشنل ہوجائے گا اوریہ منصوبہ چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور کا اہم پراجیکٹ ہے ۔پاکستان کو درپیش توانائی کے بحران پر قابو پانے میں معاون ثابت ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اورچین کے مابین تعاون اوردوستی کے نئے دور کا آغاز ہوا ہے اور ہر گزرتے لمحے دونوں ممالک میں تعاون بڑھ رہا ہے ۔