این ایف سی کے ذیلی ورکنگ گروپ کا اجلاس ،خیبر پختونخوا حکومت نے وفاق سے دہشتگردی کیخلاف جنگ کیلئے مختص حصے کی شرح ایک فیصد سے بڑھا کر پانچ فیصد کرنے کا مطالبہ کردیا

منگل 26 جنوری 2016 10:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 26جنوری۔2016ء) خیبر پختونخوا حکومت نے وفاق سے دہشتگردی کیخلاف جنگ کیلئے مختص حصے کی شرح ایک فیصد سے بڑھا کر پانچ فیصد کرنے کا مطالبہ کردیا ، وفاق نیشنل ایکشن پلان کے تحت اخراجات بھی مہیا کرے ، وفاق صوبے کے پن بجلی کے محاصل کی مد 144ارب روپے کی رقم فوری ادا کرے ،وفاق اپنی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے صوبوں کو مزید فنڈز مہیا کرے ، این ایف سی ایوارڈ میں تاخیر کسی صوبے کے مفاد میں نہیں ، وفاق این ایف سی ایوارڈ کا اجلاس فوری بلائے ، چار سدہ یونیورسٹی پر پنجاب حکومت خیبر پختونخوا حکومت کے ساتھ کھڑی ہے دہشتگردی کو جڑوں سے اکھاڑ دینا ہوگا، این ایف سی کمیشن کا کورم پورا کرنے کیلئے پنجاب نے وفاق کو نام بھجوادیئے ہیں ، قومی مالیت کمیشن این ایف سی کے ذیلی ورکنگ گروپ جس کے ذمہ وفاق اور صوبائی لیول پر اخراجات کا تجزیہ کرنا اور مختص رقم کو بہتر انداز میں استعمال کرنے کا پہلا اجلاس پیر کے روز اسلام آباد میں منعقد ہوا اجلاس کی صدارت پروفیسر ابراہیم نے کی جبکہ اجلاس میں وزیر خزانہ خیبر پختونخوا مظفر سید اور وزیر خزانہ پنجاب عائشہ غوث پاشا اور چاروں صوبوں کے سیکرٹریز خزانہ نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں خیبر پختونخوا کی جانب سے تیار کردہ رپورٹ پر بریفنگ دی گئی اور بعد ازاں چاروں صوبوں اور وفاق کے نمائندوں نے اس پر بحث کی خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ مظفر سید نے اجلاس کے بعد بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وفاق دہشتگردی کیخلاف جنگ کیلئے مختص حصے کی شرح کو ایک فیصد سے بڑھا کر پانچ فیصد کرے اس کے علاوہ نیٹ ہائیڈرل پرافٹ کی مد میں خیبر پختونخوا کے ایک سو چوالیس ارب روپے کے واجبات بھی ادا کرے ۔

اس موقع پر وزیر خزانہ پنجاب عائشہ غوث نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کی وجہ صوبوں پر اضافی بوجھ اور ایس بی جی پر صوبوں کی ذمہ داریوں میں اضافے کی وجہ سے مزید محاصل کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے پاک چین اقتصادی راہداری اور نیشنل ایکشن پلان کو دو اہم عوامل قرار دیتے ہوئے ان کے جائزے کو شامل کرنے کی درخواست کی انہوں نے مزید کہا کہ چار سدہ یونیورسٹی پر دہشتگردوں کے حملے کی مذمت کرتے ہیں اور دکھ کی اس گھڑی میں خیبر پختونخوا حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ دینا ہوگا دہشتگردی سب کا مسئلہ ہے ملک بھر کا مسئلہ ہے اس کا خمیازہ اور بوجھ عوام اٹھا رہے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب میں میڈیم ٹرم پروگرام بنایا ہوا ہے اس کے تحت افرادی قوت کو تیار کررہے ہیں پنجاب کی آبادی سو ملین سے زائد ہوگئی ہے لوگوں کو غربت تعلیم اور صحت دینے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ این ایف سی کمیشن کا کورم پورا کرنے کیلئے پنجاب نے وفاق کو نام بھجوادیئے ہیں گروتھ حاصل کرنے کیلئے صوبوں کا کردار بڑھ گیا ہے اٹھارہویں ترمیم کے بعد سوشل سیکٹر و دیگر شعبوں میں صوبوں کو مزید کام کرنے کی ضر ورت ہے

متعلقہ عنوان :