افغانستان کے ساتھ معاہدہ ہے اپنی سرزمین ایک دوسرے کیخلاف استعمال نہیں ہونے دینگے،نوازشریف،افغانستان میں دائمی امن کے خواہاں ہیں،پاکستان کی طرف سے کوئی الزام نہیں لگایا گیا بھارت کی طرف سے دی گئی معلومات پر تحقیقات کر رہے ہیں،پٹھان کوٹ ائربیس حملے میں تحقیقات آگے بڑھیں گی تو حقائق ضرور سامنے آئیں گ،تحقیقاتی ٹیم کی تفتیشکو سامنے لایا جائے گا، لندن میں میڈیا سے گفتگو

پیر 25 جنوری 2016 09:34

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 25جنوری۔2016ء)وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ ہماراافغانستان کے ساتھ معاہدہ ہے کہ اپنی اپنی سرزمین کو ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے،پاکستان اس معاہدے پر سختی سے کاربند ہے۔پاکستان افغانستان میں دائمی امن کا خواہاں ہے،جو پورے خطے کیلئے فائدہ مند ہوگا۔پاکستان کی طرف سے کوئی الزام نہیں لگایا گیا ہے۔

پاکستان بھارت کی طرف سے دی گئی معلومات پر تحقیقات کر رہا ہے۔پٹھان کوٹ ائربیس حملے میں تحقیقات آگے بڑھیں گی تو حقائق ضرور سامنے آئیں گے۔پٹھان کوٹ حملے سے متعلق تحقیقاتی ٹیم کی تفتیش جیسے مکمل ہوگی ان کو سامنے لایا جائے گا۔گزشتہ روز وزیراعظم نوازشریف ڈیوس سے واپسی پر لندن میں مختصر قیام کے دوران میڈیا سے گفتگو کے دوران کہی۔

(جاری ہے)

نوازشریف کا کہنا تھا کہ افغانستان کے ساتھ معاہدے کے مطابق اپنی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہ کرنے پر سختی سے عمل درآمد کررہا ہے،تاہم کچھ ایسے دشمن عناصر موجود ہیں جو اسی طرح کے دہشتگردی کے واقعات کرتے رہے ہیں،پچھلے سال آرمی پبلک سکول پر حملے سمیت دیگر واقعات ہمارے سامنے ہیں۔

ان واقعات کی روک تھام ہونی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے استحکام کا حامی ہے،افغانستان کے استحکام سے خطے میں امن آئے گا،اس کے لئے پاک چین امریکہ اور افغانستان پر مشتمل چار ملکی خصوصی کمیٹی بنائی گئی،اس کا ایک اجلاس کابل میں ہوا جو اچھا رہا،افغانستان میں امن کا راستہ بات چیت کے ذریعے ممکن ہے،افغانستان میں امن صرف پاکستان کی ذمہ داری نہیں۔

انہوں نے کہا کہ پٹھان کوٹ حملے بارے باقاعدہ تحقیقات کی جارہی ہیں،جیسے مکمل ہوں گی ان کے حقائق سامنے لائے جائیں گے،اس حوالے سے ہم درست لائن پر جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی کو ختم اور دوریاں کم سے کم کی جاسکیں،دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے خاتمے کیلئے کردار کسی کے کہنے پر ادا نہیں کررہے بلکہ پاکستان نے خود مصالحتی کردار کا اقدام اٹھایا ہے،اس حوالے سے جیسے ہی کسی کی جانب سے جواب آئے گا تو اس کے بعد آگے بڑھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اور فوج ایک پیج پر ہے حکومت نے تمام قومی معاملات عسکری قیادت کے ساتھ صلاح مشورے سے کئے،آئینی ترمیم،ملٹری عدالت،نیشنل ایکشن پلان سمیت دیگر منصوبوں پر سب سے مشاورت ہوئی ہے اور مشاورت ہونی چاہئے