چارسدہ یونیورسٹی پر حملہ افغانستان سے کنٹرول ہوا،ڈی جی آئی ایس پی آر،حملے میں افغانستان کی سم استعمال کی گئی ،حملہ آور کو افعانستان سے دس فون کالز آئیں،4 دہشت گرد مارے گئے، سہولت کار پکڑلیے، کچھ لوگوں کی گرفتاری باقی ہے،حملے میں سہولت کار کی بیوی اور بھانجی کو بھی استعمال کیا گیا،دہشت گرد افغانستان میں ٹریننگ کے بعد طورخم بارڈر سے مردان آئے جہاں انہیں دو گھروں میں رکھا گیا،دہشت گردوں کا کمانڈر عمر اور ڈپٹی ذاکر تھا،ایک دھشتگرد کی شناخت ہو گئی، لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کی پریس کانفرنس

اتوار 24 جنوری 2016 10:26

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 24جنوری۔2016ء) ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ چارسدہ حملہ کے چار دہشت گرد مارے گئے ‘ سہولت کار پکڑے جاچکے ہیں کچھ لوگوں کی گرفتاری باقی ہے ‘ حملے میں سہولت کار کی بیوی اور بھانجی کو بھی استعمال کیا گیا ہمیں اپنے ارد گرد کے بارے میں چوکنا رہنا ہوگا ۔ دہشت گرد ہمیں ڈرانا چاہتے ہیں ہمیں بلا خوف ان سے مقابلہ کرنا ہے دہشت گردوں کو ان کے ناپاک عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف کور ہیڈ کوارٹر میں آئے ہیں جہاں ایک اہم اجلاس ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حملہ افغانستان کے ایک علاقے سے کنٹرول ہو رہا تھا۔ افغانستان کی جس سم سے کال ہورہی تھی اس کا نمبر 0097-774021675 ہے حملہ آور کو افعانستان سے دس فون کالز آئیں انہوں نے کہا کہ چارسدہ حملے میں چار دہشت گرد اور چار سہولت کار تھے ۔

(جاری ہے)

دہشت گرد افغانستان میں ٹریننگ کے بعد طورخم بارڈر سے عام شہری بن کر مردان آئے مردان میں انہیں دو گھروں میں رکھا گیا ۔ نور الله نے رکشہ خریدا اور دہشت گردوں کو یونیورسٹی کے قریب گنے کے کھیت میں اتارا جہاں سے وہ یونیورسٹی میں داخل ہوگئے۔ دہشت گردوں کا کمانڈر عمر اور ڈپٹی ذاکر تھا۔ دہشت گردوں نے انہیں طورخم چھوڑا پھر عادل انہیں مردان لے کر آیا۔

انہی لوگوں نے یونیورسٹی کی ریکی بھی کرائی نور الله نے ذاکر کے ذریعے رکشہ لیا۔ اسلحہ درہ آدم خیل سے لیا گیا۔ دہشت گرد A کی بیوی اور بھانجی بھی استعمال ہوئیں ۔ حملے میں چار دہشت گرد مارے گئے کمانڈر اور ڈپٹی افغانستان میں ہیں عادل مستری کا کام کرتا ہے۔ نور الله ،عادل اور ریاض پکڑے جاچکے ہیں۔ دہشت گرد A کی بیوی اور بھانجی کی گرفتاری کیلئے آپریشن ہو رہے ہیں وہ جلد پکرے جائیں گے۔

امیر رحمن کی مکمل شناخت ہوچکی ہے باقی تین دہشت گردوں کی شناخت کا عمل ابھی جاری ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے دہشت گردوں کو شکست دینی ہے اور ان کے عزائم کو ناکام بنانا ہے۔ یہ ایک بڑا چیلنج ہے ہمیں مایوسی کی بجائے متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ دہشت گرد ہمیں ڈرانا چاہتے ہیں اور آسان اہداف کو نشانہ بنارہے ہیں۔ ہم نے ڈر کر نہیں رہنا بلکہ ان سے لڑنا ہے پاکستان دہشت گردی سے پاک ہوگا انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی مالی معاونت کی تحقیقات بھی کی جارہی ہیں جن کے مکمل ہونے پر میڈیا کو آگاہ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ افغان سموں کے پاکستان میں بیچنے کی اجازت نہیں۔ پی ٹی اے کا واضح بیان بھی موجود ہے۔ دہشت گردوں کو افغانستان سے کال ہوئی ہے۔ حملے سے پہلے کی کوئی کال کسی کے پاس نہیں تاہم عوام سے گزارش ہے کہ علاقے میں کوئی نیا بندہ آئے تو اس کے متعلق آگاہ کریں ہمیں اپنے ارد گرد کے بارے میں چوکنا رہنا ہے انہوں نے کہا کہ کچھ آپریشن انٹیلی جنس کی بنیاد پر کئے جاتے ہیں جن کے بارے میں نہیں بتایا جاسکتا۔

انہوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کے بعد ملک میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی اور دہشت گردی کے واقعات میں کمی آئی ہے۔ دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے اگر کوئی دوبارہ اٹھنے کی کوشش کرتا ہے تو اسے ہم نے اٹھنے نہیں دینا اگر الله نے چاہا تو 2016 ء میں دہشت گردی کا خاتمہ ہوگا انہوں نے کہا کہ افغانستان کا بارڈر 2600 کلومیٹر ہے ہم بارڈر کی سکیورٹی کو بہتر کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا کوئی بھی حملہ سہولت کاری کے بغیر ممکن نہیں بارڈر منیجمنٹ ایک چیلنج ہے اسے بہتر بنانا ہے۔