معصوم بچوں اورشہریوں کے خون سے کھیلنے والوں کوکسی صورت معاف نہیں کیاجائیگا،گورنر خیبر پختونخوا،بے گناہوں کے خون سے ہاتھ رنگنے والوں ، ان کے سہولت کاروں اورماسٹرمائنڈز کا تعاقب کرکے انہیں کیفرکردار تک پہنچایاجائیگا،سر دار مہتاب احمد کی کامیاب آپریشن میں حصہ لینے والے افسروں اور جوانوں سے ملاقات

جمعرات 21 جنوری 2016 06:16

پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 21جنوری۔2016ء)گورنر خیبر پختونخوا سردار مہتاب احمد خان نے کہاہے کہ معصوم بچوں اورشہریوں کے خون سے کھیلنے والوں کوکسی صورت معاف نہیں کیاجائیگا۔ بے گناہوں کے خون سے ہاتھ رنگنے والوں ، ان کے سہولت کاروں اورماسٹرمائنڈز کا تعاقب کرکے انہیں کیفرکردار تک پہنچایاجائیگا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہاربدھ کے روز باچا خان یونیورسٹی چارسدہ میں دہشت گردحملہ آوروں کے خلاف کامیاب آپریشن میں حصہ لینے والے افسروں اور جوانوں سے ملاقات کے دوران کیا۔

گورنرسردارمہتاب احمدخان سانحہ چارسدہ کی اطلاع ملتے ہی تمام مصروفیات منسوخ کرکے فوری طور پرباچاخان یونیورسٹی چارسدہ پہنچ گئے۔ انہوں نے یونیورسٹی کے متاثرہ حصوں کا دورہ کیا۔ آپریشن میں حصہ لینے والے افسروں اورجوانوں سے ملاقات کی جبکہ حملے میں سب سے زیادہ متاثرہونے والے حصہ ایڈمنسٹریشن بلاک میں ڈی آئی جی سعید وزیر کی جانب سے دہشت گردحملہ اور ریسکیوآپریشن کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

(جاری ہے)

اس موقع پرکورکمانڈرپشاور لیفٹیننٹ جنرل ہدایت الرحمن، چیف سیکرٹری ،آئی جی پی، کمشنر پشاور،سول وملٹری حکام بھی موجودتھے۔ اس دوران گورنرسردارمہتاب احمدخان کو وزیراعظم پاکستان محمدنوازشریف کا ٹیلی فون آیا جو ان دنوں سوئزرلینڈ کے سرکاری دورے پرہیں۔گورنرنے وزیراعظم محمدنوازشریف کو باچاخان یونیورسٹی پر دہشت گردحملہ اورسیکورٹی اداروں کی جوابی کاروائی کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

اس موقع پروزیراعظم نے باچاخان یونیورسٹی پرحملہ کی شدید مذمت کی اور افسوسناک واقعے کے شہداء کے خاندانوں اور زخمیوں سے گہری ہمدردی کا اظہاربھی کیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ حکومت اورپوری قوم ان کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ بعدازاں گورنرسردارمہتاب احمدخان سانحہ چارسدہ کے زخمیوں کی عیادت اوراحوال پرسی کیلئے ڈی ایچ کیوہسپتال چارسدہ کا دورہ بھی کیا اور زخمیوں کی عیادت کی۔

اس موقع پر گورنرنے زخمیوں سے فرداً فرداً ملاقات کی اورزخمیوں کے لواحقین سے بھی ملے ۔ اس موقع پر گورنرنے محکمہ صحت کے حکام کوہدایت کی کہ انہیں تمام ترطبی سہولیات فراہم کی جائے۔دریں اثناء میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے گورنرنے باچاخان یونیورسٹی چارسدہ میں دہشت گردوں کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ معصوم شہریوں کی جانیں لینے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں اور ان وحشی درندوں اور دہشت گردوں کے ناپاک ارادوں کے خلاف پوری قوم متحد ہے اورنہتے اورمعصوم شہریوں کے خون کے ایک ایک قطرے کاحساب لیاجائیگا۔

انہوں نے کہاکہ معصوم لوگوں پر حملہ کرنے والے نہ مسلمان اور نہ ہی انسان کہلانے کے لائق ہیں اورطلباء پر ایسا بزدلانہ حملہ انتہائی افسوسناک ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہاکہ دہشت گردوں کوچھپنے نہیں دیاجائیگا اور ایک ایک کرکے ان کاخاتمہ کیاجائیگا اوریہ پاک سرزمین ان پر تنگ کردی جائیگی۔ انہوں نے کہاکہ یہ وحشی درندے ہیں اور ان کا خاتمہ قریب ہے اور اب یہ بوکھلا کر کبھی سکولوں ، تعلیمی اداروں، عبادت گاہوں اور مساجد اور نہتے لوگوں پر بزدلانہ حملے کرتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پوری قوم دہشت گردی کے خاتمے کیلئے متحد ہے۔ گورنرنے دہشت گردوں کے حملے کے فوراً بعد یونیورسٹی کے سیکورٹی سٹاف ، پولیس اور پاک فوج کے جوانوں اور افسروں کے فوری ریسپانس کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ ہماری بہادر سیکورٹی فورسز نے ان درندوں کاجوانمردی سے مقابلہ کیا ۔ انہوں نے کہاکہ معصوم شہریوں اور طالب علموں کے خون سے کھیلنے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کیاجائیگا۔

پوری قوم سیکورٹی فورسز ، سویلین ، ہمارے شہری اور طالب علم ان درندوں کامقابلہ کرنے کی ہمت رکھتے ہیں اور ان بزدلانہ کارروائیوں سے دہشتگردی کے خلاف قوم کا عزم متزلزل نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ ایک ایک دہشت گرد کے خاتمے تک یہ جنگ جاری رہے گی جس میں پوری قوم سیکورٹی فورسز اور بہادرافواج کے شانہ بشانہ ہے۔ انہوں نے یونیورسٹی میں دہشت گردوں کے حملے کے فوراً بعد طلباء اور انتظامیہ کو ریسکیوکرنے کیلئے سیکورٹی اداروں ، افواج پاکستان، پولیس اور ریسکیو ٹیموں کے جرائتمندانہ کردار کو سراہا۔

انہوں نے حملے میں جاں بحق ہونیوالے افراد کے درجات کی بلندی کیلئے دعاکرتے ہوئے کہاکہ پوری قوم متاثرہ خاندانوں کے غم میں برابرکے شریک ہے اور اس عزم کا اظہارکیا کہ شہداء کا خون کسی صورت رائیگانہیں جانے دیاجائیگا۔ انہوں نے کہاکہ معصوم اور نہتے طلباء پر دہشت گرد حملہ نہایت افسوس ناک ہے اور حملے میں ہونیوالاقیمتی جان نقصان ناقابل تلافی ہے اورپوری قوم غمزدہ خاندانوں کے ساتھ ہے۔

متعلقہ عنوان :