جب تک بی سی سی آئی اپنے وعدے کو پورا نہیں کرتا پاکستان ٹیم بھی2017 میں بھارت کا دورہ نہیں کرے گی، نجم سیٹھی ،پی سی بی اور بھارتی کرکٹ بورڈ کے درمیان ایک سال قبل دستخط شدہ معاہدے کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان 2015 سے 2023 تک 6 سیریز طے پائی تھیں، پہلی سیریز کی میزبانی 2015 میں پاکستان کو کرنا تھی لیکن بی سی سی آئی نے متحدہ عرب امارات میں کھیلنے سے انکار کیا، بھارت نے ہمارے ساتھ دھوکا کیا تھا کیونکہ جب ہماری ٹیم نے ہندوستان کا مختصر دورہ کیا تو آمدنی میں ہمارا حصہ نہیں دیا گیا، انٹرویو

اتوار 17 جنوری 2016 03:53

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 17جنوری۔2016ء) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے پاکستان اور ہندوستان کے درمیان کرکٹ سیریز کی بحالی پر خدشات ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جب تک بی سی سی آئی اپنے وعدے کو پورا نہیں کرتا پاکستان ٹیم بھی2017 میں ہندوستان کا دورہ نہیں کرے گی پی سی بی اور ہندوستان کرکٹ بورڈ(بی سی سی آئی) کے درمیان ایک سال قبل دستخط شدہ معاہدے کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان 2015 سے 2023 تک 6 سیریز طے پائی تھیں، جس کی پہلی سیریز کی میزبانی 2015 میں پاکستان کو کرنا تھی لیکن بی سی سی آئی نے متحدہ عرب امارات میں کھیلنے سے انکار کیا۔

اپنے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ہمارے ہندوستان دورے سے قبل بی سی سی آئی پہلے اپنے وعدے پورا کرے"۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا 'بی سی سی آئی نے ہمیں چار سیریز کی میزبانی دینے کا معاہدہ کیا تھا اور پہلی سیریز کی میزبانی بھی ہمیں دی تھی جو انھیں ہمارے دورے سے قبل پورا کرنا ہوگا'۔نجم نے کہا کہ '2009 میں انھوں نے ہمارے ساتھ دھوکا کیا تھا کیونکہ جب ہماری ٹیم نے ہندوستان کا مختصر دورہ کیا تو آمدنی میں ہمارا حصہ نہیں دیا گیا'۔

حال ہی میں بی سی سی آئی کے سیکریٹری انوراگ ٹھاکر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ 2016 میں بھی پاکستان-انڈیا سیریز کا امکان نہیں لیکن سیٹھی کے مطابق وہ یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ کیوں بی سی سی رواں سال نہیں کھیل سکتا اگر دونوں حکومتیں کھیلنے کی اجازت دیں تو 15 دن میں سیریز کا انعقاد کوئی مشکل کام نہیں۔پاکستان کرکٹ ٹیم مارچ میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے لیے ہندوستان جائے گی ۔