شامیوں کا محاصرہ وحشیانہ حکمت عملی ہے ،سلامتی کونسل

اتوار 17 جنوری 2016 04:14

دبئی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 17جنوری۔2016ء)اقوام متحدہ کے ادارے سلامتی کونسل نے اپنے ہنگامی اجلاس کے دوران شام میں شہریوں کے محاصرے اور فاقہ کشی کی پالیسی کو ایک "وحشیانہ حکمت" عملی قرار دیا ہے۔ یہ پالیسی اپنی بدترین شکل میں میں مضایا کے علاقے میں ظاہر ہوئی جہاں بھوک کے مارے افراد کی تصاویر دیکھ کر ساری دنیا سکتے میں آگئی۔ بعد ازاں بین الاقوامی دباوٴ کے نتیجے میں وہاں کے باسیوں تک امدادی سامان کا کچھ حصہ پہنچانے کی اجازت دی گئی۔

اقوام متحدہ کے زیر نگرانی انسانی کارروائیوں کی ذمہ دار کیونگ وا کینگ نے سلامتی کونسل کے سامنے کہا کہ "امداد کے ضرورت مند افراد کو امدادی سامان پیش کرنے سے روکے جانے کی کوئی قابل قبول وجہ یا عذر نہیں پائے جاتے ہیں، یہ بین الاقوامی قانون کی انتہائی خطرناک خلاف ورزی ہے اور اس کو فوری طور پر روکا جانا چاہیے"۔

(جاری ہے)

انہوں نے مطالبہ کیا کہ انسانی امداد کے کارکنوں کو بنا کسی رکاوٹ اور پیشگی شرائط کے لمبے عرصے تک پورے طریقے سے کام کرنے دینا چاہیے۔

کیونگ وا کینگ کے مطابق شام میں 4 لاکھ شہریوں کو اپوزیشن کی مسلح تنظیموں اور حکومتی فوج کی جانب سے محاصرے کا سامنا ہے۔ انہوں نے اس بات کا ذکر کرنے کے بعد کہ شہریوں کا تحفظ سلامتی کونسل کی ذمہ داریوں میں سے ہے، کونسل کے 15 رکن ممالک کے سفیروں پر بھی زور دیا کہ وہ محاصرے میں گھرے قصبوں میں "مزید لوگوں کو موت کے منہ میں جانے سے بچائیں"۔اس موقع پر فرانسیسی سفیر فرانسوا ڈیلاٹر نے نے تمام محاصروں کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے باور کرایا کہ انسانی صورت حالی کی فوری بہتری کے بغیر کوئی بھی قابل اعتبار سیاسی راہ ہر گز سامنے نہیں آئے گی۔