افغانستان: جلال آباد میں پاکستانی وبھارتی قونصل خانوں پر خود کش حملہ،6افراد ہلاک،مرنے والوں میں چار افغان اہلکار بھی شامل ،تین بچوں سمیت متعدد افراد زخمی،حملے میں پاکستانی عملہ محفوظ رہا ،عمارت کو کوئی نقصان نہیں پہنچا،قونصل جنرل فرمان اللہ،خود کش بمبار نے خود کو پولیس گاڑی کے قریب اڑایا،علاقہ سیل کرکے سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے، ترجمان گورنر جلال آباد،دھما کے کے بعد پا کستا نی قو نصل خا نے کو بند کر دیا گیا ، افغان صدر کا وزیراعظم نواز شریف کو فون، جلال آباد حملے سے متعلق آگاہ کیا ، گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار

جمعرات 14 جنوری 2016 02:48

جلال آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 14جنوری۔2016ء)افغانستان کے شہر جلال آباد میں پاکستان اور بھارت کے قونصل خانوں کے نزدیک خود کش بم دھماکوں میں 4افغان اہلکاروں سمیت6افراد ہلاک اور 3بچوں سمیت متعدد افراد زخمی ہو گئے ،دھماکے میں کوئی پاکستانی جاں بحق نہیں ہوا ، قونصل خانوں کے ارد گرد کا علاقہ سیل کردیا گیا ، افغان سکیورٹی اہلکار فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئے، زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

افغان خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان کے شہر جلال آباد میں پاکستانی اور بھارتی قونصل خانوں کے نزدیک خودکش بم دھماکوں میں 4افغان پولیس اہلکاروں سمیت 6افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ، زخمیوں میں تین بچے بھی شامل ہے ۔رپورٹس کے مطابق قونصل خانوں کے قریب کھڑی پولیس کی گاڑیوں پر خود کش حملے کئے گئے ۔

(جاری ہے)

بعض اطلاعات کے مطابق خود کش حملہ آور ویزہ حصول کی لائن میں لگے ہوئے تھے اور وہ آہستہ آہستہ پولیس کی گاڑیوں کے قریب گئے اور خود کو دھماکے سے اڑا دیا ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرلئے گئے ہیں اور تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔پاکستانی قونصل جنرل فرمان اللہ نے پاکستانی نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکے میں کوئی پاکستانی شہید یا زخمی نہیں ہوا اور نہ ہی دھماکوں سے عمارت کو کوئی نقصان پہنچا ہے ، سفار تخانے کا عملہ بھی مکمل طور پر محفوظ رہا ، انہوں نے بتایا کہ دھماکہ سفارت کی عمارت کے باہر ہوا ہے۔

دھما کے کے بعد پا کستا نی قو نصل خا نے کو بند کر دیا گیا ، گورنر جلال آباد کے ترجمان کے مطابق پاکستانی قونصل خانے کے قریب خود کش بمبار نے خود کو کھڑی پولیس موبائل کے قریب اڑا دیا جس کے نتیجے میں دو اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہو گئے جبکہ دو دیگر شدید زخمی ہو گئے جنہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔انہوں نے بتایاکہ قونصلیٹ کے اردگرد کے علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے تاکہ یہ معلوم کیا جاسکے کہیں دہشت گرد ارد گرد کی عمارتوں میں چھپے ہوئے نہ ہو۔

ادھر افغان صدر اشرف غنی نے وزیراعظم نواز شریف کو ٹیلی فون کرکے جلال آباد میں پاکستانی قونصلیٹ پر حملے سے آگاہ کرتے ہوئے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ افغان صدرنے بدھ کی شام نواز شریف کو فون کیا اور جلال اباد میں پاکستانی قونصلیٹ پر ہونے والے حملے سے متعلق انہیں آگاہ کیا افغان صدر نے کہا کہ قونصلیٹ پر ہونے والے حملے پر افسوس ہے وزیراعظم نے حملے پر تشویش کا اظہار کیا اور آگاہ کرنے پر افغان صدر کا شکریہ اداکیا۔