17اگست 2017کے بعد نواز شریف اور زرداری حکومتوں کا خاتمہ ہوجائیگا،پیر علی گوہر شاہ راشدی ،عمران خان اشاروں پر چلتے رہیں گے مگر اسکا مستقبل تاریک ہے، جنرل راحیل دس سال تک آرمی چیف رہیں گے، میرا مورو ثی اور مفاداتی سیاست میں کوئی مستقبل نہیں ،مرکزی رہنما فنکشنل لیگ

بدھ 13 جنوری 2016 09:32

سانگھڑ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 13جنوری۔2016ء) 17اگست 2017کے بعد نواز شریف اور آصف زرداری کی حکومتوں کا خاتمہ ہوجائے گا ،عمران خان اشاروں پر چلتے رہیں گئے مگر اسکا مستقبل تاریک ہے جنرل رحیل دس سال تک آرمی چیف رہیں گئے میرا مورثی اور مفادات کی سیاست میں کوئی بھی مستقبل نہیں ہے ان خیالات کا اظہار سابق وفاقی وزیر پیر صاحب پگاڑہ شاہ مردان شاہ کے بیٹے فنکشنل لیگ کے مرکزی رہنما پیر سید علی گوہر شاہ راشدی نے نیشنل پریس کلب کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں جو گرینڈ الائنس سابقہ پانچ وزرائے اعلیٰ کی شمولیت سے بنا ہے اس میں پیر پگاڑو کے علاوہ اور کچھ بھی نہیں ہے ممتاز بھٹو،ارباب رحیم، ذوالفقار مزرا ،ایازلطیف، غوث علی شاہ ،لیاقت جتوئی سمیت دیگر کی کوئی بھی حیثیت نہیں ہے، سندھ میں ہمیشہ سے پیر صاحب پگاڑہ یا اینٹی پیر صاحب پگاڑہ کی سیاست ہوتی ہے تیسرا گروپ بن ہی نہیں سکتا، دس جماعتی اتحاد میں جو لوگ شامل تھے انھوں نے اپنی اپنی قیمت وصول کی یہ اشاروں پر سیاست کرنے والے لیڈر ہیں اب یہ اشاروں پر دوبارہ اتحاد میں شامل ہوئے ہیں ان کے پیچھے عوام نہیں ہے ممتاز بھٹو ہمیشہ ہمارے آباؤ و اجداد کے خلاف رہا ہے اس نے سندھ میں لسانیت کا پہلا پودا لگانے والا یہ شخص ہے اب وہ ہمارا دوست کس طرح ہوسکتا ہے پیر صاحب پاگاڑہ کے سندھ میں دو کروڑ مریدین ہیں ان کو کسی سے بھی اتحاد کرنے کی ضرورت نہیں ہے بھٹو دور میں بھی ریڈیو پاکستان سے پی پی کے امیدواروں کی جیت کا اعلان ہوا تھا جس کا امیدواروں کو بھی یقین نہ ہوا 23جنوری کو سانگھڑ میں بلدیاتی الیکشن میں ایک بار پھر پرانی تاریخ دہرائی جائے گئی ان کا کہنا تھا کہ میں نے مئی2015کو جو باتیں کی تھیں وہ تمام سچ ثابت ہوئی ہیں 17اگست2017کو نواز اور زرداری حکومت کا خاتمہ ہوجائے گا نواز شریف اور زرداری کا باب پاکستان سے ہمیشہ کے لئے ختم ہوجائے گا زرداری کھبی بھی پاکستان نہیں لوٹے گا زرداری کی وجہ سے بلاول کا مستقبل تاریک ہے جبکہ سندھ کی آنٹی اور انکل بھی جلد ملک سے فرار ہونے والے ہیں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہمیشہ سیاست دان آرمی نے پیدا کئے ہیں بنتے نہیں ہیں بھٹو سے لیکر نواز شریف تک تمام سیاست دانوں کو سیاست میں متعارف کروایا گیا17اگست کے بعد نئے سیاست دان متعارف کروائے جائیں گئے 17اگست2017کے بعد وہ سیاست کریں گئے جو یا غازی ہوگا یا شہید ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کا سیاست سے کوئی بھی تعلق نہیں ہے اس کو ٹیلر کے طور پرسامنے لایا گیا تھا مگر وہ پہلے مرحلے میں ہی ناکام ثابت ہوئے ہیں اب اس کو دوبارہ نہیں آزمایا جائے گا2017کے بعد نواز شریف اور زردای حکومتوں کے خاتمے کے بعد جب دس سال کے بعد الیکشن ہوں گئے تو وہ لوگ سیاست میں میں ہوں گئے جو محب وطن اور کرپشن سے پاک ہوں گئے جنرل راحیل ریٹائمنٹ نہیں لیں گئے وہ دس سال تک آرمی چیف رہیں گئے17اگست 2017کے بعد کرپشن اور لوٹ مار کرنے والے کے خلاف بڑا آپریشن ہوگا اس آپریشن میں فنکشنل لیگ پی پی نواز اور دیگر پارٹیوں کے بڑے بڑے لیڈر جیل میں ڈھائی من گندم کی بوری کا باریک آٹا بنانے کے لئے چکی چلائیں گئے 2018سے ملک میں خوش حالی آجائے اس وقت پاکستان معاشی اور اکانومی طور پر بہتر ہے ہماری فوج افغانستان اور ایران ۔

(جاری ہے)

انڈیا سے بہتر ہے چائنا راہداری کا فائد ہ ٹرک مالکان اور ٹرانسپوٹرز کا ہے عوام کو اس سے کوئی فائدہ نہیں ہے ان کا کہنا تھا بلاول بھٹو اتنا بہادر ہے کہ وہ دو فٹ کے اسٹیج پر چڑھ نہیں سکتا ملک کو کیا چلائے گا 2017کے بعد بلاول پاکستان میں نظر ہی نہیں آئے گا ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف انسپکٹر کے امتحان میں فیل ہونے کے باوجود پاکستان کے وزیر اعظم بن گئے الیکشن جیت کر اپوزیشن میں جاکر ترین علاقے کی کیا خدمت کریں گے ان کا والد ڈی ایس پی ریٹائر ہوا اس کے پاس اتنا پیشہ کہنا سے آیا کوئی پوچھنے والا نہیں ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن جب تک آزاد نہیں ہوگا اس پر ہر ہارنے والی پارٹی جانبداری کا الزام لگائے گئی سندھ کا نگران وزیر اعلی ٹیپی کا منشی تھا پھر بھی پی پی ہار جائے یہ ممکن ہی نہیں تھا چیف جسٹس نے این آر او کو رد کردیا تھا مگر کرپٹ سیاست دانوں کو بچانے کے لئے این آر او کو بحال کیا گیا ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم ایوب خان کے دور سے ہی ہم زبان ہو کر متحد ہوئے اب ان کی سیاست زبان پرستی تک ہی محدود رہے گئی ان کا کہنا تھا کہ سندھ نے پاکستان بنانے کی قراداد پیش کی تھی پاکستانی آئین کے مطابق اس کی تقسیم ہو رہی نہیں سکتی اور نہ ہی پاکستان میں مزید صوبے بن سکتے ہیں باقی سب سیاست کرکے اپنا ووٹ بینک بنانے میں لگے ہوئے ہیں کشمیر نہ ہمارا ہے نہ تھا اور ہی ہوگا اس پر ٹائم لگانے کی بجائے ملک وقوم کی ترقی کی طرف توجہ دی جائے ان کا کہنا تھا کہ 23جنوری کے بلدیاتی الیکشن میں اسٹیپلسمنٹ نہیں چاہتے کہ فنکشنل یہ الیکشن جیتے جب یہ راضی ہوگئی تو فنکشنل ضلع کی مضبوط پارٹی بن جائے گی ان کا کہنا تھا کہ منظور وسان کو اب دن میں بھی خواب میں زرداری نظر آتا ہے ڈاکٹر عاصم کی حالت دیکھ کر اس کے خواب دیکھنا چھوڑ دیئے ہیں پی پی قیادت اب راستہ تلاش کررہی ہے کہ جلد از جلد فرار ہوسکی ورنہ احتساب کی زرد میں آجائیں گئے ان کا کہنا تھا کہ ملکی سرمایہ بیرون ملک شفٹ کرنے والوں میں پی پی ۔

ن اور دیگر لوگوں کے ساتھ فنکشنل کے رہنماوں نے بھی سرمایہ بیرون ملک شفٹ کر لیا ہے جو تمام کا تمام واپس پاکستان لانے کے لئے چیف جسٹس کو اقدامات کرنے چاہیے اور فوری طور پر این آر او رد کرکے اس سے فائدہ حاصل کرنے والوں کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے اس موقع پر ماما بچو منگریو۔رضا محمد خاصیخلی۔بخت آرادین۔خادم نظامانی ۔علی حسن رئیس الله بچایو نظامانی و دیگر بھی موجود تھے