”تہران کی غیر قانونی مداخلت جاری“،یمن میں سابق ایرانی پولیس چیف حوثیوں کے امور کے انچارج مقرر

بدھ 13 جنوری 2016 09:46

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 13جنوری۔2016ء)ایران کی حکومت نے یمن میں حکومت مخالف شیعہ حوثی باغیوں کے امور کی نگرانی کے لیے ایک سابق پولیس چیف کو تعینات کر دیا ہے ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق تہران حکومت نے سابق پولیس چیف میجر جنرل اسماعیل احمدی مقدم کو ”یمنی قوم کی معاونتی کمیٹی“ کا چیئرمین مقرر کیا ہے،ایرانی خبر رساں ایجنسی ’ارنا‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ حال ہی میں یمن کی صورت حال سے متعلق مجلس شوریٰ کے خصوصی اجلاس میں سابق پولیس چیف احمدی مقدم بھی شریک ہوئے۔

(جاری ہے)

اس موقع ایرانی پارلیمنٹ نے عرب ملک یمن میں ایرانی مداخلت کے مختلف پہلووٴں پر غور کیا گیا، یمن کے امور کے نگران کمیٹی کے چیئرمین احمدی مقدم کا کہنا ہے کہ ان کا ملک یمنی حوثیوں کی معاونت جاری رکھے گا اور حوثیوں کے مطالبات کو عالمی سطح پر اٹھانے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی،ان کا کہنا تھا کہ یمن میں جاری جنگ ہر آنے والے دن میں زیادہ شدت اختیار کرتی جا رہی ہے اور رواں سال 2016ء میں بھی صورت حال بدستور برقرار رہے گی۔ رپورٹ کے مطابق یمن میں احمد مقدم کی تعیناتی اس بات کا بین ثبوت ہے کہ ایران یمن میں اپنی غیرقانونی مداخلت کا سلسلہ بدستور جاری رکھے ہوئے ہے۔