کراچی،چار سال بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا قیام عمل میں آگیا ،2012 میں کراچی، لاہور اور اسلام آباد اسٹاک مارکیٹوں کو ضم کرکے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی تجویز زیر بحث آئی تھی ،پاکستان اسٹاک ایکسچینج نیویارک کے نیس ڈیک یا ممبئی اسٹاک ایکس چینج کی طرز پر کام کا آغاز کریگا

منگل 12 جنوری 2016 09:48

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 12جنوری۔2016ء)چار سال کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا قیام عمل میں آگیا ۔سال 2012میں کراچی لاہور اور اسلام آباد اسٹاک مارکیٹوں کو ضم کرکے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی تجویز زیر بحث آئی تھی ۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج نیویارک کے نیس ڈیک یا ممبئی اسٹاک ایکس چینج کی طرز پر کام کا آغاز کرے گا۔ایک اسٹاک ایکسچینج پورے ملک کے بازارحصص کو ظاہر کرے گی جس سے کاروبار میں بہتری اور مارکیٹ کا حجم بڑھے گا۔

نئی اصلاحات سے ریگولیشنز مضبوط اور سرمایہ کاری کو محفوظ بنایا جا سکے گا۔کاروبار کے پہلے دنپیرکوپاکستاک اسٹاک ایکس چینج کا آغاز مثبت ہوا ۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ کے مستقبل پر سرمایہ کار کافی حد تک پرامید نظر آتے ہیں ۔ پاکستان اسٹاک مارکیٹ کے حوالے سے اسلام آباد میں ایک خصوصی تقریب منعقد ہوئی جس میں پاکستان بھر کے اسٹاک بروکرز نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

ماہرین اسٹاک کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکس چینچ میں سرمایہ کاروں کو ایک پلیٹ فارم ملے گا جس سے سرمایہ کاری میں اضافے کے ساتھ ساتھ اس کا حجم بھی بڑھے گا ۔دوسری جانب کے ایس ای کی ویب سائٹ بھی بدل دی گئی ہے۔ اب آپ اس پر لاگ ان ہونگے تو نہایت ہی خوبصورت ہرے رنگ کے لوگو کے ساتھ ویب سائٹ کھل جائے گی۔ اس ویب سائٹ کو پیلے اور نیلے رنگ میں رکھا گیا ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق ملک کی تینوں اسٹاک مارکیٹس کے ایک ہو جانے سے پاکستان اسٹاک مارکیٹ کے حجم میں اضافے کے ساتھ ساتھ بیرون سرمایہ کاری میں بھی اضافہ ہو گا۔ واضح رہے کہ اسٹاک مارکیٹ کے انضمام یا ڈی میچولائیزیشن کا قانون 2012میں منظور ہوا جس کے تحت کراچی، لاہور اور اسلام آباد کی اسٹاک ایکس چنیج اپنے 40فیصد تک حصص سرمایہ کاروں کو فروخت کریں گی۔یہ سرمایہ کار ی کوئی بیرونی اسٹاک ایکس چینج میں بھی ہو سکتی ہے۔ تینوں حصص مارکیٹوں کے ارکان 40فیصد حصص کے مالک ہوں گے جبکہ باقی 20فیصدفروخت کیلئے عوام کو پیش کیے جائیں گے