پیرس پولیس سٹیشن پر حملہ کرنیوالا شخص پناہ گزین کیمپ میں رہ رہا تھا،جرمن پولیس،ابھی یہ واضح نہیں کہ وہ ان پناہ گزینوں میں شامل تھا یا نہیں جو 2015 کے دوران جرمنی آئے تھے

پیر 11 جنوری 2016 09:13

برلن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 11جنوری۔2016ء) جرمنی کی پولیس نے ابتدائی تحقیقات میں کہا ہے کہ پیرس کے پولیس سٹیشن پر ناکام حملہ کرنے والا شخص جرمنی میں پناہ گزینوں کے ایک کیمپ میں رہ رہا تھا۔خیال رہے کہ حملہ آور کو پولیس نے حملے کے دوران ہی ہلاک کر دیا تھا۔چارلی ایبڈو حملے کے ایک سال مکمل ہونے پر ایک اور حملہ پولیس نے مغربی شہر ریکلنگ ہاوٴزن میں عمارت کی تلاشی لی ہے لیکن انھیں وہاں مزید کسی حملے کے شواہد نہیں ملے ہیں۔

ابھی یہ واضح نہیں کہ وہ ان پناہ گزینوں میں شامل تھے یا نہیں جو 2015 کے دوران جرمنی آئے تھے۔ اطلاعات کے مطابق انھیں ایک ڈکیتی کے معاملے میں فرانس میں 2013 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ان کو چارلی ایبڈو واقعے کی سالگرہ پر گولی مار کر ہلاک کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

مشتبہ شخص کے پاس گوشت کاٹنے والا چھرا تھا اور وہ نقلی خودکش جیکٹ پہنے ہوئے تھے۔ان کے بدن سے ایک کاغذ کا ٹکڑا ملا ہے جس میں شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ سے ’بیعت اور شام پر فرانسیسی حملے کے بدلے کی بات درج تھی۔

‘جرمنی کی پولیس کا کہنا ہے کہ وہ پناہ گزینوں کے کیمپ کے جس کمرے میں رہ رہے تھے وہاں دیوار پر دولت اسلامیہ کا نشان بنا ہوا تھا ،تازہ ناکام حملہ جمعرات کو ہوا تھا،اس شخص کے اصل وطن کا ابھی پتہ نہیں چل سکا ہے۔ جرمنی کے ویلٹ ایم سونٹاگ اخبار کے مطابق ’فرانس اور جرمنی کے حکام کے مختلف رجسٹر میں اس حملہ آور کی مختلف شناخت ہے۔ کہیں وہ مراکش کے ہیں تو کہیں تیونس کے اور کہیں شام تو کہیں جارجیا کے۔

ایسا پہلی بار نہیں ہوا ہے کہ دولت اسلامیہ کے مشتبہ جنگجو کا تعلق پناہ گزینوں سے نکلا ہو۔اس سے قبل 14 نومبر کے پیرس حملوں کے دو خود کش حملہ آوروں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اکتوبر میں یونان کے جزیرے لیروس پر اترے تھے اور وہاں سے دوسرے پناہ گزینوں کے ساتھ یورپی ممالک میں پھرتے رہے تھے۔بعض تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ دولت اسلامیہ نے پناہ گزینوں اور دہشت گردی کے درمیان تعلق قائم کرنے کی کوشش کی ہے تاکہ یورپ میں پناہ گزینوں کے خلاف دشمنی پنپے۔بہر حال ابھی یہ واضح نہیں کہ آیا جمعرات کو کیا جانے والا حملہ عراق اور شام میں دولت اسلامیہ کے رہنماوٴں کے تعاون کے ساتھ کیا گیا تھا یا نہیں؟

متعلقہ عنوان :