ہم خطے میں کشیدگی بڑھانا نہیں چاہتے ، ایران کا اقوام متحدہ کو خط ، سعودی عرب خطے میں مسلکی منافرت کو ہوا د ینے ، ایران کے عالمی طاقتوں سے جوہری معاہدے کو نقصان پہنچانے کی کوشش میں ناکامی کے بعد ایران سے متعلق غلط فہمیاں پیدا کر رہا ہے،جواد ظریف کا خط

اتوار 10 جنوری 2016 10:23

نیو یارک (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10جنوری۔2016ء) ایران نے اقوام متحدہ کو لکھے گئے ایک خط میں کہا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی بڑھانا نہیں چاہتا، لیکن سعودی عرب مسلکی منافرت کو ہوا دے رہا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کی جانب سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب، ایران کے عالمی طاقتوں سے جوہری معاہدے کو نقصان پہنچانے کی کوشش میں ناکامی کے بعد، ایران سے متعلق غلط فہمیاں پیدا کر رہا ہے۔

خط میں کہا گیا کہ ایران کی، پڑوسی ممالک کے ساتھ کشیدگی میں اضافے کی کوئی خواہش یا دلچسپی نہیں ہے۔خیال رہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات گذشتہ ہفتے اس وقت کشیدہ ہو گئے تھے جب سعودی عرب میں شیعہ عالم نمر النمر کو دہشت گردی کے الزام میں دیگر 46 افراد کے ہمراہ پھانسی دے دی گئی تھی۔

(جاری ہے)

نمر النمر کو پھانسی دیے جانے کے بعد ایران میں مشتعل مظاہرین سعودی عرب کے سفارت خانے کو آگ لگادی، جس کے بعد سعودی عرب نے ایران سے سفارتی اور تجارتی تعلقات ختم کر لیے تھے۔

بعد ازاں سوڈان، بحرین اور کویت سمیت دیگر کئی عرب اور خلیجی ممالک نے بھی ایران سے اپنے سفارتی عملے کو واپس بلا لیا تھا۔جواد ظریف کی جانب سے لکھے خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ایران نے سعودی عرب کے مسلکی منافرت کے جواب میں ہمیشہ اسلامی اتحاد کی بات کی ہے۔انہوں نے دہشت گردی کے خلاف اتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کو اب یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ آیا وہ انتہا پسند دہشت گردوں کی حمایت جاری رکھنا چاہتا ہے یا خطے میں استحکام کے لیے تعمیری کردار ادا کرنا چاہتا ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے خط میں سعودی عرب پر یمن میں فضائی کارروائیوں میں عام شہریوں کو نشانہ بنانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اس سے یمن میں سیز فائر اور مذاکرات کے ذریعے تنازع کو ختم کرنے کی کوششوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔