شام ،محصور علاقوں میں لوگ گھاس کھانے پر مجبور ہیں،انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈکراس

جمعہ 8 جنوری 2016 09:22

دمشق (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔ 8جنوری۔2016ء)انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس نے خبردار کیا ہے کہ شام کے تین محصور دیہاتوں میں صورتحال ’انتہائی سنگین‘ ہے۔امدادی کارکنان کا کہنا ہے کہ دمشق کے قریب باغیوں کے زیر قبضہ علاقے مدایا میں عام شہری خوراک، ادویات میں کمی یا علاقے سے نکلنے کی کوششوں میں مارے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شام کے شمال مغرب میں حکومت کے زیرِ انتظام علاقوں فوح اور کیفرایہ میں شہری گھانس کھانے پر مجبور ہیں۔

آئی سی آر سی کا کہنا ہے کہ اْنھیں امید ہے کہ آنے والے دنوں میں وہ اِن علاقوں میں امداد پہنچانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ شام میں چار سال سے جاری جنگ کے دوران تمام فریق علاقے کا محاصرہ کرنے کی حکمت عملی کا استعمال کر رہے ہیں، جو کہ بین الاقوامی انسانی حقوق اور انسانی قوانین کی واضح خلاف ورزی ہے۔اکتوبر کے آخر میں کیے گئے ایک اندازے کے مطابق اِن محصور علاقوں میں تقریباً 393,700 شہری رہائش پذیر ہیں